
ملک کی تمام سیاسی جماعتوں نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ دار لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی با ت کہی۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ سری نگر پہنچ چکے ہیں اور وزیر اعظم مودی بھی بیرون ملک سے دہلی واپس آ گئے ہیں۔
نئی دہلی:جموں و کشمیر کے پہلگام میں منگل (22 اپریل) کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں اب تک 26 لوگوں کی موت کی تصدیق ہوئی ہے، جن میں دو غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور اسے حالیہ برسوں میں عام شہریوں کو نشانہ بنانے والا ایک بڑا حملہ قرار دیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا،’میں بالکل حیران ہوں۔سیاحوں پر یہ حملہ ایک گھنونا فعل ہے۔’
انھوں نے لکھا،’ہلاکتوں کی تعداد کا ابھی تک پتہ لگایا جا رہا ہے۔ میں اس وقت تفصیلات میں نہیں جا رہا ہوں۔ صورتحال واضح ہوتے ہی اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا۔ یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ حالیہ دنوں میں عام شہریوں پر یہ سب سے بڑا حملہ ہے۔’
The death toll is still being ascertained so I don’t want to get in to those details. They will be officially conveyed as the situation becomes clearer. Needless to say this attack is much larger than anything we’ve seen directed at civilians in recent years.
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) April 22, 2025
وہیں، جموں و کشمیر کی مرکزی اپوزیشن پارٹی پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایکس پر لکھا، ‘میں پہلگام میں اس بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتی ہوں۔ اس قسم کا تشدد قطعی طور پر ناقابل قبول ہے۔ تاریخی طور پر کشمیر نے سیاحوں کا پرتپاک استقبال کیا ہے۔ اس لیے حملے کایہ واقعہ انتہائی تشویشناک ہے۔’
I strongly condemn the cowardly attack on tourists in Pahalgam, which tragically killed five and injured several as being reported for now . Such violence is unacceptable and must be denounced.
Historically, Kashmir has welcomed tourists warmly, making this rare incident deeply…
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) April 22, 2025
اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، ‘جموں و کشمیر کے پہلگام میں بزدلانہ دہشت گردانہ حملے میں سیاحوں کے مارے جانے اور کئی لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر انتہائی قابل مذمت اور دل دہلا دینے والی ہے۔’
راہل گاندھی نے کہا، ‘پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بارے میں امت شاہ جی، عمر عبداللہ جی اور طارق جی سے بات کی۔ انہوں نے مجھے تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ متاثرہ خاندانوں کو انصاف ملنا چاہیے۔ ہم حکومت کے ساتھ ہیں۔’
जम्मू-कश्मीर के पहलगाम में हुए कायराना आतंकी हमले में पर्यटकों के मारे जाने और कई लोगों के घायल होने की ख़बर बेहद निंदनीय और दिल दहलाने वाली है।
मैं शोकाकुल परिवारों के प्रति गहरी संवेदनाएं व्यक्त करता हूं और घायलों के जल्द स्वस्थ होने की आशा करता हूं।
आतंक के खिलाफ पूरा देश…
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) April 22, 2025
راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ وادی کشمیر میں سیاحوں پر اس دہشت گردانہ حملے کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کیا جانا چاہیے۔ وادی کشمیر کی پہچان امن وامان ہے۔ یہ حملہ کشمیریت کے خلاف ہے۔ مرکزی حکومت کو اس دہشت گردانہ حملے کی پوری اخلاقی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔
ہندوستان کے دورے پر آئے امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس نےاس حملے میں مارے گئے لوگوں کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے ایکس پر لکھا، ‘اوشا (وینس کی اہلیہ) اور میری طرف سے، پہلگام میں اس تباہ کن حملے میں اپنی جان گنوانے والوں کو خراج عقیدت۔ اپنے دورے کے دوران ہم اس ملک اور اس کے لوگوں کی خوبصورتی سے متاثر ہوئے۔ ہم دل و دماغ کے ساتھ ان لوگوں کے ساتھ ہیں جو اس واقعے پر سوگوار ہیں۔’
Usha and I extend our condolences to the victims of the devastating terrorist attack in Pahalgam, India. Over the past few days, we have been overcome with the beauty of this country and its people. Our thoughts and prayers are with them as they mourn this horrific attack. https://t.co/cUAyMXje5A
— JD Vance (@JDVance) April 22, 2025
بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو مایاوتی نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے میں کئی لوگوں کے ہلاک اور زخمی ہونے کا واقعہ انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور تشویشناک ہے۔ میں سوگوار خاندانوں کے تئیں گہری تعزیت کرتی ہوں۔ حکومت اس واقعہ کو سنجیدگی سے لے کر سخت کارروائی کرے۔
जम्मू-कश्मीर के पर्यटक स्थल पहलगाम में पर्यटकों पर हुए आतंकी हमले में अनेकों लोगों के मारे जाने व घायल होने की घटना अति-दुखद, निन्दनीय व चिन्तनीय। पीड़ित परिवारों के प्रति मेरी गहरी संवेदना। सरकार इस घटना को पूरी गंभीरता से लेकर सख्त कार्रवाई करे।
— Mayawati (@Mayawati) April 22, 2025
دریں اثنا، بھارتیہ جنتا پارٹی کی چھتیس گڑھ یونٹ نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر پہلگام دہشت گردانہ حملے سے متعلق ایک پوسٹر شیئر کیا ہے، جس میں لکھا ہے – ‘دھرم پوچھا ، ذات نہیں’۔ یاد رکھیں گے۔’
धर्म पूछा, जाति नहीं…#Pahalgam#PahalgamTerroristAttack pic.twitter.com/yekBB0woL8
— BJP Chhattisgarh (@BJP4CGState) April 23, 2025
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے چھتیس گڑھ بی جے پی کے اس ٹوئٹ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا، ‘بی جے پی نے جموں و کشمیر کے انتہائی دردناک حادثے پر بچکانہ اشتہار شائع کرکے ثابت کیا ہے کہ بی جے پی والوں کو ان لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں ہے جنہوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں اور جن کے اہل خانہ دکھ کے پہاڑ سے ٹکرا گئے ہیں۔ اگر بی جے پی اس اشتہار کو ہٹا بھی دیتی ہے تو اس کے کٹر حامی بھی اس گناہ کو معاف نہیں کریں گے۔ بی جے پی اپنے اقتدار اور سیاست کے لیے ہمیشہ آفت میں موقع تلاش کرتی ہے۔ بی جے پی اپنے اقتدار کے سوا کسی کی سگی نہیں ہے۔ ‘ قابل مذمت!’
भाजपा ने जम्मू-कश्मीर के बेहद दर्दनाक हादसे पर बचकाना विज्ञापन छापकर साबित कर दिया है कि भाजपाइयों की संवेदना उनके प्रति शून्य है, जिन्होंने अपना जीवन खोया है और जिनके परिजनों पर दुखों का पहाड़ टूट पड़ा है। भाजपा अब ये विज्ञापन हटवा भी देगी तो भी उसका ये पाप उसके कट्टर समर्थक तक…
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) April 23, 2025
اس سے پہلے اکھلیش یادو نے کہا تھا، ‘مرکزی حکومت کو جموں و کشمیر میں سلامتی کے ماحول کو ترجیحی سطح پر یقینی بنانے کی ضرورت ہے، تب ہی مقامی باشندوں اور سیاحوں کی زندگیاں محفوظ رہ سکتی ہیں۔ صرف سلامتی ہی اعتماد اور اتحاد اور سالمیت کا احساس پیدا کرتی ہے۔’
भाजपा ने जम्मू-कश्मीर के बेहद दर्दनाक हादसे पर बचकाना विज्ञापन छापकर साबित कर दिया है कि भाजपाइयों की संवेदना उनके प्रति शून्य है, जिन्होंने अपना जीवन खोया है और जिनके परिजनों पर दुखों का पहाड़ टूट पड़ा है। भाजपा अब ये विज्ञापन हटवा भी देगी तो भी उसका ये पाप उसके कट्टर समर्थक तक…
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) April 23, 2025
دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے ایکس پر لکھا، ‘جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملہ انتہائی شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ نہتے معصوم لوگوں کو نشانہ بنانا انسانیت پر حملہ ہے۔ اس دکھ کی گھڑی میں پورا ملک متحد ہے۔ ہماری تعزیتیں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں اور ہم ہر طرح کی دہشت گردی کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔’
اس سلسلے میں راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیجسوی یادو نے کہا، ‘میں پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملے سے صدمے میں ہوں اور غمزدہ ہوں۔ بے گناہ لوگوں پر وحشیانہ حملہ کرنا اور انہیں قتل کرنا ہرگز انسانیت نہیں ہے۔ اس انتہائی تکلیف دہ، اداس، تاریک اور خوفناک وقت میں، ہم سب ہندوستانی متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں’۔
انہوں نے مزید کہا، ‘کوئی لفظ آپ کے درد کو کم نہیں کرسکتا لیکن ہمارے خیالات، دعائیں اور ہمدردی آپ کے ساتھ ہیں۔ ہمارے معاشرے میں تشدد اور دہشت گردی کی کوئی جگہ نہیں۔ اس گھناؤنے جرم اور وحشیانہ تشدد کے ذمہ دار دہشت گرد تنظیموں اور دہشت گردوں کو قانون کی پوری طاقت استعمال کرتے ہوئے ان کے مذموم اعمال کی سخت ترین سزا دی جانی چاہیے۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ واضح ٹائم لائن کے ساتھ تیز، شفاف اور مکمل تحقیقات کرے۔’
قابل ذکر ہے کہ منگل کی دوپہر تقریباً 2:50 بجے وادی بیسرن (اپنے گھاس کے میدانوں کے لیے مشہور) میں گولیوں کی آواز سنی گئی۔ پہلگام بس اسٹینڈ سے سات کلومیٹر کے فاصلے پر واقع یہ جگہ ہائیک کرنے والوں اور ایڈونچر پسند کرنے والے سیاحوں کے درمیان مقبول ہے۔
دی ریزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف) نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ تنظیم پاکستان میں قائم کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کا حصہ ہے۔ ایک بیان میں تنظیم نے اس حملے کو ہندوستان کے قبضہ والے جموں و کشمیر میں مبینہ ‘ڈیموگرافک تبدیلی’ کا بدلہ قرار دیتے ہوئے اس کا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔ جموں و کشمیر اسمبلی میں حالیہ انکشاف کا حوالہ دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں پچھلے دو سالوں میں غیر مقامی لوگوں کو 83742 ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے ہیں، تنظیم نے کہا کہ وہ (غیر مقامی) ‘سیاحوں کے طور پر آتے ہیں، ڈومیسائل لیتے ہیں اور پھر ایسا برتاؤ کرنا شروع کر دیتے ہیں جیسے وہ زمین کے مالک ہوں۔’
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ٹی ار ایف کے بیان میں کہا گیا،’اس کے نتیجے میں، (جموں اور کشمیر میں) غیر قانونی طور پر آباد ہونے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف تشدد کا ارتکاب کیا جائے گا۔’
دی وائر اس بیان کی صداقت کی تصدیق نہیں کرتا۔