وارانسی میں ایک ہندوتواوادی تنظیم نے نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے بعد گنگا کنارے ایک نیپالی نوجوان کا سرمنڈوا کر اس کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیا۔
نئی دہلی: نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا پر دیے بیان کو لےکر وارانسی میں ہندوتواوادی تنظیم کے ذریعے نیپالی نوجوان کا سر منڈوانے کے الزام میں پولیس نے چار لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ایس ایس پی امت پاٹھک نے بتایا کہ ارون پاٹھک نام کے شخص نے ایک مبینہ نیپالی نوجوان کا سر منڈوانے اور قابل اعتراض نعرےبازی کا ویڈیو اپنے فیس بک اکاؤنٹ سے وائرل کیا تھا۔ اس میں نیپال کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہی گئی ہیں۔
اس سلسلے میں بھیلوپورتھانہ انچارج نے مقدمہ درج کر کےکارروائی کرتے ہوئے سنتوش پانڈے، آشیش مشرا، راجو یادو اور امت دوبے کو گرفتار کر لیا ہے۔ کلیدی ملزم ارون پاٹھک کو پکڑنے کے لیے پولس کی ٹیم دبش دے رہی ہے۔غورطلب ہے کہ نیپال کے وزیراعظم کے پی شرما اولی کے ایودھیا کو لےکر دیے بیان کے بعد گنگا کنارے ایک نیپالی نوجوان کا سرمنڈوا کر اس کے سر پر جئے شری رام لکھوا دیاتھا۔
اتنا ہی نہیں، اس کے بعد نوجوان کا ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر وائرل بھی کر دیا گیا۔ اس دوران نیپالی نوجوان سے اولی کے خلاف نعرے بھی لگوائے گئے تھے۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے چار ملزمین کو گرفتار کر لیا جبکہ کلیدی ملزم اب بھی فرار ہے۔
بتا دیں کہ گزشتہ سوموار کو اولی نے دعویٰ کیا تھا کہ ‘اصل’ ایودھیا نیپال میں ہے، ہندوستان میں نہیں اور بھگوان رام کی پیدائش جنوبی نیپال کے تھوری میں ہوئی تھی۔کاٹھمنڈو میں وزیر اعظم رہائش پر نیپالی شاعر بھانوبھکت کی سالگرہ کے موقع پر اولی نے کہا کہ نیپال ‘ثقافتی تجاوزات کا شکار ہوا ہے اور اس کی تاریخ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔’
اولی نے زورد ےکر کہا کہ فیض آباد واقع ایودھیاہندوستان نے بعد میں بنایا ہے اور وہ رام کا حقیقی قدیم سلطنت نہیں ہے۔حالانکہ اس کے بعد نیپال کے وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کر کےاس پر صفائی دی تھی اور کہا تھا کہ وزیر اعظم اولی کا تبصرہ کسی بھی طرح سے سیاسی نہیں ہے اور کسی کے جذبات کو مجروح کرنے کا کوئی مقصد نہیں تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)