اتوار کو شہید مینار میدان میں ہوئی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی میں جاتے ہوئے بی جے پی حامیوں کے ذریعے ’دیش کے غداروں کو، گولی مارو…‘ کے نعرے لگاتا ہوا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دہلی نہیں ہے، یہاں یہ برداشت نہیں کیا جائےگا۔
نئی دہلی: کولکاتا پولیس نے سوموار کو بتایا کہ اس نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ریلی میں جاتے وقت مبینہ طور پر ‘ دیش کے غداروں کو، گولی مارو ‘ کا نعرے لگانے والے بی جے پی کے تین کارکنان کو گرفتار کیا ہے۔کولکاتا پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا، ‘ اشتعال انگیز نعرے لگانے کی یہ حرکت بی جے پی حامیوں نے کی تھی۔ یہ سنگین جرم ہے۔ ‘
ملزمین نے ریلی کی جگہ شہید مینار میدان میں جاتے وقت ایسپلینڈ مارگ پر میدان بازار سے گزرتے وقت نعرے بازی کی تھی۔ افسر نے بتایا کہ ایک آدمی نے اتوار کو نیا بازار تھانہ میں شکایت درج کرائی، جس کی بنیاد پر ان تینوں کو گرفتار کیا گیا۔
All it took was one visit of Amit Shah to spread the "Goli Maaro Saalon Ko" slogan in Kolkata.
The followers of Godse might be impressed with "Goli" but Bengal is the land of Vivekananda, Kazi Nazrul Islam and Tagore. #GoBackAmitShah pic.twitter.com/x5n1RZSSEz
— Md Salim (@salimdotcomrade) March 1, 2020
اتوار کو سی پی آئی (ایم) رہنما محمد سلیم نے ٹوئٹر پر یہ ویڈیو شیئرکیا تھا۔ انہوں نے لکھا تھا، ‘ گولی مارو… ‘ کے نعرے کولکاتا تک پہنچنے کے لئے امت شاہ کی صرف ایک ریلی لگی۔ گوڈسے حامی ‘ گولی ‘ سے متاثر ہو، سکتے ہیں، لیکن بنگال وویک آنند، قاضی نذرالاسلام اور ٹیگور کی زمین ہے۔ ‘اس ویڈیو میں ایک گروپ بی جے پی کا جھنڈا ہاتھ میں لےکر یہ نعرہ لگاتے ہوئے سڑک پر جا رہا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ نعرہ لگانے والوں کی پہچان دھرو بسو، پنکج پرساد اور سریندر کمار تیواری کے طور پر ہوئی ہے۔ ان کو اتوار کی دیر رات گرفتار کیا گیا۔
ایک افسر نے کہا، ‘ ان کے خلاف آئی پی سی کی دو غیرضمانتی دفعات سمیت چار دفعہ کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان کو سوموار کو عدالت میں پیش کیا جائےگا۔ ‘یہ واقعہ سامنے آنے کے بعد اتوار کو بی جے پی کی مغربی بنگال اکائی کی سخت تنقید ہوئی تھی۔ سوموار کو وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اس واقعہ کی مذمت کی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق بنرجی نے کہا، ‘ میں کولکاتا کی سڑکوں پر ‘ گولی مارو… ‘ کا نعرہ لگانے والوں کی مذمت کرتی ہوں۔ یہ دہلی نہیں ہے اور ہم اس کو برداشت نہیں کریںگے۔ قانون اپنے حساب سے کام کرےگا۔ ‘حالانکہ بی جے پی رہنماؤں نے اس واقعہ میں پارٹی کے کسی بھی کارکن کے ملوث ہونے سے انکار کرتے ہوئے اس کو ترنمول کانگریس کی کارستانی بتایا تھا۔ وزیر داخلہ امت شاہ اتوار کو ایک روزہ کولکاتا دورے پر تھے۔
اس سے پہلے سنیچر کو یہی نعرہ دہلی کے راجیو چوک میٹرو اسٹیشن کے اندر ایک بھگوا پہنے گروپ کے ذریعے بھی لگایا گیا تھا، جس کے بعد ان لوگوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔معلوم ہو کہ ‘ ملک کے غداروں کو، گولی مارو… ‘ جیسے نعرے کو سب سے پہلے سی اے اے مخالفین کے خلاف بی جے پی رہنما کپل مشرا نے لگایا تھا۔ اس کے بعد دہلی انتخابات کے دوران ایک ریلی میں مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے بھی اسٹیج سے یہ نعرہ لگایا تھا۔
دہلی میں فسادات بھڑکنے کے بعد اشتعال انگیز تقریروں پر پولیس کے ذریعے ایف آئی آر درج نہ کرنے پر ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے گزشتہ 26 فروری کو دہلی ہائی کورٹ نے ناراضگی ظاہر کی تھی اور پولیس سے 24 گھنٹے میں اس پر فیصلہ کرنے کے لئے کہا تھا۔حالانکہ، اسی رات معاملے کی سماعت کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے جج جسٹس ایس مرلی دھر کے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں تبادلے کا حکم مرکزی حکومت نے جاری کر دیا اور معاملہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے پاس چلا گیا۔
27 فروری کو ہائی کورٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا کہ اشتعال انگیز تقریروں پر کارروائی کا یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ اس کے بعد ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ کرنے پر ہائی کورٹ نے مرکز کو جواب داخل کرنے کے لئے چار ہفتے کا وقت دیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)