
کانگریس ایم پی اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر سنگین الزامات لگائے۔ مختلف دستاویزات دکھاتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ملک بھر میں ووٹر لسٹ سے بڑے پیمانے پر ناموں کو حذف کیا جا رہا ہے اور الیکشن کمیشن ایسا کرنے والوں کو بچا رہا ہے۔

‘ووٹ چوری’ کے معاملے پر راہل گاندھی نے 7 اگست کو بھی پریس کانفرنس کی تھی۔
نئی دہلی: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیامنٹ راہل گاندھی نے جمعرات (18 ستمبر 2025) کو ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن اور خصوصی طور پر چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) گیانیش کمار پر سنگین الزامات لگائے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹر لسٹ سے ووٹوں کو غیر قانونی طور پر حذف کرنے کا عمل ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ہو رہا ہے، اور کمیشن قصورواروں کو تحفظ فراہم کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے اسے ’ ہندوستانی جمہوریت کا قتل‘قرار دیا۔
‘ شواہد موجود ہیں کہ سی ای سی قصورواروں کوبچا رہے ہیں‘
پریس کانفرنس کے آغاز میں ہی راہل گاندھی نے کہا ،’میں یہ بات ہلکے میں نہیں کہہ رہا ہوں، اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے میں کہہ رہا ہوں کہ میرے پاس ٹھوس ثبوت ہیں کہ سی ای سی گیانیش کمار ان لوگوں کو بچا رہے ہیں جنہوں نے ہندوستانی جمہوریت کو تباہ کر دیا ہے۔’
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ معاملہ اب محض الزامات تک محدود نہیں رہا بلکہ ٹھوس شواہد سامنے آچکے ہیں۔
کرناٹک کی آلند سیٹ کی مثال
راہل گاندھی نے سب سے پہلے کرناٹک کے آلند اسمبلی حلقہ کی مثال دی۔ ان کے مطابق 2023 کے انتخابات میں یہاں 6,018 ووٹوں کو حذف کرنے کی کوشش کی گئی۔ گاندھی نے کہا، ‘ڈیلیٹ کیے گئے ووٹوں کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ تھی، لیکن 6,018 ووٹ اس لیے پکڑے گئے کیونکہ ایک بوتھ لیول افسر نے اتفاق سے دیکھا کہ اس کے چچا کا ووٹ ڈیلیٹ کر دیا گیا ہے۔ چھان بین کرنے پر پتہ چلا کہ ووٹ اس کے پڑوسی کے نام سے ڈیلیٹ کیا گیا ، لیکن پڑوسی نے صاف کہا کہ اس نے کچھ نہیں کیا۔ اس کا مطلب ہے کہ کسی اور نے پورے عمل کو ہائی جیک کیاتھا۔’
‘سافٹ ویئر اور بیرونی نمبروں سے ہوا کھیل‘
راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ووٹ ڈیلیٹ کرنے کا کام سافٹ ویئر اور ریاست کے باہر کے موبائل نمبروں کے ذریعے کیا گیا۔ انہوں نے ایک خاتون، گودابائی (63) کا ویڈیو دکھایا، جن کے نام سے ووٹ حذف کرنے کے لیے درخواست دی گئی تھی، حالانکہ انہوں نے خود دعویٰ کیا کہ انہیں اس کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا۔ اسی طرح انہوں نے سوریہ کانت نام کے ایک ووٹر کو سامنے لاکر بتایا کہ ان کے نام سے 12 ووٹ حذف کیے گئے۔
‘سینٹرلائزڈ گیم’
راہل گاندھی نے کہا کہ ووٹوں کو حذف کرنے کا عمل مقامی سطح پر نہیں کیا گیا، بلکہ سینٹرلائزڈ طریقے سے کیا گیا۔ انہوں نے کہا، ‘ٹاپ 10 بوتھ جن میں سب سے زیادہ ووٹ حذف ہوئے، وہ کانگریس کے مضبوط بوتھ تھے۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک منصوبہ بند آپریشن تھا۔’
Targeted deletions in strong Congress booths.
The top 10 booths with maximum deletions were Congress strongholds.
Congress won 8 out of the 10 booths in 2018.
This was not a coincidence; this was a planned operation.
: LoP Shri @RahulGandhi
Delhi pic.twitter.com/DJV2YTIFv2
— Congress (@INCIndia) September 18, 2025
گاندھی نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ 18 مہینوں میں کرناٹک سی آئی ڈی نے الیکشن کمیشن کو 18 خطوط لکھے ہیں، جن میں درخواستیں جمع کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آلات کے آئی پی ایڈریس کے ساتھ ساتھ او ٹی پی ٹریل کی تفصیلات کی درخواست کی گئی ہے، لیکن الیکشن کمیشن نے کوئی معلومات فراہم نہیں کی ہے۔ ‘اگر یہ تفصیلات سامنے آئیں تو پتہ چل جائے گا کہ یہ آپریشن کہاں سے چلایا جا رہا ہے۔ الیکشن کمیشن کو یہ معلوم ہے، لیکن معلومات شیئر نہیں کر رہا ہے۔’
Let’s come to why I’m making such a direct accusation against the CEC, Gyanesh Kumar. There is an ongoing investigation on this matter in Karnataka. The CID of Karnataka has sent 18 letters in 18 months to the Election Commission. And they have asked the election commission for… pic.twitter.com/V8aWBkfszj
— Congress (@INCIndia) September 18, 2025
‘دلت، قبائلی اور اقلیت نشانے پر‘
راہل گاندھی نے کہا کہ اس طرح کے ووٹوں کو حذف کرنے کا عمل پورے ملک میں ہو رہا ہے- کرناٹک، مہاراشٹر، ہریانہ اور اتر پردیش میں۔ انہوں نے کہا، ‘کسی طاقت نے منظم طریقے سے کروڑوں ووٹروں کو حذف کرنے کا نشانہ بنایا ہے۔ ان میں دلت، قبائلی، اقلیتی، اور او بی سی کمیونٹیز شامل ہیں، خاص طور پر وہ لوگ جو اپوزیشن کی حمایت کر رہے ہیں۔ ہمیں کافی عرصے سے اس بارے میں معلومات مل رہی ہیں، لیکن اب ہمارے پاس 100فیصدثبوت ہیں۔’
‘ہائیڈروجن بم’ کی وارننگ
کانگریس لیڈر نے کہا کہ یہ انکشاف صرف شروعات ہے۔’سب سے پہلے تو یہ ایچ-بم نہیں ہے، ایچ-بم آ نے والا ہے۔ نوجوانوں کو دکھانے کے لیے یہ صرف ایک اور مثال ہے کہ ہندوستان میں انتخابات میں کس طرح دھاندلی کی جا رہی ہے۔’
یاد دلادیں کہ حال ہی میں اپنے ووٹرادھیکار یاترا کی اختتامی تقریب میں راہل گاندھی نے کہا تھا کہ وہ ووٹ چوری پر ‘ہائیڈروجن بم’ جیسا انکشاف کرنے جا رہے ہیں، جس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی ملک کے سامنے اپنا چہرہ نہیں دکھا پائیں گے۔
کانگریس کا مطالبہ
پریس کانفرنس کے اختتام پر راہل گاندھی نے واضح مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن ایک ہفتہ کے اندر ووٹر ڈیلیٹ کرنے میں استعمال ہونے والے موبائل نمبر اور او ٹی پی سے متعلق ڈیٹا جاری کرے۔ ‘اگر الیکشن کمیشن یہ ڈیٹا جاری نہیں کرتا ہے تو یہ واضح ہو جائے گا کہ گیانیش کمار جمہوریت کے قاتلوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔’