مرکزی وزیر نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ 2008-13 کے بیچ29 لاکھ لوگ سیاح کے طور پر ہندوستان آئے۔وہیں 2014 سے 2017 کے بیچ ایسے سیاحوں کی تعداد بڑھ کر 56 لاکھ ہو گئی۔
نئی دہلی: مرکزی وزیرنتیانند رائے نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ غیر قانونی مہاجرین کے معاملوں میں سرکار مستعد ہے اور کارروائی کیے جانے کی وجہ سےایسے لوگوں کی تعداد میں خاصی کمی آئی ہے۔رائے نے ایوان بالا میں وقفہ سوال کے دوران سوالوں کے جواب میں یہ تبصرہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ 2008-13 کے بیچ 29 لاکھ لوگ سیاح کے طورپر ہندوستان آئے۔ وہ علاج کے لیے،کاروباری یا سیاح کے طورپریہاں آئے۔ وہیں 2014 سے 2017 کے بیچ ایسے سیاحوں کی تعداد بڑھ کر 56 لاکھ ہو گئی۔
ایسے سیاحوں میں سے کئی لوگ ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی یہیں رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے ریاستوں کو ایسے معاملوں میں کارروائی کے لیے مجاز کیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ 2008 سے 2013 کے بیچ غیرقانونی مہاجرین کی تعداد 1.34 لاکھ تھی جو 2014 سے 2017 کے بیچ گھٹ کر ایک ہزار رہ گئی۔
رائے نے کہا کہ غیرقانونی مہاجر ملک میں قانونی دستاویزوں کے بنا چوری چھپے اورفراڈ سے داخل ہو جاتے ہیں۔ بنگلہ دیشی شہریوں سمیت غیر قانونی طورپررہنے والے غیرملکی لوگوں کا پتہ لگانا اور ان کا ڈی پورٹ ایک مسلسل کارروائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے ریاستی حکومتوں کو ہدایت جاری کی ہے جن میں انہیں غیرقانونی مہاجرین کی پہچان کرنے، ان کی بایوگرافک اور بایومیٹرک سے متعلق جانکاریاں جمع کرنے، جعلی ہندوستانی دستاویز رد کرنے اور قانونی اہتماموں کے مطابق ڈی پورٹ کی کارروائی وغیرہ کے لیے قانون کا نفاذ کرنے والے ادارے اور خفیہ ایجنسیوں کو اطلاع دینے کی صلاح دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ غلط ڈھنگ سے آدھار کارڈ حاصل کرنے والے غیرقانونی مہاجرین کی جانکاریاں مناسب قانونی کارروائی کے لیے یوآئی ڈی اے آئی کے ساتھ شیئر کرنے کی بھی صلاح دی گئی ہے۔رائے نے کہا کہ غیرقانونی مہاجرین کے ذریعے جعلسازی سے کسی پہچان سے متعلق دستاویز جیسے ووٹر کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، راشن کارڈ وغیرہ کو ردکرنے کے لیے بھی ریاستوں سے کہا گیا ہے۔
(خبررسا ں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)