بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے ووٹوں کی گنتی ہو چکی ہے۔ این ڈی اے حکومت اقتدار میں واپس آ رہی ہے۔ بی جے پی 89 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے، جے ڈی یو نے 85 سیٹیں حاصل کی ہیں اور ایل جے پی (رام ولاس) نے 19 سیٹوں پر جیت درج کی ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: جے ڈی یو)
نئی دہلی: بہار اسمبلی انتخابات میں این ڈی اے نے واضح اکثریت حاصل کر لی ہے ۔ بی جے پی 89 سیٹوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری۔ جے ڈی یو نے 85 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ ایل جے پی (رام ولاس) نے 19 سیٹوں پر جیت درج کی ہے ۔ہم پارٹی نے بھی پانچ سیٹیں جیت کر اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
اس بار ووٹنگ دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوئی تھی۔ ریاست میں 66.91 فیصد کی ریکارڈنگ ووٹنگ درج کی گئی، جو 2020 کے انتخابات سے 9.62 فیصد زیادہ ہے۔
مہاگٹھ بندھن اس دوڑ میں بہت پیچھے رہ گیا ہے۔ آر جے ڈی نے صرف 25 سیٹیں حاصل کی ہیں، جبکہ کانگریس نے چھ سیٹیں حاصل کی ہیں۔ اتحادی پارٹنر سی پی آئی (ایم ایل) نے صرف دو سیٹوں پر جیت درج کی، وہیں ڈپٹی سی ایم کا چہرہ بنائے گئےمکیش سہنی کی وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) اپنا کھاتہ بھی کھولنے میں ناکام رہی۔
وی آئی پی کی طرح ہی پرشانت کشور کی جن سورج پارٹی کسی سیٹ پر جیت درج نہیں کر پائی ۔
اسدالدین اویسی کی اے آئی ایم آئی ایم نے پانچ سیٹوں پر جیت درج کی۔
کس کے درمیان تھا مقابلہ
مقابلہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے این ڈی اے اتحاد اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی قیادت والے مہا گٹھ بندھن کے درمیان تھا۔
اگر ایگزٹ پول پر نظر ڈالیں تو تقریباً سبھی نے این ڈی اے حکومت کے اقتدار میں واپسی کا اشارہ دیا تھا۔ تاہم مہاگٹھ بندھن کے رہنماؤں نے ایگزٹ پول کو مسترد کرتے ہوئے گٹھ بندھن کی سرکار کی بات بننے کی بات کہہ رہے تھے۔
این ڈی اے کی جانب سے جے ڈی یو اور بی جے پی نے 101-101 سیٹوں پر میدان میں امیدوار اتارے، چراغ پاسوان کی قیادت والی ایل جے پی (رام ولاس) نے 29 سیٹوں پر امیدوار اتارے، وہیں جیتن رام مانجھی کی پارٹی ہندوستان عوام مورچہ اور اپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک مورچہ کو 6-6 سیٹیں دی گئی تھیں۔
دوسری طرف آر جے ڈی نے مہاگٹھ بندھن سے سب سے زیادہ 143سیٹوں پرامیدوار کھڑے کیے۔ کانگریس نے 61 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے۔ مکیش سہنی کے وی آئی پی نے 15 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا، جب کہ بائیں بازو کی پارٹیوں نے 33 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے۔
اس کے ساتھ ہی سب کی نظریں انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور کی پارٹی ‘جن سوراج’ پر بھی تھیں، جو پہلی بار انتخابی میدان میں اتری تھی۔
سال 2020 کے انتخابی نتائج
سال 2020 کے اسمبلی انتخابات میں آر جے ڈی 75 سیٹوں اور 23.11 فیصد ووٹ شیئر کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی۔ اس کے بعد بھارتیہ جنتا پارٹی 74 نشستوں اور 19.46 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی تھی۔
جنتا دل (یونائیٹڈ) نے 43 سیٹیں حاصل کیں اور 15.39فیصد ووٹ حاصل کیےتھے، جبکہ کانگریس نے 19 سیٹیں اور 9.48فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔