
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو ہندوستان میں ایپل کا مینوفیکچرنگ یونٹ کھولنے سے منع کیا ہے۔ ٹم کک نے پہلے تصدیق کی تھی کہ ایپل کم از کم جون کی سہ ماہی میں امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فون ہندوستان میں تیار کرے گا۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ (تصویر بہ شکریہ: X/@WhiteHouse)
نئی دہلی: مشرق وسطیٰ کے تین ممالک کے دورے پر گئے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایپل کے سی ای او ٹم کک کو ہندوستان میں مینوفیکچرنگ پلانٹ کھولنے سے منع کیا ہے، جب تک کہ وہ ‘ہندوستان کا خیال نہیں رکھنا چاہتے’۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے امریکہ کو ‘بغیر کسی ٹیرف’ کے ایک ‘ڈیل’ کی پیشکش کی ہے۔
قطر کے دوحہ میں ایک کاروباری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ، ‘مجھے کل ٹم کک کے ساتھ تھوڑی پریشانی ہوئی۔ میں نے اس سے کہا، ‘ٹم، تم میرے دوست ہو۔ میں نے تمہارےساتھ بہت اچھا سلوک کیا ہے۔ تم 500 بلین امریکی ڈالر لے کر آ رہے ہو، لیکن اب میں نے سنا ہے کہ تم پورے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کر رہے ہیں۔ میں نہیں چاہتا کہ تم ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کرو۔ اگر تم ہندوستان کا خیال رکھنا چاہتے ہو توتم ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کرسکتے ہیں، کیونکہ ہندوستان دنیا میں سب سے زیادہ ٹیرف والے ممالک میں سے ایک ہے۔ ہندوستان میں فروخت کرنا بہت مشکل ہے۔’
ٹرمپ کا یہ تبصرہ ہندوستان اور امریکہ کے تجارتی تعلقات میں سرد لہر کے درمیان آیا ہے، جو باہمی محصولات کے اعلان کے بعد سے واضح ہو گیا ہے۔ وہ ہندوستان کے ساتھ واشنگٹن کے وسیع تجارتی تعلقات کے بارے میں بات کر رہے تھے۔
انہوں نے مزید کہا، ‘انہوں نے ہمیں ایک معاہدے کی پیشکش کی ہے جہاں وہ بنیادی طور پر تیار ہیں- سچ مچ – وہ ہم سے کوئی ٹیرف نہیں لیں گے۔ ہم سب سےاونچے ٹیرف سے آگے بڑحتے ہیں – تم ہندوستان میں کاروبار نہیں کر سکتے، ہم ہندوستان میں ٹاپ 30 میں بھی نہیں ہیں کیونکہ ٹیرف بہت زیادہ ہیں – ایک ایسے پوائنٹ پر جہاں انہوں نے حقیقت میں ہم سے کہاہے (میرے خیال میں آپ بھی، اسکاٹ، آپ بھی اس پر کام کر رہے تھے) کہ کوئی ٹیرف نہیں لگےگا۔ کیا آپ کہیں گے کہ یہی فرق ہے؟ وہ سب سے اونچے تھے، اور اب وہ کہہ رہے ہیں کہ کوئی ٹیرف نہیں لگےگا۔’
انہوں نے کہا، ‘لیکن میں نے ٹم سے کہا، ‘ٹم، دیکھو، ہم نے تمہارے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا ہے۔ ہم نے چین میں تمہارے بنائے ہوئے تمام پلانٹ کو برسوں تک برداشت کیا ہے۔تمہیں یہاں مینوفیکچرنگ کرنا ہے۔ ہمیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے کہ تم ہندوستان میں مینوفیکچر کرو۔ہندوستان اپنا خیال رکھ سکتا ہے، وہ بہت اچھا کر رہے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ تم یہاں مینوفیکچرنگ کرو۔’
دریں اثنا، ٹرمپ کے اس بیان پر کہ ہندوستان نے امریکہ کو صفر ٹیرف کے ساتھ تجارتی معاہدے کی پیشکش کی ہے، کامرس سکریٹری سنیل بارتھوال نے کہا، “کسی دوسرے ملک کی حکومت کے سربراہ کی طرف سے کوئی بھی بیان آیا ہے، میرے خیال میں وزیر خارجہ کی سطح پر اس کا مناسب جواب دیا گیا ہے۔ اس لیے میں اس پر مزید تبصرہ نہیں کرنا چاہوں گا۔’
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر نے مبینہ طور پر کہا ، ‘ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی بات چیت چل رہی ہے۔ یہ پیچیدہ مکالمے ہیں۔ جب تک سب کچھ حتمی نہیں ہو جاتا کچھ نہیں کہا جا سکتا… جب تک ایسا نہیں ہوتا، اس پر کوئی بھی فیصلہ جلد بازی ہو گا۔’
ٹم کک نے پہلے تصدیق کی تھی کہ ایپل کم از کم جون کی سہ ماہی میں ہندوستان میں امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فون تیار کرے گا، جبکہ چین کے ساتھ غیر یقینی صورتحال برقرار ہے، جو اب تک اس کا مینوفیکچرنگ مرکز رہا ہے۔
منی کنٹرول کے مطابق ، کک نے کہا، “ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکہ میں فروخت ہونے والے زیادہ تر آئی فون کا اصل ملک ہندوستان ہی ہوگا۔’ دریں اثنا، امریکہ جانے والےآئی پیڈ، میک، ایپل واچ اور ایئر پوڈز کی زیادہ تر پیداوار ویتنام ہینڈل کرے گا۔
کک نے کہا کہ جون کے آگےکے بارے میں کچھ کہنا مشکل ہے، لیکن انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپل اگلے چند سالوں میں اپنے تمام آئی فون پروڈکشن کا ایک چوتھائی ہندوستان منتقل کرنا چاہتا ہے۔