پتنجلی یوگ پیٹھ کے انتخاب کے ساتھ ہی بھارتیہ شکشا بورڈ ملک کا پہلا ایسا نجی اسکول بورڈ بن گیا جو کہ حکومت کے ذریعے منظور شدہ ہوگا۔
رام دیو(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی:ملک میں ویدک تعلیم کا پہلا اسکول بورڈ قائم کرنے کے لئے مہرشی سندیپنی راشٹریہ ویدودیا پرتشٹھان (ایم ایس آر وی پی) کی گورننگ کاؤنسل نے بدھ کو سرکاری طور پر رام دیو کی پتنجلی یوگ پیٹھ کا انتخاب کیا۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ آئندہ چھے مہینوں میں یہ اپنا کام کاج شروع کر دےگا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، پتنجلی یوگ پیٹھ کے انتخاب کے ساتھ ہی بھارتیہ شکشا بورڈ (بی ایس بی) ملک کا پہلا ایسا نجی اسکول بورڈ بن گیا جو کہ حکومت کے ذریعے منظور شدہ ہوگا۔
دیگر اسکول بورڈ کی طرح بی ایس بی سے وابستہ اسکولوں کو نصاب، امتحان منعقد کرنے اور سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مسودہ تیار کرےگا۔حالانکہ، سینٹرل ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ (ایچ آر ڈی) کے وزیر پرکاش جاوڑیکر کی صدارت والی ایم ایس آر وی پی کی گورننگ کاؤنسل نے بی ایس بی کے علاوہ ایک دیگر بورڈ بھی تشکیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ خاص طورپر کتابوں کی زبانی روایتوں کے لئے ہوگی۔ بعد میں اس کو بھی ایم ایس آر وی پی ہی چلائےگی۔
ایم ایس آر وی پی کے ذریعے 11 فروری کو جاری کئے گئے اکسپریشن آف انٹریسٹ (ای او آئی) کے مطابق، نجی اداروں سے درخواست لیتے ہوئے، بی ایس بی کا معنی ویدک شکشا، سنسکرت شکشا، شاستر اور فلسفہ کی تعلیم کے شعبہ میں ہندوستانی روایتی علم، ہندوستانی آرٹ اور ہندوستانی روایت اور سنسکرت جیسے روایتی علم سے تھا۔
ذرائع کے مطابق، 21 کروڑ کے ڈیولپمنٹ فنڈ کا وعدہ کرنے کی وجہ سے ہی پتنجلی کو بی ایس بی کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ پتنجلی اس کے لئے بینک گارنٹی بھی دے چکی ہے۔بتا دیں کہ بی ایس بی کو قائم کرنے کے لئے ایک نجی ادارے کی تقرری کی ذمہ داری ایم ایس آر وی پی کو دی گئی ہے۔ ایم ایس آر وی پی کو اس تعلق سے کل صرف تین درخواست ملی ہیں۔
غور طلب ہے کہ ایم ایس آر وی پی، ایچ آر ڈی کی وزارت کے تحت کام کرنے والی ایک مکمل فنڈیڈ خود مختار ادارہ ہے جسے ‘ وید ودیا ‘ کو بڑھاوا دینے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔بی ایس بی کے قائم ہونے سے رام دیو کے آچاریہ کلم، آر ایس ایس کی ودیہ بھارتی اور آریہ سماج کے ذریعے چلائے جا رہے گروکل کو فائدہ ملےگا کیونکہ اس سے ان کو کلاس 12 تک اپنا الگ تعلیمی ماڈل چلانے کی منظوری مل جائےگی۔
فی الحال، سی بی ایس ای جیسے اسکول بورڈ اس کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔تین سال پہلے اس وقت کی ایچ آر ڈی وزیر اسمرتی ایرانی نے ویدک شکشا بورڈ تشکیل کرنے کی رام دیو کی تجویز کو خارج کر دیا تھا۔ انہوں نے ایک نجی اسکول بورڈ قائم کرنے پر حکومت کا اعتراض درج کرایا تھا۔ فی الحال، کسی نجی بورڈ کو مرکزی حکومت نے منظوری نہیں دی ہے۔
حالانکہ، 12 فروری کی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، حکومت نے حال ہی میں اپنا فیصلہ پلٹ دیا۔ پچھلے ہفتے جاری ہوئے ای اول میں کہا گیا ہے کہ بورڈ تشکیل دینے کے لیے چنی گئی ایجنسی ایم ایس آر وی پی حکومت کی منظوری سے ایک فارمل آرڈر جاری کرے گی۔