راہل گاندھی نے کہا – ’ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل‘ کہہ کر ایجوکیشن اور قیادت سے دور رکھنا ایک نیا منوواد

دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے طلبہ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ڈی یو میں 60 فیصد سے زیادہ پروفیسر کے ریزرو عہدوں کو 'ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل' (این ایف ایس) قرار دے کر خالی رکھا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پسماندہ طبقات کے اہل امیدواروں کو جان بوجھ کر 'نااہل' ٹھہرایا جا رہا ہے۔

دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے طلبہ کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران راہل گاندھی نے کہا کہ ڈی یو میں 60 فیصد سے زیادہ پروفیسر کے ریزرو عہدوں کو ‘ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل’ (این ایف ایس) قرار دے کر خالی رکھا گیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ پسماندہ طبقات کے اہل امیدواروں کو جان بوجھ کر ‘نااہل’ ٹھہرایا جا رہا ہے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ‘دہلی یونیورسٹی میں پروفیسروں کے 60 فیصد سے زیادہ اور ایسوسی ایٹ پروفیسروں کے 30 فیصد سے زیادہ ریزرو عہدوں کو ‘ناٹ فاؤنڈ سوٹیبل(این ایف ایس)قرار دے کر خالی رکھا گیا ہے۔’ (تصویر بہ شکریہ: ایکس)

نئی دہلی:  لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین(ڈی یو ایس یو) کے طلبہ سے ملاقات کے دوران کہا کہ ‘ شیڈیولڈ کاسٹ (ایس سی)، درج فہرست قبائل (ایس ٹی) اور دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) کے اہل امیدواروں کو جان بوجھ کر ‘نااہل’ ٹھہرایا جا رہا ہے – تاکہ وہ ایجوکیش اور قیادت سے دور رہیں۔’

راہل گاندھی نے اپنے ایکس ہینڈل پر اس ملاقات کا ویڈیو ٹوئٹ کیا ہے۔ ویڈیو میں کانگریس ایم پی طلبہ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ویڈیو کے ساتھ ڈالے گئے کیپشن میں وہ لکھتے ہیں، ‘دہلی یونیورسٹی میں پروفیسروں کی 60 فیصد سے زیادہ اور ایسوسی ایٹ پروفیسروں کی 30 فیصد سے زیادہ ریزرو پوسٹوں کو ‘ناٹ فاؤنڈ سویٹبل (این ایف ایس)’قرار دے کر خالی رکھا گیا ہے۔ این ایف ایس اب نیا منوادہے۔’

بتادیں کہ ‘منواد’ کا مطلب ہے وہ سوچ یا نظام، جو پرانے’منوسمرتی’ کے اصولوں پر عمل کرتا ہے۔

طلبہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘یہ کوئی استثنیٰ نہیں ہے، یہی سازش ہر جگہ چل رہی ہے، آئی آئی ٹی ہو یا سینٹرل یونیورسٹی، این ایف ایس آئین پر حملہ ہے۔ این ایف ایس سماجی انصاف کے ساتھ دھوکہ ہے۔ ‘

ویڈیو میں وہ طلبہ سے کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان کی تاریخ دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کی بھی تاریخ ہے۔ انہیں اپنی پہچان کے لیے جو کچھ برداشت کرنا پڑا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔ لیکن ہندوتوا کےمنصوبے کی بنیاد ہی یہی ہے کہ ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی برادریوں کی تاریخ کو مٹا  دیا جائے۔’

راہل گاندھی نے امبیڈکر کے اس بیان کو دہراتے ہوئے – مساوات کے لیے تعلیم سب سے بڑا ہتھیار ہے – کہا کہ ‘مودی حکومت اس ہتھیار کو کند کرنے میں لگی ہوئی ہے۔’

جب ایک طالبعلم نے ریزرویشن پر سوال پوچھا تو اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ‘ریزرویشن ایک حق ہے۔ اور کانگریس کے اقتدار میں آنے کے بعد اس پر لگائی گئی 50 فیصد پابندی ہٹا دی جائے گی۔’