ریلوےبھرتی بورڈ کےآرآر بی-این ٹی پی سی امتحان 2021 کے نتائج کے خلاف الہ آباد میں ریلوے ٹریک پر اترنے والے امیدواروں پر پولیس نے لاٹھیاں برسائیں، وہیں بہار کے سیتامڑھی میں پولیس نے ہوائی فائرنگ کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔ احتجاجی مظاہروں کے بیچ ریلوے نے پٹری پر مظاہرہ، ٹرین کی آمدورفت میں خلل ڈالنے اور ریلوے کی املاک کو نقصان پہنچانے جیسی سرگرمیوں میں ملوث لوگوں کو زندگی بھر کے لیےنوکری سے محروم رکھنے کی وارننگ دی ہے۔
نئی دہلی: اتر پردیش اور بہار میں ریلوے بھرتی بورڈ کے نان ٹیکنیکل پاپولر کیٹیگریز (آر آر بی-این ٹی پی سی) امتحان 2021 کے نتائج کے خلاف امیدواروں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
یوپی کے الہ آبادمیں کئی دنوں سے آن لائن احتجاج کررہے طالبعلم منگل کو سڑکوں پر اترآئے اور ٹرین کو روک کر اپنا احتجاج درج کروانے کی کوشش کی۔ اس دوران مظاہرین پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس ان کے لاج پر پہنچی اور ان کی پٹائی کی۔
کیوں ہو رہا ہےاحتجاجی مظاہرہ؟
گزشتہ 14 جنوری کو آرآر بی-این ٹی پی سی کے نتیجےآئے تھے، جس کے بعد اس معاملے نے طول پکڑ ا۔ تب سےطلبا سوشل میڈیا پر اپنے غم و غصے کا اظہار کر رہے تھے۔
مظاہرین نے دعوی کیا کہ 2019 میں جاری آر آر بی نوٹیفکیشن میں صرف ایک امتحان کا ذکر کیا گیا تھا۔
اس وقت ریلوے کی وزارت نے ایک وضاحت میں کہا تھا کہ نوٹیفکیشن میں دوسرے مرحلے کے امتحان کا واضح طور پر ذکر تھا۔ سی بی ٹی کے پہلے مرحلے کاامتحان تمام امیدواروں کے لیےجنرل امتحان تھا۔
دینک جاگرن کے مطابق، طالبعلموں کا کہنا ہے کہ ریلوے بورڈ نے اپنے نوٹیفکیشن میں سی بی ٹی (کمپیوٹر بیسڈ ٹیسٹ) کے پہلے امتحان میں 20 فیصد امیدواروں کے انتخاب کی بات کہی تھی، حالانکہ جب نتیجہ آیا تو بورڈ نے صرف پانچ فیصد امیدواروں کا ہی انتخاب کیا ۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریلوے بورڈ من مانی کر رہا ہے۔ جن طالبعلموں نے اس امتحان میں دو سیٹوں کے لیے کوالیفائی کیا ہے، جب وہ ایک ہی پوسٹ کا انتخاب کریں گے تو دوسرا خالی رہے گا۔ ایسے میں اگر زیادہ تعداد میں نوٹیفکیشن کے مطابق طلبا کا انتخاب کریں تو تمام سیٹیں بھی پُر ہو جائیں گی اور زیادہ لوگوں کو نوکریاں بھی ملیں گی۔
اس لیے بورڈ کو نتیجہ پرنظر ثانی کرنا چاہیے اور نوٹیفکیشن کےمطابق 20 گنا امیدواروں کوسی بی ٹی ٹو امتحان کے لیےمنتخب کرنا چاہیے۔
این ٹی پی سی کے پہلے مرحلے کے امتحان کے نتیجے میں80643 امیدوار کامیاب قرار دیےگئے ۔ اب یہ کامیاب امیدوارسی بی ٹی ٹو امتحان میں شرکت کریں گے، جو 14 سے 18 فروری کے بیچ ہوگا۔
منگل کو کیا ہوا
امر اجالا کے مطابق، آرآر بی کے امتحان کے نتائج میں بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے،سینکڑوں مسابقتی طلبا منگل کو دن ایک بجے کے قریب الٰہ آباد کے چھوٹا بگھاڑا میں اچانک جمع ہوئے، جہاں سے وہ پریاگ ریلوے اسٹیشن پہنچے اور نعرے لگانے لگے۔ وہ کانپور انٹرسٹی ایکسپریس کے انجن کے سامنے ٹریک پر بیٹھ گئے۔
یہاں جی آر پی نے مظاہرین کو سمجھانے کی کوشش کی، لیکن وہ پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہوئے۔ کچھ دیر بعد کئی تھانوں کی فورس وہاں پہنچ گئی اور طلبا پر لاٹھی چارج کیا۔ کچھ طلبا نے بھی پولیس پرپتھراؤ کیے۔
اس کے بعد پولیس کے دوڑا دوڑا کر لاٹھیاں برسانے پرکئی طالبعلم بھاگ کر قریبی لاج اور ہاسٹل میں چھپ گئے۔ اس کے بعد پولیس بھی لاج پر پہنچی اور کچھ لاج کے کمروں کے دروازے توڑ کر طالبعلموں کو باہر نکالا اور ان کی پٹائی کی۔
اس حوالے سے کئی طلبہ فورمز اور تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ ساتھ ہی اپوزیشن جماعتوں نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
गणतंत्र में युवाओं की इस ताकत के सामने जीत नहीं पाएगी तानाशाही भाजपाई हुकूमत।
ये युवा लोकतंत्र की ताकत और भविष्य के सपने आंखों में लिए निकले हैं…इनकी बात मान लो सरकार।#SamvidhanDeshKiDharohar pic.twitter.com/KmIvdSGS71
— Congress (@INCIndia) January 26, 2022
اتر پردیش کانگریس کے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ ،ملک کے آئین نے ہر شہری کو احتجاج کا حق دیا ہے، لیکن یوپی کے جنگل راج میں اپنا حق مانگنا بھی جرم ہے۔
پارٹی کے ہینڈل نے مزید کہا گیا، روزگار مانگنے کے ‘جرم’ میں پولیس ہاسٹل اور لاج میں گھس کر طالبعلموں کی پٹائی کر رہی ہے۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر تاناشاہ اجئے بشٹ کی پولیس نے اتر پردیش کے نوجوانوں کو یہ پیغام دیا ہے کہ اس جمہوریہ میں اب احتجاج کا حق چھین لیا گیا ہے۔
دوسری جانب کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی ٹوئٹر پر طالبعلموں کے پرائیویٹ لاج میں پولیس کی طرف سے توڑ پھوڑ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اس کارروائی کی مذمت کی۔
پرینکا گاندھی نے کہا، الٰہ آباد میں پولیس کی طرف سے طالبعلموں کے لاج اور ہاسٹل میں توڑ پھوڑ اور مارپیٹ کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ انتظامیہ فوری طور پر اس جابرانہ کارروائی کو روکے۔ نوجوانوں کو روزگار کے بارے میں بات کرنے کا پورا حق ہے اور میں اس لڑائی میں پوری طرح ان کے ساتھ ہوں۔
انہوں نے مزید کہاکہ،یوم جمہوریہ کے موقع پر اپنے حقوق کی بات کرنے والے طلبا کے ساتھ ڈبل انجن والی حکومت کی پولیس کا رویہ دیکھیے۔ نوجوانوں کو دبانے کے خلاف ملک بھر میں انقلاب ہوگا اور بی جے پی کا غرور خاک میں مل جائے گا۔ نوجوان روزگار کا حق لے کر رہیں گے۔
रोजगार मांगने के 'अपराध' में पुलिस हॉस्टल और लॉज में घुसकर छात्रों को पीट रही है। गणतंत्र दिवस की पूर्व संध्या पर उत्तर प्रदेश के नौजवानों को तानाशाह अजय बिष्ट की पुलिस ने संदेश दिया है कि इस गणतंत्र में अब विरोध-प्रदर्शन का अधिकार छीन लिया गया है। @myogiadityanath शर्म करो! pic.twitter.com/qyGkJKTZsy
— UP Congress (@INCUttarPradesh) January 25, 2022
سماج وادی پارٹی نے بھی یوگی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی کی جانب سے کیے گئے ایک ٹوئٹ میں کہا گیا، جب بھی نوجوانوں نے بی جے پی حکومت میں نوکری مانگی، تو انہیں لاٹھیوں کی بوچھاڑ ملی! الہ آباد میں ریلوے بھرتی امتحان کے امیدواروں پر لاٹھی چارج کی خبر، تصویروں سے بھرا اخبار۔ نوجوانوں کا انقلاب ہوگا، یوپی میں بدلاؤ ہوگا۔
भाजपा सरकार में जब-जब युवाओं ने मांगी नौकरी, तब-तब मिली लाठियों की बौछार !
प्रयागराज में रेलवे भर्ती परीक्षा के अभ्यर्थियों पर लाठीचार्ज की खबर, तस्वीरों से पटा पड़ा अखबार।
युवाओं का इंकलाब होगा, यूपी में बदलाव होगा। pic.twitter.com/wUEPeXhFYx
— Samajwadi Party (@samajwadiparty) January 26, 2022
پولیس نے کہا: غیر ضروری طاقت کا استعمال کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی
ضلع کےسینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجئے کمار نے بتایا کہ یہ پورا واقعہ کرنل گنج تھانہ حلقہ کا ہے۔ پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ پریاگ اسٹیشن کے قریب ہزاروں طلبا ہنگامہ کر رہے ہیں اور انہوں نے ریلوے ٹریک کو بلاک کردیا ہے۔
انہوں نے بتایا،کچھ شرپسند طالبعلموں کے ذریعے ٹرین کے انجن کو آگ لگانے کا اندیشہ بھی تھا۔ اس اطلاع پر فسادات پر قابو پانے کے آلات کے ساتھ کافی تعداد میں پولیس فورس پریاگ اسٹیشن پہنچی اور ان کو وہاں سے بھگایا ۔ کچھ شرپسند طالبعلموں نے پولیس پر پتھراؤ کیا تھا۔
थाना कर्नलगंज क्षेत्रान्तर्गत हुयी घटना के सम्बन्ध में श्रीमान् वरिष्ठ पुलिस अधीक्षक महोदय द्वारा दी गयी बाइट:-@Uppolice @ADGZonPrayagraj @igrangealld @DM_PRAYAGRAJ @CommissionerPrg @dgpup pic.twitter.com/TcReThbc0P
— PRAYAGRAJ POLICE (@prayagraj_pol) January 25, 2022
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نے بتایا کہ پتھراؤ کے بعد یہ آس پاس کے لاج میں جاکرچھپ گئے تھے۔ پولیس ان کے لاج میں جا کر انہیں باہر نکالنے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس دوران کچھ پولیس اہلکاروں نے غیر ضروری طاقت کا استعمال بھی کیا، یہ ویڈیو میں نظر آرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورے واقعہ کی جانچ کی جا رہی ہے اور شرپسند طالبعلموں کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب غیر ضروری طاقت کا استعمال کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جارہی ہے اور ان کے خلاف معطلی کی کارروائی کی جارہی ہے۔
بہار میں بھی مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرہ، پولیس نے ہوائی فائرنگ کی
آر آر بی-این ٹی پی سی امتحان 2021 کے نتائج کے خلاف طلبا کا احتجاج منگل کو بہار کے دیگر حصوں میں پھیل گیا۔
مظاہرین نے منگل کو کئی مقامات پر ریلوے ٹریک پر دھرنا دیا جس سے ریاست میں ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل پڑا۔ مظاہروں کی وجہ سے منگل کو کئی ٹرینوں کو رد کردیا گیا یا متبادل روٹ پر چلایا گیا۔
احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے ایسٹ سینٹرل ریلوے (ای سی آر) زون سے گزرنے والی 25 سے زیادہ ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل پڑا جس کی وجہ سے مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
پٹنہ، نوادہ، مظفر پور، سیتامڑھی، بکسر اور بھوجپور اضلاع میں احتجاجی مظاہرےہوئے۔ بعض مقامات پر مشتعل مظاہرین نے ریلوے ٹریک کو بلاک کر دیا، پولیس فورس کے ساتھ ان کی جھڑپیں ہوئیں اور ریلوے املاک کو نقصان پہنچایا۔
سیتامڑھی میں ریلوے اسٹیشن پر مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے ہوائی فائرنگ کی۔
ای سی آر کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر راجیش کمار نے منگل کو بتایا کہ پٹنہ کے راجندر نگر اسٹیشن سے چلنے والی درگ-راجیندر نگر ایکسپریس کو مظاہرین کے احتجاج کی وجہ سے دن بھر کے لیےرد کرنا پڑا۔ کئی دوسری ٹرینوں کو اپنے روٹ تبدیل کرنے پڑے۔
اس سے پہلےآرآر بی-این ٹی پی سی امتحان 2021 کے نتائج سے ناراض طلبا نے سوموار کو پٹنہ کے راجندر نگر ٹرمینس پر دھرنا دیا اور ریلوے ٹریک کو بلاک کردیا تھا۔
مظاہرین کو نوکریوں سے محروم کر دیا جائے گا: ریلوے
دریں اثنا، وزارت ریلوے نے کہا ہے کہ ریلوے ٹریک پر احتجاجی مظاہرہ، ٹرین کی آمد ورفت میں خلل ڈالنے اور ریلوے املاک کو نقصان پہنچانے جیسی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو ریلوے کی نوکریوں سے محروم کر دیا جائے گا۔
احتجاجی مظاہروں کے بیچ ریلوے کی وزارت نے منگل کو ایک بیان جاری کیا جس میں امیدواروں پر تاحیات ریلوے کی نوکری حاصل کرنے پر پابندی عائد کر نے کی وارننگ دی گئی ہے۔
این ٹی پی سی کی مخالفت کے بارے میں، وزارت ریلوے کے سرکاری نوٹس میں یہ ذکر کیا گیا ہے کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے والے امیدواروں کو ریلوے میں ملازمت کے لیے نااہل تصور کیا جائے گا۔
ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ریلوے ٹریک پر احتجاجی مظاہرہ، ٹرین کی آمدورفت میں خلل، ریلوے املاک کو نقصان پہنچانا وغیرہ شامل ہیں۔
ریلوے نے این ٹی پی سی، لیول-1 کے امتحانات کو ملتوی کیا
بھرتی امتحانات کے انتخاب کے عمل کو لے کر امیدواروں کے پرتشدد مظاہروں کے بعد ریلوے نے این ٹی پی سی اور لیول-1 کے امتحانات کوملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ریلوے کے ایک ترجمان نے بدھ کو کہا کہ ریلوے نےایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے، جو مختلف ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈز (آر آر بی ) کے ذریعہ منعقدہ امتحانات میں کامیاب اور ناکام امیدواروں کے شکایتوں کی جانچ کرے گی۔
ترجمان کے مطابق کمیٹی دونوں فریقین کی شکایات اور تحفظات سننے کے بعد وزارت ریلوے کو رپورٹ پیش کرے گی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)