اس دوران پروفیسر گوپال گرو نے دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کی قیادت والے سی اےاے مخالف احتجاج کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے پرامن مظاہرے ہوتے رہنے چاہیے، جس سے لوگ سرکار کو من مانی کرنے سے روک سکیں۔
نئی دہلی : سینئر صحافی این رام نے کہا ہے کہ شہریت قانون (سی اےاے)اوراین آر سی اقتصادی بحران سے “دھیان ہٹانے” کی محض ایک ترکیب ہی نہیں، یہ بی جے پی کی ہندو راشٹر پرمنصوبے کا حصہ بھی ہے۔ انہوں نے مظاہرین سے اپیل کی کہ وہ مہذب طریقے سے مظاہرہ کو جاری رکھیں تاکہ“عوام”اپنے صبر کا دامن نہ چھوڑے۔انہوں نے کہا کہ ، مظاہرہ کے دوران تشدد نہ کریں۔ دی ہندو کے سابق مدیر این رام نے کہا،مجھے نہیں لگتا کہ یہ صرف دھیان ہٹانے کی ترکیب ہے۔ اس سے اقتصادی بحران اورہندوستان میں ایک طاقتور اقتصادی نظام کی تشکیل کے ان کے خوابوں کےٹوٹنے سے دھیان بھٹکایا جا سکتا ہے۔” انہوں نے ممبئی میں سنیچر سے شروع ہوئے دو روزہ ‘ممبئی کلیکٹو’پروگرام کے افتتاحی سیشن میں ‘دی رائزنگ ٹائیڈ ان انڈین پالٹکس’ کے دوران یہ باتیں کہیں۔
انہوں نے کہا، “سوال یہاں یہ ہے کہ یہ ہندتوا کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ‘ہندو راشٹر’ چاہتے ہیں، ہندو راشٹر کا بڑھاوا چاہتے ہیں۔”انہوں نے کہا، “یہ صرف دھیان بھٹکانے والی ترکیب نہیں ہے، حالانکہ اس سے ایسا ہو سکتا ہے۔ لیکن میرا ماننا ہے کہ اسے سمجھنا ہوگا۔”اس دوران پروفیسر گوپال گرو نے دہلی کے شاہین باغ میں خواتین کی قیادت والے سی اےاے مخالف احتجاج کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ ایسے پرامن مظاہرے ہوتے رہنے چاہیے، جس سے لوگ سرکار کو من مانی کرنے سے روک سکیں۔
غور طلب ہے کہ شاہین باغ میں سی اے اے اور این آرسی کو لےکر مظاہرہ جاری ہے۔یہ مظاہرہ مرکزی حکومت کی طرف سے شہریت ترمیم قانون (سی اے اے ) اور پورے ملک میں این آر سی نافذ کرنے کے فیصلے کی مخالفت میں کیا جا رہا ہے۔دریں اثناپچھلے تقریباً50 دنوں سے دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیم قانون (سی اے اے)کے خلاف دھرنا پر بیٹھے لوگوں سے بات چیت کرنے کا حکومت نےاشارہ دیا ہے۔مرکزی وزیرقانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ حکومت شاہین باغ کےمظاہرین سے بات کرنے کے لئے تیار ہے لیکن یہ ایک منظم طریقے سے ہوگا۔ایک ٹوئٹ کرتے ہوئے پرساد نے کہا، نریندر مودی حکومت شاہین باغ کے مظاہرین سے بات کرنے کے لئے تیار ہے اور ان تمام خدشات کو دور کرےگی جوشہریت قانون کےخلاف ہیں۔
بتا دیں کہ، شاہین باغ دہلی میں سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کا مرکز ہے جہاں پر بڑی تعداد میں خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔اس سے ایک دن پہلے انڈیا ٹی وی پر ایک ڈبیٹ کے دوران پرساد سےپوچھا گیا تھا کہ آخر حکومت شاہین باغ میں دھرنا پر بیٹھے سی اے اے مخالف مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کر رہی ہے؟اس پر پرساد نے کہا، اگر آپ مخالفت کر رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔ لیکن آپ کی کمیونٹی کے دیگر لوگ ٹی وی پر کہہ رہے ہیں کہ جب تک سی اے اے واپس نہیں ہوگا تب تک کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ حکومت سی اے اے پربات چیت کرے تو اس کے لئے شاہین باغ سے منظم طریقے سے درخواست آنی چاہیے کہ وہاں کے سبھی لوگ اس مدعے پر بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)