جموں و کشمیر: پاکستانی حملے میں 10 شہری ہلاک، پانپور میں لڑاکا طیارہ حادثے کا شکار

ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کےٹھکانوں کو نشانہ بنائےجانے کے بعد لائن آف کنٹرول سے متصل جموں کے پونچھ ضلع میں ایک رہائشی علاقے میں پاکستان کی طرف سےفائرنگ کیے جانے کے بعد محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار سمیت کم از کم 10 شہری کی موت ہوگئی اور 45 دیگر زخمی ہوگئے۔

ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کےٹھکانوں کو نشانہ بنائےجانے کے بعد لائن آف کنٹرول سے متصل جموں کے پونچھ ضلع میں ایک رہائشی علاقے میں پاکستان کی طرف سےفائرنگ کیے جانے کے بعد محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار سمیت کم از کم 10 شہری کی موت ہوگئی اور 45 دیگر زخمی ہوگئے۔

بدھ، 7 مئی 2025 کو راجوری، جموں و کشمیر کے اروان کھان یتر گاؤں میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے پار پاکستانی فورسز کی مبینہ طور پر رات بھر کی بھاری فائرنگ کے بعد لوگ تباہ شدہ املاک کے پاس۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

بدھ، 7 مئی 2025 کو راجوری، جموں و کشمیر کے اروان کھان یتر گاؤں میں لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد کے پار پاکستانی فورسز کی مبینہ طور پر رات بھر کی بھاری فائرنگ کے بعد لوگ تباہ شدہ املاک کے پاس۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

سری نگر: جموں و کشمیر میں بدھ (7 مئی) کی صبح اس وقت کشیدگی کا مشاہدہ کیا  گیا،  جب دارالحکومت سری نگر اور جموں کے اکھنور کے باہری علاقوں میں دو لڑاکا طیارے حادثے کا شکار ہو گئے۔ پاکستان کی جانب سے کیے گئے حملے میں مرکز کے زیر انتطام علاقہ  کے دو اضلاع کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

جموں کے پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ ایک رہائشی علاقے پر پاکستان کی گولہ باری سے محکمہ جنگلات کے ایک اہلکار سمیت کم از کم 10 شہری ہلاک اور 45 دیگر زخمی ہو گئے۔

معلوم ہو کہ اس سے قبل بدھ کی صبح ہندوستان نے پاکستان اور پاکستان مقبوضہ کشمیر میں ‘دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے’والے نو مقامات کو نشانہ بنایا تھا۔ یہ فوجی کارروائی کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے دو ہفتے بعد کی گئی، جس میں 26 شہری مارے گئے تھے۔

فی الحال،حکام نے سری نگر اور جموں میں صرف دو شہری ہوائی اڈوں کو بند کیا ہے، جنہیں مبینہ طور پرہندوستانی فضائیہ نے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔وہیں، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کی اطلاعات کے درمیان جموں و کشمیر کے کچھ حصوں میں تعلیمی اداروں کو بدھ کو بند رکھنے کو کہا گیا ہے۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ سری نگر اور جنوبی کشمیر کے آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے بہت سے لوگ منگل کی نصف شب کے قریب ایک زوردار دھماکے سے بیدار ہوئے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ دھماکہ دارالحکومت سے تقریباً 20 کلومیٹر دور پانپور کے وویان علاقے میں ایک لڑاکا طیارہ کےگرنے کے بعد ہوا ۔

لڑاکا طیارہ گرنے کی خبر

پانپور کے ایک رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکے سے قبل آدھی رات کو کچھ لڑاکا طیارے شہر کے اوپر آسمان پر منڈلا رہے تھے۔ یہ شہراونتی پورہ کے ایئر فورس اسٹیشن سے زیادہ دور نہیں ہے۔

ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ ‘اچانک ایک زوردار دھماکہ ہوا، جس نے ہمارے گھر کو ایسے ہلا کر رکھ دیا جیسے کوئی خوفناک زلزلہ آیا ہو۔ آسمان پر بھی ایسی روشنی دیکھی گئی، جیسے دن کا وقت ہو۔ میں نے فوراً اپنے بچوں کو جگایا اور نیچےگراؤنڈ فلور پر چلا گیا۔’

عینی شاہدین کے مطابق، طیارے کا ملبہ وویان کے علاقے میں تقریباً 500 میٹر کے دائرے میں بکھرا ہوا تھا، جسے سیکیورٹی فورسز نے فوری طور پر گھیرے میں لے لیا اور واقعے کی کوریج کے لیے آنے والے درجنوں صحافیوں کو واپس بھیج دیا گیا۔

پانپور کے ایک رہائشی نے بتایا، ‘کچھ ملبہ ایک اسکول کے قریب اور مسجد کے احاطے میں گرا ہے۔ شکر ہے کہ کوئی گھر متاثر نہیں ہوا۔’

وویان میں حادثے کے بعد ایک مقامی رہائشی نے فیس بک پر لائیو اسٹریم کیا، ویڈیو میں اسے یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ ریسکیو آپریشن میں فائر فائٹرز کی مدد کر رہا تھا۔ فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس حادثے میں کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا نہیں۔

تباہ ہونے والے لڑاکا طیارہ کس کا ہے اور وہ کہاں تیار کیا گیا ہے، اس کے بارے میں فوراً کچھ پتہ نہیں چل پایا ہے۔ مرکزی حکومت نے پاکستانی لڑاکا طیاروں کو مار گرانے کے بارے میں کوئی دعویٰ نہیں کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، حادثے کی جگہوں کو ہندوستانی  فضائیہ کے اہلکاروں نے اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

شمالی کشمیر کے کپواڑہ میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب لائن آف کنٹرول کے اس پار سے ہونے والی گولہ باری میں کئی رہائشی مکانات کو نقصان پہنچنے کے بعد سوگ کا ماحول ہے۔

اطلاعات کے مطابق، گولیوں کے شیل کرناہ شہر کے رہائشی علاقے میں گرے تاہم کسی جانی و مالی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

کرناہ میں جائے وقوعہ سے موصولہ ایک ویڈیو میں ایک رہائشی علاقے میں شدید آگ کو دکھایا گیا ہے، جس کے شعلے کم از کم تین سے چار گھروں سے اٹھ رہے ہیں اور فائر فائٹرز آگ پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

واقعے سے متعلق ایک ویڈیو میں ایک شخص کو روتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ اس کی گائے آگ لگنے سے مر گئی ہے، جبکہ ایک اور مردانہ آواز کیمرہ مین سے واقعے کاویڈیو بنانے کے لیے اصرار کرتا ہے۔

آواز آتی ہے، ‘سب کچھ برباد ہو گیا ہے۔ رپورٹ بناؤ۔’

دی وائر آزادانہ طور پر اس فوٹیج کی تصدیق نہیں کر سکا ہے۔

بارہمولہ اور پونچھ میں جنگ بندی کی خلاف ورزی

بارہمولہ اور پونچھ اضلاع سے بھی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کی اطلاع ملی ہیں، جس کے بعد حکام نے مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعلیمی اداروں کو بدھ کو بند رکھنے کو کہا ہے۔

خبر رساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق، ہلاک ہونے والے تین شہریوں کی شناخت محمد عادل، سلیم حسین اور روبی کور کے طور پر کی گئی ہے۔

کشمیر میں بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ کے کچھ حصوں میں تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے ہیں، جبکہ جموں ڈویژن میں حکام نے راجوری، پونچھ، کٹھوعہ، جموں اور سانبہ اضلاع کے کچھ حصوں میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔

پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب کو مسلح افواج کے ذریعے شروع کیے گئے ‘ آپریشن سیندور ‘ کے بعد جموں و کشمیر میں فوج اور بارڈر سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آپریشن سیندور کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کا جوابی کارروائی قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی امریکہ اور دیگر ممالک نے نئی دہلی اور اسلام آبادسے تحمل سے کام لینے اور اپنے اختلافات کو سفارتی اقدامات کے ذریعے حل کرنے کی اپیل کی ہے۔

(انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں ۔ )