پنجاب: ہوشیار پور میں میزائل ملا، دوسرے میزائل نے بھٹنڈہ میں کسان کے گھر کو نقصان پہنچایا

'آپریشن سیندور' کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ 9 مئی کو پاکستان نے سرحدی پنجاب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ریاست کے ہوشیار پور ضلع کے ایک گاؤں میں ایک میزائل صحیح سلامت حالت میں پایا گیا، وہیں بھٹنڈہ ضلع کے کچھ گاؤں میں دوسرے میزائل کا ملبہ ملا۔

‘آپریشن سیندور’ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جاری کشیدگی کے بیچ 9 مئی کو پاکستان نے سرحدی پنجاب کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ریاست کے ہوشیار پور ضلع کے ایک گاؤں میں ایک میزائل صحیح سلامت حالت میں پایا گیا، وہیں بھٹنڈہ ضلع کے کچھ گاؤں میں دوسرے میزائل کا ملبہ ملا۔

(علامتی تصویر: Sixtybolts/CCA-Share-Alike 2.0)

(علامتی تصویر: Sixtybolts/CCA-Share-Alike 2.0)

جالندھر:‘آپریشن سیندور’ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے بیچ جاری کشیدگی کے درمیان جمعہ (9 مئی) کو پاکستان کی طرف سے سرحدی ریاست پنجاب کو نشانہ بنانے کی کوششیں سامنے آئیں، جب یہاں کے کئی گاؤں میں میزائل، ان کے ملبے اور ڈرون کے نشانات ملے۔

پنجاب حکومت کے حکام نے تصدیق کی کہ میزائل پاکستان کی طرف سے داغے گئے تھے اور ملبے کو فوج اور ہندوستانی فضائیہ کے اہلکاروں نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

جہاں پاکستان کی جانب سے داغا جانے والا ایک میزائل ہوشیار پور ضلع کے گاؤں کماہی دیوی میں صحیح سلامت پایا گیا، وہیں دوسرے میزائل کا ملبہ ضلع بھٹنڈہ کے گاؤں تنگوالی، برج مہمہ اور گڑھی بھاگی میں ملا۔

قابل ذکر ہے کہ تنگوالی بھٹنڈہ چھاؤنی کے قریب واقع ہے، جبکہ برج مہمہ بھٹنڈہ میں بھسیانہ ایئر فورس اسٹیشن کے قریب واقع ہے۔

ہندوستانی فضائیہ کی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے جمعہ کو کہا کہ ایک مسلح پاکستانی ڈرون نے بھیسیانہ اسٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، لیکن اس کا پتہ لگا کر اسے بے اثر کر دیا گیا۔

جمعرات کی رات جالندھر-پٹھان کوٹ ہائی وے پر آرمی کے اونچی بسی آرڈیننس ڈپو میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کے بعد، ہوشیار پور ضلع کے کماہی دیوی گاؤں میں ایک میزائل صحیح سلامت  پایا گیا ۔

کماہی دیوی کےلوگوں نے بتایا کہ مقامی لوگ اس لیے گھبرا گئے کہ میزائل صحیح سلامت تھا۔

میزائل کو بنجر علاقے میں پڑا ہوا دیکھنے والے ایک کسان نے بتایا،’ہم اپنے گھروں سے اس خوف سے باہر نہیں نکلے کہ کہیں یہ پھٹ نہ جائے۔ تاہم، جب فوج اور فضائیہ کے اہلکاروں نے اسے اپنے قبضے میں لے لیا تو لوگوں کو راحت ملی۔’

دی وائر سے بات کرتے ہوئے ہوشیار پور کے ڈپٹی کمشنر آشیکا جین نے تصدیق کی کہ پاکستان سے داغا گیاایک  میزائل گاؤں کے بنجر علاقے سے ملا ہے۔ انہوں نے کہا، ‘میزائل جمعرات کی شام گاؤں میں گرا۔ ہم نے فوراً علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ فوج اور فضائیہ کے حکام کی ایک ٹیم نے میزائل کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے اور اس کی تحقیقات کر رہی ہے۔’

تنگوالی میں ایک کسان گرجنت سنگھ نے دی وائر کو بتایا کہ جمعرات کی رات تقریباً 10:30 بجے ان  کے مکئی کے کھیت میں میزائل جیسی چیز گرنے سے زور دار دھماکہ ہوا۔

انہوں نے بتایا میزائل کی وجہ سے زمین میں سات سے آٹھ فٹ گہرا گڑھا بن گیا۔

سنگھ کا خوفزدہ خاندان رات میں ہی باہر بھاگا ،لیکن انہیں سمجھ میں  نہیں آیا کہ کیا ہوا تھا یا میزائل کا ملبہ کہاں سے ملا۔ صبح انہیں اپنےبرآمدے میں میزائل کے ٹکڑے پڑے ملے اور کھیت میں بھی ملبہ  پڑا ملا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکا اتنا خوفناک تھا کہ ان کے دودھ دینے والے جانوروں کا شیڈ اڑ گیا اور ان کے نئے تعمیر شدہ گھر کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

سنگھ نے کہا، ‘ایک کمرے کے ایئر کنڈیشنر کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ مکان کی ایک دیوار بھی متاثر ہوئی۔ دھماکہ اتنا خوفناک تھا کہ اس سے کھیتوں میں کھڑی میری ٹریکٹر ٹرالی میں سوراخ ہو گئے۔’

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنے مکئی کے کھیتوں میں پانی بھر دیا تھا جس سے مزید نقصان کو روکنے میں مدد ملی۔

انہوں نے کہا،’حملے سے میری مکئی کی فصل کو نقصان پہنچا ہے کیونکہ ہر کوئی ملبہ دیکھنے کے لیے اس پر چل رہا ہے۔ فوجی حکام نے ہمیں بتایا کہ جس گیلے مکئی کے کھیت پر ملبہ گرا تھا اس نے ہمیں بچا لیا ورنہ نقصان اس سے بھی زیادہ ہو سکتا تھا۔’

ان کا مزید کہنا تھا کہ قریبی گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

اسی دوران بھٹنڈہ سے ایک نائب تحصیلدار اور ایک پٹواری کی ٹیم بھی سنگھ کے گھر پہنچی اور اسے سرکاری معاوضہ دلانے کا یقین دلایا۔

بھٹنڈہ رورل کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس امنیت کونڈل نے دی وائر کو بتایا کہ پولیس کو تنگوالی میں کچھ ملبہ گرنے کی اطلاع ملی تھی، جس کے بعد پولیس اہلکاروں کو موقع پر بھیجا گیا۔

انہوں نے کہا، ‘بھٹنڈہ پولیس کے علاوہ فوج اور فضائیہ کے اہلکار بھی تنگوالی پہنچے اور ملبہ کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ جانی و مالی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ تاہم، متاثرہ کے گھر پر املاک کے نقصان کے بعد بھٹنڈہ ضلع انتظامیہ کی ایک ٹیم بھی تنگوالی پہنچی۔’

(انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں ۔)