بچوں کو صبح جلدی بیدار کرنے کے لیے مندر-مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کا استعمال کریں: ہریانہ محکمہ تعلیم

دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر ہریانہ محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں کے پرنسپل سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں بچوں کے لیے مطالعہ کا سازگار ماحول بنانے کی غرض سےگرام پنچایتوں سے رابطہ کریں۔ اس طرح کی کوشش کریں کہ گاؤں میں صبح کے وقت پڑھائی کرنے کا ماحول بنے۔

دسویں اور بارہویں بورڈ کے امتحانات کے پیش نظر ہریانہ محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں کے پرنسپل سے کہا ہے کہ وہ گھروں میں بچوں کے لیے مطالعہ کا سازگار ماحول  بنانے کی غرض سےگرام پنچایتوں سے رابطہ کریں۔ اس طرح  کی کوشش کریں کہ گاؤں میں صبح کے وقت پڑھائی کرنے کا ماحول بنے۔

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

(السٹریشن: پری پلب چکرورتی/ دی وائر)

نئی دہلی: دسویں اوربارہویں کے طلبہ کے سالانہ بورڈ امتحانات سے چند ماہ قبل ہریانہ محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں کے پرنسپل سے کہا ہے کہ وہ بچوں کے گھروں پرمطالعہ کےلیے سازگار ماحول پیدا کرنے کے لیےگرام پنچایتوں سے رجوع کریں، خاص طور پر بچوں کو صبح  جلدی بیدار ہونے اورعلی الصبح  (4:30 صبح) پڑھنے کے لیے راغب کریں۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، 22 دسمبر کو پرنسپل کو جاری کردہ ہدایات میں محکمہ تعلیم نے کہا ہے، ‘پنچایتوں کے نو منتخب اراکین سے اپیل کی جائے کہ وہ ایسی کوششیں کریں کہ گاؤں میں صبح  کے وقت پڑھائی  کا ماحول بنے۔ مندروں، مساجد اور گرودواروں سے صبح کے اعلانات (لاؤڈ اسپیکر کے ذریعے) کے لیے رابطہ کیا جانا چاہیے،تاکہ طلبہ جاگ کر پڑھنا شروع کر سکیں۔ اس پہل سے بچوں کو مطالعہ کرنے کے لیے اضافی 2-3 گھنٹے ملنے کی امید ہے۔

ڈائریکٹر (ثانوی تعلیم) انشج سنگھ نے ضلعی تعلیمی افسران اور ریاست کے تمام سرکاری اسکولوں کےپرنسپل کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ 10ویں اور 12ویں کے امتحانات کی تیاری کے لیے مناسب اقدامات کریں۔

خط کی ایک کاپی ریاست کے ایڈیشنل چیف سکریٹری (اسکول ایجوکیشن) مہاویر سنگھ کو بھی بھیجی گئی ہے۔

انشج سنگھ کے خط کے مطابق،  والدین اور اساتذہ کی طرف سے مشترکہ منصوبہ تیار کیا جانا چاہیے تاکہ طلبہ کو خود سیلف اسٹڈی  کے لیے اضافی گھنٹے مل سکیں۔

خط کے مطابق، ‘صبح اس کے لیے بہترین وقت ہے، جب دماغ تروتازہ ہوتا ہے، ماحول پرسکون ہوتا ہے  اور گاڑیوں کا شوربھی نہیں ہوتا۔ اور اس کے لیے اساتذہ کو چاہیے کہ وہ والدین سے کہیں کہ وہ اپنے بچوں کو صبح ساڑھے چار بجے جگائیں۔ والدین اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچے صبح 5:15 بجے تک کتابوں سے چمٹے رہیں۔ وہاٹس ایپ کے ذریعے اساتذہ پوچھ سکتے  ہیں کہ طالبعلم جاگ رہے ہیں اور پڑھ رہے ہیں یا نہیں۔ اگر والدین تعاون نہیں کر رہے تو اسے اسکول مینجمنٹ کمیٹی کے نوٹس میں لایا جائے۔

خط میں پرنسپل کو یاد دلایا گیا ہے کہ مارچ 2023 میں ہونے والے بورڈ کے امتحانات میں صرف 70 دن رہ گئے ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے کہ اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکول اپنے اداروں کے نتائج کو بہتر بنانے کی منصوبہ بندی کریں۔

محکمہ تعلیم کے ایک اہلکار نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ یہ پہل طلبا کو سوشل میڈیا اور ٹیلی ویژن جیسے مختلف خلفشار سے دور رہنے اور اپنی پڑھائی پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے میں مدد کے لیے کی گئی ہے۔