مغربی بنگال کے بی جے پی ایم پی کا دعویٰ – ووٹر لسٹ سے باہر ہوئے لوگ حراستی کیمپ بھیجے جائیں گے

بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی اننت رائے (مہاراج) نے کہا ہے کہ جن لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جائیں گے، انہیں ان حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا اور ان سے ان کا ڈومیسائل ثابت کرنے کو کہا جائے گا۔ مغربی بنگال بی جے پی نے ایم پی کے اس تبصرے سے خود کو الگ کر لیا ہے۔

بی جے پی کے راجیہ سبھا ایم پی اننت رائے (مہاراج) نے کہا ہے کہ جن لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جائیں گے، انہیں ان حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا اور ان سے ان کا ڈومیسائل ثابت کرنے کو کہا جائے گا۔ مغربی بنگال بی جے پی نے ایم پی کے اس تبصرے سے خود کو الگ کر لیا ہے۔

کولکاتہ میں 28 دسمبر کو ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی کے تحت منعقدہ ایک سماعت کے دوران اسکول میں جمع لوگ۔ (تصویر: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ایک راجیہ سبھا ایم پی نے دعویٰ کیا ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ووٹر لسٹ سے ہٹائے گئے لوگوں کے لیے حراستی کیمپ قائم کرنے کا حکم دیا ہے ۔

تاہم، بی جے پی کی مغربی بنگال یونٹ نے ایم پی  کےاس  تبصرے سے خود کو الگ کر لیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، کوچ بہار ضلع کے دنہاٹا کے آداباڑی میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اننت رائے (مہاراج) نے کہا کہ جن لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے ہٹائے جائیں گے، انہیں ان حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔

رائے نے کہا،’مرکزی وزیر داخلہ نے حراستی کیمپ قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ جن لوگوں کے نام کاٹے جائیں گے، انہیں وہاں رکھا جائے گا۔ پھر ان سےان کا ڈومیسائل ثابت کرنے کو کہا جائے گا۔’

رائے نے مزید کہا،’ہم یہیں رہ رہے ہیں’، اور ساتھ میں سوال اٹھایا کہ کسی کو اپنی اصلیت ثابت کرنے کی ضرورت کیوں پڑ رہی ہے۔

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جن ووٹروں کانام فہرست سے ہٹے گا، ان کے لیے مرکزی حکومت کی فلاحی اسکیمیں بھی روک دی جائیں گی۔

رائے کے اس بیان کا ایک ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مغربی بنگال بی جے پی یونٹ نے اتوار (28 دسمبر) کو خود کو اس سے الگ کر لیا ہے۔ ریاستی بی جے پی صدر سمک بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ نہیں جانتے کہ رائے نے کس سیاق و سباق میں بیان دیا ہے۔

بھٹاچاریہ نے کہا، ‘مجھے نہیں معلوم کہ انہیں اس طرح سوچنے پر کس چیز نے اکسایا۔ ہمارے مرکزی رہنما ان کے تبصرے پر فیصلہ کریں گے۔’

اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کوچ بہار ترنمول کانگریس کے صدر گریندر ناتھ برمن نے کہا کہ چونکہ رائے بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ ہیں، اس لیے اس معاملے پر جواب دینا وزیر اعظم کی ذمہ داری  بنتی ہے۔

غور طلب ہے کہ کئی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایس آئی آر کا عمل جاری ہے یا کچھ جگہوں پر اس کو مکمل کر لیا گیا ہے۔ اس کی شروعات پہلے بہار سے ہوئی تھی۔ حکمراں بی جے پی کا دعویٰ ہے کہ اس عمل کا مقصد ہندوستان میں غیر قانونی طور پر رہنے والے اور ووٹر لسٹ میں شامل ہو چکے غیر ملکی شہریوں کی شناخت کرنا ہے۔