سُشاسن بابو کے بیٹے کو للن سنگھ نے تحفے میں دیا پٹنہ میں عالیشان گھر، اس کے فوراً بعد ملا مرکز میں وزارتی عہدہ

گفٹ ڈیڈ کے مطابق، للن سنگھ بچپن سے ہی  نشانت کمار سے گہرا لگاؤ ​​اور انس رکھتے آئے ہیں۔ نشانت کے حسن سلوک سے خوش ہو کر للن سنگھ نے پٹنہ کے سب سے مہنگے علاقے میں واقع ایک عالیشان گھر وزیر اعلیٰ کے بیٹے کو تحفے میں دیا  ہے۔

گفٹ ڈیڈ کے مطابق، للن سنگھ بچپن سے ہی  نشانت کمار سے گہرا لگاؤ ​​اور انس رکھتے آئے ہیں۔ نشانت کے حسن سلوک سے خوش ہو کر للن سنگھ نے پٹنہ کے سب سے مہنگے علاقے میں واقع ایک عالیشان گھر وزیر اعلیٰ کے بیٹے کو تحفے میں دیا  ہے۔

دستاویز کے مطابق، راجیو رنجن سنگھ نے نشانت کمار کو ایک پینٹ ہاؤس ‘محبت اور قربت’ کی بنیاد پر تحفے میں دیا ہے۔ (السٹریشن: دی وائر )

پٹنہ: بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی امیج بہت  صاف ستھری بتائی جاتی ہے۔ دی وائر کی تفتیش  میں پتہ چلا ہے کہ ان کے بیٹے نشانت کمار کو ان کی پارٹی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے قدآور رہنما اور مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے ایک عالیشان گھر تحفے میں دیا ہے۔ یہ پینٹ ہاؤس نما رہائش گاہ شیو رادھیکا کمپلیکس کی اوپری منزل پر واقع ہے، جو بیلی روڈ کے قریب ایک کثیر المنزلہ عمارت ہے، اور پٹنہ کا انتہائی مہنگا علاقہ ہے۔

یہ گفٹ ڈیڈ گزشتہ لوک سبھا انتخابات سے صرف تین ماہ قبل 15 جنوری 2024 کو رجسٹر کیا گیا تھا۔ اپنی پارٹی کے سپریمو سُشاسن بابو کے بیٹے کو یہ مہنگا تحفہ دینے کے وقت راجیو رنجن سنگھ مونگیر سے لوک سبھا کے رکن پارلیامنٹ تھے۔ وہ اس سے قبل بھی کئی بار ایم پی  رہ چکے ہیں۔ تاہم، اس بار، جب وہ انتخاب جیتے، توانہیں جے ڈی یو کے کوٹے سے نریندر مودی کی حکومت میں وزارتی عہدہ دیا گیا، اس طرح للن سنگھ پہلی بار مرکز میں وزیر بنے۔

ڈیڈ میں درج ہے کہ راجیو رنجن سنگھ کو نشانت کمار سے بچپن سے ہی ‘گہراانس اورلگاؤ ​​’ تھا۔ “نشانت کے رویے اور حسن سلوک سے خوش ہو کر’راجیو رنجن سنگھ نے یہ جائیداد انہیں تحفے میں دینے کا فیصلہ کیا۔

اس تحفے کے تقریباً پچاس دن بعد یعنی بہار قانون ساز کونسل کے انتخابات سے ٹھیک پہلے، 4 مارچ 2024 کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اپنے حلف نامے میں کل اثاثہ جات 16,482,719 روپے ظاہر کیے۔ اس میں سے 14.8 کروڑ غیر منقولہ اثاثہ کے طور پر اور16.82 لاکھ منقولہ اثاثہ کے طور پر درج ہیں۔ حلف نامے کے مطابق، مالی سال 2022-23 کے لیے ان کی سالانہ آمدنی محض 492,810 روپے رہی۔

اتنی کم جائیداد اور سالانہ آمدنی والے وزیر اعلیٰ کے بیٹے کو اتنا بڑا تحفہ مل گیا۔

نتیش بیٹے نشانت کے ساتھ (تصویر: فیس بک/سنجے کمار جھا)

پٹنہ کے مہنگے علاقے میں واقع ہےگھر

راجیو رنجن نے 2020 میں ببیتا سنگھ سے فلیٹ نمبر 501 خریدا تھا۔ ببیتاسنگھ کو یہ جائیداد ان کے شوہر سنجے کمار نے 2015 میں فروخت کی تھی۔ سنجے سنگھ پٹنہ کی ایک ممتاز بلڈر کمپنی نوتن کنسٹرکشن کے منیجنگ ڈائریکٹر اور بانی ہیں۔ اس کمپنی نے ہی شیو رادھیکا کمپلیکس بنایا تھا۔

شیو رادھیکا کمپلیکس شاستری نگر میں واقع ہے، اور فلیٹ نمبر 501 اس عمارت کی پانچویں منزل پر ہے۔ 2,160 مربع فٹ کے سپر بلٹ-اپ ایریا کے ساتھ، اس رہائش گاہ کی ڈیڈ ویلیو تقریباً  91 لاکھ روپےہے۔ تاہم واقف کاروں  کا خیال ہے کہ اس کی اصل قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے۔ پٹنہ کے ایک بلڈر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا، ‘اس کی قیمت 8000 روپے فی مربع فٹ ہو سکتی ہے۔ جس نوتن کنسٹرکشن نے یہ عمارت بنائی ہے، اس کے فلیٹوں کی مارکیٹ ویلیو پٹنہ میں بہت زیادہ ہے۔’

کئی بلڈروں نے کہا کہ اصل قیمت ڈیڈ میں درج قیمت سے دوگنا ہو سکتی ہے۔ جب دی وائر کی ٹیم نے شیو رادھیکا کمپلیکس کا دورہ کیا تو عمارت کے نگراں نے بتایا کہ یہاں ایک فلیٹ کی قیمت ا کروڑ 70لاکھ  روپے ہے۔ نگراں نے یہ بھی بتایا کہ سب سے اوپر کی منزل پر واقع نشانت کے گھر کو پینٹ ہاؤس کہا جاتا ہے۔

دستاویز کے مطابق، یہ جائیداد راجیو رنجن کی ذاتی ملکیت تھی اور انہوں  نے اسے بغیر کسی مالیاتی لین دین کے ‘محبت اور قربت’ کی بنیاد پر نشانت کمار کے حوالے کر دیا۔

‘میں یہ جائیداد نشانت کمار کو پیار اور محبت سے تحفے میں دے رہا ہوں اور اب اس پر میرا کوئی حق نہیں رہے گا۔’

اس فلیٹ کے ساتھ نشانت کمار کو اس کی چھت اور ملحقہ 800 مربع فٹ کھلی چھت کا خصوصی استعمال بھی حاصل ہوا۔ اس پراپرٹی میں کار پارکنگ کی دو مخصوص جگہیں اور گراؤنڈ فلور پر 50 مربع فٹ کا سروینٹ روم بھی شامل ہے۔

نشانت کو اس کمپلیکس کی زمین کا متناسب حصہ بھی منتقل کر دیا گیا ہے۔ کمپلیکس کا کل رقبہ 31.25 اعشاریہ (تقریباً 10 کٹھہ یا 13,610 مربع فٹ) ہے۔ نشانت کا اس فلیٹ کا متناسب حصہ تقریباً 700 مربع فٹ ہے۔ اس طرح نشانت کو فلیٹ کے ساتھ 700 مربع فٹ زمین بھی تحفے میں دی گئی ہے۔

نشانت کو اس عمارت میں پینٹ ہاؤس تحفے میں دیا گیا  ہے۔ (تصویر: آشوتوش کمار پانڈے/ دی وائر )

یہ علاقہ پٹنہ کے سب سے محفوظ اور اشرافیہ کے علاقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

کمپلیکس کی حیثیت کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں بہار حکومت کے کئی اہم عہدیداروں کے گھر ہیں۔ بہار پولیس ہیڈ کوارٹر اور پٹنہ کا مشہور جے ڈی ویمنس کالج صرف 100 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس علاقے میں اعلیٰ حکام، سیاستدانوں اور قانون سازوں کی رہائش گاہیں بھی ہیں۔

اس عمارت کے بالکل سامنے ایک اور کثیر المنزلہ عمارت ہے جس میں ریاستی حکومت کے انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے ایڈیشنل سکریٹری رہائش پذیر ہیں۔ تھوڑے ہی فاصلے پر بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جگناتھ مشرا اور بہار حکومت کے ایک ڈپٹی سکریٹری کے گھر ہیں۔

بیلی روڈ پر بہار پولیس ہیڈ کوارٹر۔ (تصویر: شروتی شرما/ دی وائر )

وزیراعلیٰ 4-5 بار پینٹ ہاؤس کا دورہ کر چکے ہیں

شیو رادھیکا کمپلیکس کے گارڈ کے مطابق، نشانت کمار گھر میں اکثر آتے جاتے رہتے ہیں۔ ‘نتیش کمار یہاں چار- پانچ بار آ چکے ہیں۔ انہوں نے تقریباً ایک سال پہلے اس پینٹ ہاؤس کی ہاؤس وارمنگ تقریب میں بھی شرکت کی تھی، ‘ نگراں نے کہا۔

سُشاسن بابو کی امیج پر دھبہ؟

نتیش کمار کو ’سُشاسن بابو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کے بیٹے کو جائیداد کا یہ تحفہ ان کی ‘ایماندار’ شبیہ پر سوال اٹھاتا ہے۔

نتیش کمار، لالو یادو، اور بہار کے دیگر سرکردہ لیڈروں کی طرح، راجیو رنجن سنگھ 1974 کی جے پی تحریک سے نکلے ہیں۔ وہ تین بار مونگیر سے اور ایک بار بیگوسرائے سے لوک سبھا کے رکن رہ چکے ہیں۔ ایک بار انہیں راجیہ سبھا کے لیے بھی بھیجا گیا تھا۔ 2014 میں اپنی لوک سبھا سیٹ ہارنے کے بعد وہ بہار قانون ساز کونسل کے لیے منتخب کیےگئےتھے۔

راجیو رنجن سنگھ جے ڈی یو کی بہار یونٹ کے صدر رہ چکے ہیں اور 31 جولائی 2021 سے 29 دسمبر 2023 تک اس کے قومی صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ گزشتہ سال مونگیر لوک سبھا سیٹ جیتنے کے بعد پہلی بار مرکز میں وزیر بنے۔ للن سنگھ کے پاس فی الحال پنچایتی راج ویلفیئر، فشریز اینڈ اینیمل ہسبنڈری، اور ڈیری انڈسٹری کے قلمدان ہیں۔

وزیر بننے کے بعد اس علاقے میں راجیو رنجن سنگھ کے کاموں کے بارے میں، مونگیر کے بڑیا پور بلاک میں کلیان پور پنچایت کے مکھیا اشوک نے دی وائر  کو بتایا، ‘مرکزی وزیر بننے کے بعد سے للن سنگھ نے کوئی قابل ذکر کام نہیں کیا ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ جس محکمہ کے وہ وزیر ہیں ، اس محکمہ کا انہوں نے کوئی بڑا یا چھوٹا کام اس علاقے میں کیا ہو ۔’

پبلک لائف  سے دور نشانت 

نشانت کمار، وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے اکلوتے بیٹے ہیں۔ نشانت کی والدہ منجو سنہا کا تقریباً دو دہائی قبل انتقال ہو گیا تھا۔ نشانت سیاست سے دور رہتے ہیں اور پبلک پلیٹ فارم پر شاذ و نادر ہی نظر آتے ہیں۔ اپنے والد کی طرح، وہ انجینئرنگ گریجویٹ ہیں، انہوں نے رانچی کے ممتاز انجینئرنگ کالج، بی آئی ٹی سے سافٹ ویئر انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ شاذ و نادر ہی لوگوں سے ملتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ نشانت تنہائی پسند کرتے ہیں۔ نتیش کئی مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ ان کا بیٹا سیاست میں سرگرم نہیں ہوگا۔

نشانت کے سیاست میں آنے کے بارے میں جے ڈی یو کے قومی ترجمان نیرج کمار نے دی وائر  کو بتایا، ‘وہ تعلیم یافتہ ہیں، بی آئی ٹی سے گریجویشن کیا ہے۔ پارٹی کے اراکین چاہتے ہیں کہ وہ سیاست میں آئیں۔ لیکن آخر کار، یہ فیصلہ ان پر منحصر ہے۔’

للن اور نتیش کا رشتہ

جے پی کی قیادت میں بہار میں طلبہ تحریک کے دوران للن سنگھ نتیش کمار اور لالو یادو کے رابطے میں آئے تھے۔ سینئر صحافی سنتوش سنگھ کہتے ہیں،’جے پی تحریک کے بعد کرپوری ٹھاکر دوسری بار بہار کے وزیر اعلیٰ بنے۔ جے پی کی بھانجی سدھا سریواستو کو ان کی حکومت میں وزارتی عہدہ دیا گیا ۔ نتیش کمار اور للن سنگھ کی  پہلی ملاقات سدھا سریواستو کے گھر پر ہوتی ہے۔ پھر نتیش کمار اور للن سنگھ ایک ساتھ چودھری چرن سنگھ کی قیادت والی پارٹی لوک دل میں شامل ہوتے ہیں۔ وہیں سےوہ ایک ساتھ ہوئے،اس کے بعد سمتا پارٹی بنی جس میں نتیش اور للن سنگھ ساتھ آتے ہیں۔’

جنتا دل کی تقسیم کے بعد سمتا پارٹی بنی، جہاں دونوں ایک بار پھر ساتھ تھے۔ للن سنگھ نے جے ڈی یو کے قیام کے دوران بھی نتیش کمار کی حمایت کی۔

سال 2009 میں للن سنگھ نے خود کو نتیش کمار سے دور کر لیا تھا۔ ان پر اسی سال پارٹی فنڈز کے غلط استعمال کا الزام  لگاتھا۔ اس دوران انہوں نے کانگریس پارٹی کے لیے مہم چلائی تھی، لیکن پارٹی میں شامل نہیں ہوئے۔ اس کے بعد ان کا ایک بیان بھی کافی سرخیوں میں رہا،’نتیش کمار کے پیٹ میں دانت ہیں، سرجری کرکے سب باہر نکال دیں گے۔’

انہوں نے نتیش کے بارے میں سخت تبصرے کیے تھے۔ لیکن گفٹ ڈیڈ کے مطابق وہ نشانت کے قریب رہے ہیں اور نشانت بھی ان کے ساتھ بڑی عزت سے پیش آتے ہیں۔

سال 2012 میں للن سنگھ دوبارہ نتیش کمار کے ساتھ آگئے۔ اب تک ساتھ ہیں۔

تصویر: فیس بک/راجیو رنجن سنگھ

دی وائر کی ٹیم نے نشانت کمار کے موجودہ پتہ، 1 این مارگ، پٹنہ، وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کا دورہ کیا، جیسا کہ گفٹ ڈیڈ میں درج ہے، لیکن ان سے رابطہ کرنے سے قاصر رہا۔ ہم نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے نام ایک سوالنامہ چھوڑا، جس میں گفٹ ڈیڈ سے متعلق سوالات ہیں۔ ہم نے نشانت کمار کے موبائل نمبر پر کال اور میسیج کرکے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔

دی وائر نے للن سنگھ اور نتیش کمار کے پرسنل سکریٹری دیپک کمار سے رابطہ کیا۔ انہیں کئی فون  اور میسیج کیے، لیکن رپورٹ کی اشاعت تک کسی نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اگر کوئی جواب موصول ہوا تو اسے رپورٹ میں شامل کیا جائے گا۔