مغربی بنگال: ایس آئی آر ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری، 58 لاکھ سے زیادہ نام ہٹائے گئے

منگل کو مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر نے ایس آئی آر کے تحت ریاست کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے ناموں کی فہرست جاری کی۔ اس میں سے 5,820,898 پہلے سے رجسٹرڈ ووٹر کے نام مختلف وجوہات -موت، ٹرانسفر، ڈپلی کیشن، گمشدگی اور دوسری وجوہات کی بنا پر ہٹائے گئے ہیں۔ متاثرہ لوگ 15 جنوری تک اپنے دعوے اور اعتراضات درج کر سکتے ہیں۔

منگل کو مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر نے ایس آئی آر کے تحت ریاست کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے حذف کیے گئے ناموں کی فہرست جاری کی۔ اس میں سے 5,820,898 پہلے سے رجسٹرڈ ووٹر کے نام مختلف وجوہات -موت، ٹرانسفر، ڈپلی کیشن، گمشدگی اور دوسری وجوہات کی بنا پر ہٹائے گئے ہیں۔ متاثرہ لوگ 15 جنوری تک اپنے دعوے اور اعتراضات درج کر سکتے ہیں۔

ووٹر لسٹ سے ایس آئی آر فارم الگ کرتے ملازمین۔ (علامتی تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر نے منگل (15 دسمبر) کو ایس آئی آرکے تحت ریاست کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے ناموں کی فہرست جاری کی۔

ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، 2026 کی ڈرافٹ لسٹ  58 لاکھ سے زیادہ پہلے سے رجسٹرڈ ووٹر کے نام مختلف وجوہات – موت، منتقلی، ڈپلی کیشن، گمشدگی اور دوسری وجوہات کی بناء پرہٹائےگئے ہیں ۔

اخبار نے مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مغربی بنگال کی ڈرافٹ ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے ووٹرز کی صحیح تعداد 58,20,898 ہے۔

مغربی بنگال کے چیف الیکٹورل آفیسر کے ذرائع کے مطابق، مسودہ فہرست میں 24 لاکھ سے زیادہ ووٹرز کو ‘مردہ’ کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔ 12 لاکھ سے زیادہ ووٹرکواپنے رجسٹرڈ پتے پر نہیں ملنے کی وجہ سے ‘لاپتہ’ قرار دیا گیا ہے۔ تقریباً 20 لاکھ ووٹر اپنے حلقوں سے مستقل طور پر منتقل پائے گئے۔ اس کے علاوہ ،1.38 لاکھ ووٹر کے  نام دہراؤ کی وجہ سے ہٹائے گئے۔

مذکورہ وجوہات کے علاوہ دیگر وجوہات کی بناء پر فہرست سے 57,000 سے زائد نام ہٹائے گئے ہیں۔

الیکشن کمیشن نے پورٹل پر کہا ہے،’متاثرہ افراد مسودہ فہرست، 2026 کی اشاعت کے بعد دعوے اور اعتراضات حاص؛ کرنے کے لیے مقررہ مدت  کے دوران اعلامیہ اور معاون دستاویزوں کے ساتھ  فارم 6 میں اپنے دعوے پیش کر سکتے ہیں۔’ یہ مدت 15 جنوری 2026 تک ہے، جس کے بعد فائنل ووٹر لسٹ شائع کی جائے گی۔

ٹائمز آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، جن ووٹروں کے نام مسودہ فہرست میں نہیں ہیں وہ بی ایل او کو فارم 6 کے ساتھ ضمیمہ-IV جمع کروا سکتے ہیں۔ درخواست بی ایل اوکے دفتر میں یا آن لائن ووٹرزڈاٹ ای سی آئی ڈاٹ جی او وی ڈاٹان پر یا ای-این ای ٹی ایپ کے ذریعے فائل کی جا سکتی ہیں۔ درخواست دہندگان کو کمیشن کے ذریعہ منعقد سماعت میں شرکت کرنا ہوگی اور ہندوستانی شہریت اور ووٹ دینے کی اہلیت کا ثبوت فراہم کرنا ہوگا، یہ بتاتے ہوئے کہ ایس آئی آرکے عمل کے دوران ان کے نام کیوں شامل نہیں کیے جاسکے۔

قابل قبول دستاویز

الیکشن کمیشن ان دستاویزات کو قبول کرے گا – سرکاری ملازم یا پنشن شناختی کارڈ، برتھ سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ، ثانوی یا دیگر تعلیمی سرٹیفکیٹ، ریاستی اتھارٹی کی طرف سے جاری کردہ رہائشی سرٹیفکیٹ، جنگلات کے حقوق کا سرٹیفکیٹ، ذات کا سرٹیفکیٹ، مقامی انتظامیہ کے زیر انتظام خاندانی رجسٹر، حکومت کی طرف سے جاری کردہ زمین یا مکان الاٹمنٹ سرٹیفکیٹ، 1987 سے پہلے پوسٹ آفس، بینک، ایل آئی سی یا لوکل اتھارٹی سے جاری کیا گیا کوئی بھی دستاویز ۔

ایک اہلکار نے کہا، ‘ اگر شہریت کے بارے میں اعتراضات اٹھائے جاتے ہیں، تو تصدیق فارنرز ریجنل رجسٹریشن آفس (ایف آر آر او) اور وزارت داخلہ کے ذریعے کی جائے گی۔’ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست بھر کے ضلع مجسٹریٹ کو اس عمل کے بارے میں مطلع کر دیا گیا ہے۔

ایس آئی آر کے بعد مغربی بنگال کے ووٹروں کی فہرست کا مسودہ اگلے سال کے اوائل میں ہونے والے ریاستی اسمبلی کے انتخابات سے پہلے آیا ہے۔ مغربی بنگال میں ایس آئی آر کی گنتی کا مرحلہ گزشتہ ہفتے جمعرات کی رات ختم ہوگیا تھا۔