وزیر اعظم مودی نے کہا -اب آپ کو مندروں ، بازاروں ، ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹیشن پر بم دھماکوں کی خبریں نہیں سنائی دیتی ہیں ۔ یہ سب مودی کے ڈر کی وجہ سے بند ہوا ہے ۔
نریندر مودی ، فوٹو : پی ٹی آئی
نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے منگل کو دعویٰ کیا کہ ان کے ڈر سے ملک میں دہشت گردانہ حملے رکے ہیں ، مگر اس خطرے کو پوری طرح سے ٹالنے کے لیے مرکز میں مودی کی قیادت والی مضبوط سرکار دوبارہ بنانی ہوگی ۔ مودی نے اتر پردیش کے بہرائچ میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری حکومت کے عزم و حوصلے کی وجہ سے دہشت گردی محدود دائرے میں ہوگئی ہے ۔
انہوں نے کہا ،اب آپ کو مندروں ، بازاروں ، ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹیشن پر بم دھماکوں کی خبریں نہیں سنائی دیتی ہیں ۔ یہ سب مودی کے ڈر کی وجہ سے بند ہوا ہے ۔ ابھی وہ سدھرے نہیں ہیں ۔ خطرہ ابھی ٹلا ہے ختم ہونا باقی ہے۔ آج بھی ہمارے آس پاس ‘آتنکی نرسری’ چل رہی ہے۔مودی نے کہا کہ ، اس علاقے کو رامائن سرکٹ اور بدھ سرکٹ کے ذریعے پورے ملک سے جوڑا جارہا ہے ،لیکن یاد رکھیے جب دہشت گردی بڑھتی ہے تو اس کا پہلا شکار آستھا کے ایسے ہی مرکز ہوتے ہیں ، اس لیے ملک کو ایسی ہی مضبوط سرکار کی ضرورت ہوگی ۔
انہوں نے کہا کمل پر پڑنے والا ووٹ قومی سلامتی کے لیے ہوگا۔ مودی نے پوچھا کہ کیا دہشت گردی کی اس نرسری کو ایس پی اور بی ایس پی بند کرسکتی ہے ؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کیا دہشت گردی سے لڑنے والے فوجیوں کے خصوصی اختیارات کو ہٹا دینے کی بات کرنےوالی کانگریس دہشت گردی سے لڑ سکتی ہے؟وزیر اعظم مودی نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ، ملک کی سب سے پرانی پارٹی کی آج ایسی حالت ہے کہ اس کو اس بات کا پتہ ہی نہیں ہے کہ اس کو اپوزیشن کا رہنما بننے کا موقع ملے گا یا نہیں ۔ 2014 میں تو موقع ملا نہیں تھا ۔ اس بار تو عوام اتنے غصے میں ہے کہ 2019 میں ان کو کچھ نصیب نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ، جو لوگ 55-50 سیٹ لے کر اپوزیشن کے رہنما بننے کی حالت میں بھی نہیں ہیں وہ وزیر اعظم بننے کے لیے درزی کے پاس کپڑے سلوا رہے ہیں۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ کسی بھی طرح کھچڑی سرکار بن جائے ۔ کمزور سرکا ربن جائے ۔ تب تین مہینے کوئی وزیر اعظم بنے گا اور تین مہینے کوئی اور ۔ آپ کو کیا ایسا منظور ہے؟ ایسے لوگوں کو کیا واقعی ملک اور عوام کے مستقبل کی فکر ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)