غور طلب ہے کہ 5 نومبر 2013 کو کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ کے یوتھ ونگ کے اس وقت کے ریجنل سکریٹری پر حملہ کرنے آئے آر ایس ایس کے کارکنوں نے ان کے والد کو قتل کر دیا تھا ۔ قصوروار ٹھہرائے گئے آر ایس ایس کے 11 کارکنوں کو عدالت 14 نومبر کو سزا سنائے گی۔
نئی دہلی: کیرالہ کے ترواننت پورم ضلع کے انوور میں ایک شخص کے قتل میں کیرالہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ایمپلائز یونین کے ایک ریاستی سطح کے رہنما سمیت راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے گیارہ کارکنوں کو قصوروار پایا گیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج کویتا گنگادھرن نے 2013 کے نارائنن نائر قتل کے کیس میں تمام 11 لوگوں کو مجرم ٹھہرایا ہے۔ اس کیس میں سزا 14 نومبر کو سنائی جائے گی۔
معاملے کے مطابق، نائر کے بیٹے شیو پرساد پر حملہ کرنے پہنچے آر ایس ایس کے کارکنوں نےان کو(نائر کو) 5 نومبر 2013 کو قتل کر دیا تھا۔ شیو پرساد اس وقت اسٹوڈنٹ فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی ) کے ریجنل سکریٹری تھے۔
ٹائمز ناؤ کی ایک رپورٹ کے مطابق، شیو پرساد کو قتل کرنے کے ارادے سے 5 نومبر 2013 کو مسلح افراد کا ایک گروہ نارائنن نائر کے گھر میں داخل ہوا تھا۔ تاہم نارائنن نائر نے اپنے بیٹے کو بچانے کے لیے انہیں روک لیا۔ تب ان لوگوں نے ان کی بیوی اور دو بیٹوں کے سامنے نارائنن کوقتل کر دیا۔
اس واقعہ میں شیو پرساد اور اس کا بھائی شدیدطور پر زخمی ہو گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ علاقے میں پچھلے سیاسی تصادم کا بدلہ تھا۔
نارائنن نائر ترواننت پورم کارپوریشن کے ملازم اور سی پی ایم کے برانچ سکریٹری تھے۔ وہ میونسپل کارپوریشن ایمپلائز یونین کی اسٹیٹ کمیٹی کے رکن بھی تھے۔
عدالت نے جن لوگوں کو قصوروار ٹھہرایا ان میں کیرالہ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ایمپلائز یونین کے ریاستی سکریٹری ویلمکولی راجیش (47 سال)، آر ایس ایس کے پرچارک انل (32 سال)، پریم کمار (36 سال)، پرساد کمار (35 سال)، گریش کمار (41 سال) ، ارون کمار (36 سال)، بیجو (42 سال)، ساجی کمار (43 سال)، اجین (33 سال)، بینو (43 سال) اور گریش (48 سال) شامل ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)