ملک کی بائیں بازو کی تین جماعتوں – کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ انہیں الیکٹورل بانڈ کے ذریعے کوئی چندہ نہیں ملا ہے۔
نئی دہلی: ملک کی بائیں بازو کی تین جماعتوں – کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) اور کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ-لیننسٹ) لبریشن – 2023 نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو بتایا ہے کہ انہیں الیکٹورل بانڈکے ذریعے کوئی چندہ نہیں ملا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، سی پی آئی (ایم) نے الیکشن کمیشن کو لکھے اپنے خط میں کہا، ‘جیسا کہ آپ جانتے ہیں، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کی شروعات میں ہی اس کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ ہم نے الیکٹورل بانڈ کے ذریعے کوئی عطیہ قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس اصولی موقف کے مطابق، پارٹی کوالیکٹورل بانڈ کے ذریعے کوئی چندہ نہیں ملا ہے۔
پارٹی نے صدر سیتارام یچوری کے دستخط شدہ خط میں کہا، ‘آپ کو یہ بھی معلوم ہوگا کہ الیکٹورل بانڈ اسکیم کو چیلنج کرنے والے تین کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں، جن میں سے ایک سی پی آئی (ایم) کا ہے۔’
منٹ کی رپورٹ کے مطابق، سی پی آئی نے الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بانڈ کے ذریعے کوئی چندہ قبول نہیں کیا ہے۔
سی پی آئی نے 23 مئی 2019 کو ایک دستاویز میں کہا، ‘ہم آپ کو مطلع کرنا چاہتے ہیں کہ ہماری پارٹی نے الیکٹورل بانڈ کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ یہ غیر شفاف ہیں۔ہمیں کوئی الیکٹورل بانڈ نہیں ملا۔’
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق الیکشن کمیشن نے اتوار (17 مارچ) کو یہ معلومات عام کیں۔
این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، اس کے علاوہ، مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی، جو ایک تسلیم شدہ قومی پارٹی ہے، نے الیکشن کمیشن کو بتایا ہے کہ اسکیم کی شروعات کے بعد سے اسے الیکٹورل بانڈز کے ذریعے کوئی فنڈز نہیں ملا ہے ۔
نیشنل پیپلز پارٹی، جو میگھالیہ میں برسراقتدار ہے، ایک اور قومی پارٹی ہے جس کو الیکٹورل بانڈ سے کوئی چندہ نہیں ملا۔