عام انتخاب سے ٹھیک پہلے بےروزگاری سے متعلق اعداد و شمار پر مبنی یہ رپورٹ لیک ہو گئی تھی اور جمعہ کوحکومت کے ذریعے جاری اعداد و شمار میں اس کی تصدیق ہو گئی۔
نئی دہلی: ملک میں 2017سے18 میں بےروزگاری کی شرح کل دستیاب ورک فورس کا 6.1 فیصد رہی جو 45 سال میں سب سے زیادہ ہے۔ عام انتخاب سے ٹھیک پہلے بےروزگاری سے جڑے اعداد و شمار پر مبنی یہ رپورٹ لیک ہو گئی تھی اور جمعہ کو حکومت کے ذریعے جاری اعداد و شمار میں اس کی تصدیق ہو گئی۔جولائی 2017 سے جون 2018 کے درمیان کی لیک ہوئی پی ایل ایف ایس رپورٹ میں پہلے کے سروے میں بےروزگاری سے جڑے سابقہ اعداد و شمار سے موازنہ کیا گیا تھا۔ اس رپورٹ کے مطابق بےروزگاری شرح پچھلے 45 سالوں میں بہت زیادہ ہو گئی ہے۔
Unemployment rate at 6.1% in financial year 2017-18 according to Labour Survey. pic.twitter.com/ZTr9RVhNny
— ANI (@ANI) May 31, 2019
ماہرین کی کمیٹی کی سفارشات کو درج کرنے کے بعد سروے رپورٹ جاری کرتے ہوئے شماریاتی سکریٹری پروین شریواستو نے کہا، ‘یہ ڈیزائن اور اندازہ نئے طریقے سے کیا گیا ہے۔ اس لئے سابقہ سروے سے اس کا موازنہ غیر مناسب ہوگا۔ آپ کا ماننا ہے کہ بےروزگاری شرح 45 سال کی سب سے بلند سطح پر ہے۔ میں اس کے 45 سال میں کم یا بلند ہونے کا دعویٰ نہیں کرتا۔ ‘انہوں نے تفصیل دیتے ہوئے کہا، ‘بات یہ ہے کہ یہ میٹرکس الگ ہے۔ سال 2017سے18 کے بعد سے آپ کو باقاعدگی سے یہ اندازہ حاصل ہوگا اور اس کو آپ بنیادی سال کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔ جب ہم اندازے کے طور-طریقوں میں تبدیلی کرتے ہیں تو پرانے اندازہ کے ساتھ اس کے موازنے میں دقت ہوتی ہے کیونکہ اس سال میں پہلے کے پیمانے کی بنیاد پر اعداد و شمار سے موازنہ کا کوئی ذریعہ نہیں بچتا ہے۔ ‘
حکومت کی طرف سے یہ اعداد و شمار ایسے وقت جاری کیا گیا ہے، جب نریندر مودی حکومت کے دوسری مدت کات کی شروعات کرتے ہوئے وزراء نے عہدہ سنبھالا۔ حکومت کے ذریعے جاری ان اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقے میں روزگار کے اہل نوجوانوں میں 7.8 فیصد بےروزگار رہے جبکہ دیہی علاقوں میں یہ تناسب 5.3 فیصد رہا۔کل ہند سطح پر پر مردوں کی بےروزگاری شرح 6.2 فیصد جبکہ خواتین کے معاملے میں 5.7 فیصد رہی۔ ان اعداد و شمار میں دکھایا گیا ہے کہ شہروں میں مردوں کی بےروزگاری شرح دیہی علاقے کی 5.8 فیصد کے مقابلے میں 7.1 فیصدی ہے۔ اسی طرح شہروں میں خواتین کی بےروزگاری شرح 10.8 فیصد پر ہے جو کہ دیہی علاقوں میں 3.8 فیصدی رہی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)