سوشل میڈیا پرنگرانی تیز: حکومت نے 1.1 لاکھ پوسٹ ہٹانے کے نوٹس بھیجے

وزارت داخلہ نے گزشتہ ایک سال میں 1.1 لاکھ سے زیادہ پوسٹ ہٹانے کے نوٹس دیے، جن میں پی ایم مودی کا مذاق اڑانے والے پوسٹ، وزیر داخلہ کے ایڈیٹیڈ ویڈیو اور وزیر مملکت برائے داخلہ پر طنزیہ ویڈیو شامل ہیں۔

وزارت داخلہ نے گزشتہ ایک سال میں 1.1 لاکھ سے زیادہ پوسٹ ہٹانے کے نوٹس دیے، جن میں پی ایم مودی کا مذاق اڑانے والے پوسٹ، وزیر داخلہ کے ایڈیٹیڈ ویڈیو اور وزیر مملکت برائے داخلہ پر طنزیہ ویڈیو شامل ہیں۔

سوشل سائٹ ایکس کا لوگو، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا۔ (علامتی تصویر بہ شکریہ: ایکس)

سوشل سائٹ ایکس کا لوگو، جو پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا۔ (علامتی تصویر بہ شکریہ: ایکس)

نئی دہلی: وزارت داخلہ کے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر نے گزشتہ ایک سال میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کو 66 نوٹس بھیجے ہیں۔ ان میں سے تقریباً ایک تہائی نوٹس مرکزی حکومت کے وزراء اور ایجنسیوں سے متعلق پوسٹ کو ہٹانے کے لیے تھے۔

دی ہندو کے ذریعے حاصل کیے گئے عدالتی ریکارڈ کے مطابق ، ان نوٹس میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور ان کے بیٹے جئے شاہ، وزیر مملکت برائے داخلہ بندی سنجے کمار اور وزیر خزانہ نرملا سیتارامن سے متعلق پوسٹ شامل ہیں۔

پوسٹ ہٹانے کے لیےنوٹس

پچھلے سال کے دوران حکومت نے سوشل میڈیا اور میسجنگ پلیٹ فارمز – جیسے ایکس ، فیس بک، انسٹا گرام اور وہاٹس ایپ – کو 1.1 لاکھ سے زیادہ پوسٹ ہٹانے کے لیے نوٹس بھیجے ہیں۔ یہ کارروائی ‘غیر قانونی معلومات کو ہٹانے’ کے تحت کی گئی، جس میں ڈیپ فیکس، بچوں کے جنسی استحصال سے متعلق مواد، مالی فراڈ اور ‘گمراہ کن اور غلط معلومات’ شامل ہیں۔ ہٹانے کے لیے نشان زد کیے گئے مواد میں سیاسی جماعتوں، نیوز اداروں  اور ہندوستان سمیت دنیا بھر کے صارفین کی پوسٹ شامل ہیں۔

جئے شاہ سے متعلق تنازعہ

جنوری میں، انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر نے ایکس کو ‘جئے شاہ اور سن رائزرز حیدرآباد کی مالک کویتا مارن سے متعلق ایڈیٹیڈ تصاویر’ کو ہٹانے کے لیےنوٹس بھیجا تھا۔

نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ‘سوشل میڈیا پر اس طرح کے مواد کو پھیلانا ایک پروپیگنڈہ ہے، جس کا مقصد اہم عہدیداروں اور وی آئی پی لوگوں کی شبیہ کو خراب کرنا ہے۔’ ان میں سے ایک پوسٹ فیکٹ چیک تھی، جس نے تصویر کو غلط ثابت کیا تھا، اس لیے ایکس  نے اسے نہیں ہٹایا۔ دوسری پوسٹ صارف نے خود ڈیلیٹ کر دی۔

امت شاہ سے متعلق پوسٹ

گزشتہ دسمبر میں انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر نے ایکس  کو امت شاہ کو تنقیدکا نشانہ بنانے والی پوسٹس ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔ ان میں سے 54 پوسٹ ایک ایڈیٹیڈ ویڈیو کلپ سے متعلق تھی، جس میں امت شاہ کو ریزرویشن مخالف دکھانے کی کوشش کی گئی تھی۔

حکومت نے ویڈیو کو گمراہ کن اور فریب پر مبنی قرار دیا اور ایکس  سے اسے ہٹانے کو کہا۔

مودی اور وزیر خزانہ سے متعلق پوسٹ

حکومت نے ایک اور پوسٹ کو ہٹانے کی کوشش کی، جس میں وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک ویڈیو تھا۔ اس ویڈیو میں ان کے پانچ سال میں ملک کو حساب دینے کے وعدے پر طنز کیاگیا تھا۔ اس پوسٹ کو بعد میں صارف نے خود ہٹا دیا تھا۔

جولائی 2024 میں، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن سے متعلق کچھ پوسٹ کو ہٹانے کے احکامات دیے گئے ۔

تعاون یا ‘سینسرشپ پورٹل’

یہ نوٹس پچھلے دو سالوں سے عوام کی نظروں میں نہیں آ رہے تھے کیونکہ ایکس  نے اپریل 2023 میں سرکاری درخواستوں کو عام کرنا بند کر دیا تھا۔ لیکن اب، یہ تفصیلات ایکس  اور ہندوستانی حکومت کے درمیان ‘سہیوگ’ پورٹل کے حوالے سے جاری قانونی جنگ میں اجاگر ہوئی ہیں۔

ایکس نے  حکومت کے سہیوگ  پورٹل کو’سینسرشپ پورٹل’ کہا ہے، جو پولیس اور سرکاری ایجنسیوں کو مواد کو ہٹانے کا مطالبہ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم، حکومت کا کہنا ہے کہ یہ نوٹس بلاک کرنے کے براہ راست احکامات نہیں ہیں بلکہ سوشل میڈیا کمپنیوں کو ممکنہ قانونی خطرات سے خبردار کرتے ہیں۔

مجموعی طور پر حکومت سوشل میڈیا پر اپنی نگرانی بڑھا رہی ہے اور تنقیدی پوسٹ کو ہٹانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔ تاہم، اس عمل پر قانونی بحث جاری ہے۔