ہری دوار ضلع میں مذبح خانوں (سلاٹر ہاؤس) پر فوراً روک لگانے کی مانگ کو لےکر اتراکھنڈ کے وزیر ستپال مہاراج کی قیادت میں ہری دوار کے مقامی ایم ایل اےنےوزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کو ایک مارچ کو ایک خط سونپا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہری دوارملک کی روحانی اورثقافتی راجدھانی ہے۔ یہاں سلاٹر ہاؤس کا کوئی جواز نہیں ہے۔
نئی دہلی : اتراکھنڈ سرکار نے ہری دوار ضلع میں تمام مذبح خانوں (سلاٹر ہاؤس )کوبند کرنے کا حکم دیا ہے۔ ساتھ ہی ضلع میں سلاٹرہاؤس کو جاری کیے گئے این اوسی کو بھی رد کر دیا ہے۔ریاست کے سکریٹری شیلیش بگولی نےوزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت کی ہدایت پر ہری دوار میں تمام سلاٹرہاؤس بند کرنے کےحکم جاری کیے ہیں۔
ریاست کے وزیر ثقافت ستپال مہاراج کی قیادت میں ہری دوار کے ایم ایل اے نے وزیراعلیٰ راوت کو ایک مارچ کو ایک خط سونپا تھا، جس میں انہوں نے ہری دوار ضلع میں سلاٹرہاؤس پر فوراً روک لگانے کی مانگ کی تھی۔
مہاراج کا کہنا تھا کہ ہری دوار میں سلاٹرہاؤس ہونے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہری دوارملک کی روحانی اور ثقافتی راجدھانی ہے اور یہاں سلاٹرہاؤس کا کوئی جواز نہیں ہے۔امر اجالا کے مطابق ریاستی سرکار نے ہری دوار ضلع کے تمام میونسپل اور پنچایتوں کو غیر ذبیحہ علاقہ قرار دیا ہے۔ اس کے ساتھ قبل میں جاری تمام این اوسی کو بھی رد کر دیا گیا۔
شیلیش بگولی نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ میونسپل کارپوریشن ایکٹ 1959 کی دفعہ429 اورمیونسپل ایکٹ 1916 کی دفعہ237 کےتحت حاصل اختیارات کااستعمال کرتے ہوئے ہری دوار ضلع کے تمام میونسپل میں مذبح خانوں کےآپریشن کے لیے دیے گئے این او سی کو رد کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
نیوز 18 کے مطابق بی جے پی کے ریاستی ترجمان ونئے گوئل نے اس آرڈر پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ طویل عرصے سے مطلوب تھا، جو لاکھوں لوگوں کے جذبات کے عین مطابق ہے۔گوئل نے کہا، ‘ہری دوار گنگا اور دھرم کے لیے جانا جاتا ہے۔ گئو کشی ہری دوار کی تہذیب کے خلاف ہے، اس لیےیہ آرڈرآیا اور ہم اس کا استقبال کرتے ہیں۔’
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ قدم سیاسی طور پر حساس ضلع میں ووٹوں کاپولرائزیشن کرےگا تو بی جے پی رہنما نے کہا، ‘پارٹی نفع اور نقصان کی پرواہ نہیں کرتی ہے۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)