نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ شہر میں جمعہ کی نماز سے پہلے حملہ ہوا ہے۔ شہر کے سبھی اسکول اور سرکاری دفتر بند کئے گئے، عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت۔
نئی دہلی:نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ کی دو مسجدوں میں جمعہ کو ہوئی گولی باری میں 49 لوگوں کی موت ہو گئی اور40لوگ شدیدطور پر زخمی ہیں۔ وزیر اعظم جیسنڈا ارڈرن نے اس کی جانکاری دی۔گولی باری کے وقت بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی مسجد میں داخل ہونے والے تھے، جو اس حملے میں بال بال بچ گئے۔اس سے پہلے جیسنڈا ارڈرن نے اس گولی باری کو ‘ نیوزی لینڈ کے سب سے سیاہ دنوں میں سے ایک ‘ بتایا۔
#UPDATE New Zealand Police Commissioner Mike Bush: 49 people have been killed in shooting at two mosques in Christchurch pic.twitter.com/7nKDYRp1vb
— ANI (@ANI) March 15, 2019
مسجدوں میں یہ حملہ جمعہ کی دوپہر کو اس وقت ہوا، جب لوگوں کی بھیڑ جمعہ کی نماز کے لئے جمع تھی۔ بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ممبر بھی مسجد میں داخل ہونے ہی والے تھے۔نیوزی لینڈ پولیس کمشنر مائک بش نے کہا، ‘ چار لوگوں کو حراست میں لیا گیا ہے، جن میں ایک خاتون اور تین مرد ہیں۔ ہم اس کے آس پاس کے حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں۔ ابھی یہ سوچنا ٹھیک نہیں ہوگا کہ خطرہ ٹل گیا ہے۔
Mike Bush, New Zealand Police on shooting at a mosque in Christchurch: Four people in custody; one woman, three men. We are still looking at the circumstances around it. Let’s not presume that the danger is gone. pic.twitter.com/7WMQMgH1r1
— ANI (@ANI) March 15, 2019
وسط کرائسٹ چرچ واقع مسجد النور میں جب حملہ ہوا، تب نماز پڑھنے کے لئے بڑی تعداد میں لوگ وہاں موجود تھے۔ سب سٹی لینووڈ واقع ایک دیگر مسجد میں بھی حملہ ہوا۔مسجد میں موجود ایک فلستطینی شخص نے بتایا کہ اس نے ایک آدمی کے سر میں گولی لگتے دیکھا۔
اس نے کہا، ‘ مجھے لگاتار تین گولیوں کی آواز سنائی دی اور مشکل سے 10 سیکنڈ بعد ہی پھر سے ایسا ہوا۔ حملہ آور کے پاس ممکنہ طورپر خود کار ہتھیار ہوگا کیونکہ کوئی اتنی جلدی ٹریگر نہیں دبا سکتا۔ ‘ایک چشم دید نے ‘ ریڈیو نیوزی لینڈ ‘ کو بتایا کہ اس نے گولی باری کی آواز سنی اور چار لوگ زمین پر پڑے تھے اور ہرطرف خون تھا۔
پولیس کمشنر بش نے بتایا کہ گولی باری کی وجہ سے شہر کے تمام اسکولوں کو حفاظتی گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔مقامی دفتروں اور مرکزی کتب خانہ سمیت شہر کی عمارتوں میں بھی کسی کے اندر جانے یا وہاں سے باہر آنے پر روک لگا دی گئی ہے۔
Entire team got saved from active shooters!!! Frightening experience and please keep us in your prayers #christchurchMosqueAttack
— Tamim Iqbal Khan (@TamimOfficial28) March 15, 2019
بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی تمیم اقبال نے ٹوئٹ کر کے بتایا کہ ہماری پوری ٹیم شوٹرس سے بال بال بچی ہے۔ بہت ہی خوفناک تجربہ رہا، برائے مہربانی ہمارے لئے دعا کریں۔بنگلہ دیش کرکٹ ٹیم کے ترجمان نے بتایا کہ اس واقعہ میں کوئی کھلاڑی ہلاک نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے کہا، ‘ وہ محفوظ ہیں، لیکن صدمے میں ہیں۔ ہم نے ٹیم سے ہوٹل میں رہنے کو کہا ہے۔ ‘
انہوں نے بتایا کہ پوری ٹیم کو بس میں بیٹھاکر مسجد لایا گیا تھا اور جب گولی باری ہوئی، تب ٹیم مسجد میں داخل ہونے ہی والی تھی۔ حملے کے بعد آئندہ ٹیسٹ میچ رد کر دیا گیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)