اناؤ ریپ متاثرہ کے والد کے قتل معاملے میں کلدیپ سینگر سمیت سات لوگ مجرم قرار

نئی دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلدیپ سینگر کا متاثرہ کے والد کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن متاثرہ کے والدکو بےرحمی سے مارا گیا۔

نئی دہلی کی تیس ہزاری عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ کلدیپ سینگر کا متاثرہ کے والد کو قتل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، لیکن متاثرہ کے والدکو بےرحمی سے مارا گیا۔

کلدیپ سنگھ سینگر/ فوٹو: پی ٹی آئی

کلدیپ سنگھ سینگر/ فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے اناؤ ریپ متاثرہ کے والد کے قتل معاملے میں بدھ کو بی جے پی سے نکالے گئے ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر سمیت سات لوگوں کو مجرم قرار دیا ہے۔کلدیپ کو مجرمانہ سازش (120بی) کے تحت غیر ارادتاً قتل کے معاملےمیں مجرم  قرار دیا گیا ہے۔ اس معاملے میں کانسٹبل عامر خان سمیت چار ملزمین کوبری کر دیا گیا ہے۔

ضلع جج دھرمیش شرما نے کہا، ‘ سینگر کا متاثرہ کے والد کا قتل کرنےکا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن متاثرہ کے والد کو بےرحمی سے مارا گیا۔ یہ ٹرائل چیلنج بھرا تھا۔ کلدیپ سنگھ سینگر نے خود کو بچانے کے لئے تکنیک کا پورا استعمال کیا،لیکن سی بی آئی نے چیلنج بھرے ماحول میں اچھا کام کیا۔ ‘واضح  ہو کہ متاثرہ کے والد کی مبینہ طور پر پٹائی کی گئی تھی اورغیر قانونی ہتھیار رکھنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ عدالتی حراست کے دوران 29اپریل 2018 کو ان کی موت ہو گئی تھی۔ اس الزام میں عدالت نے سینگر اور 10 دیگر کےخلاف الزام طے کئے تھے۔

متاثرہ نے اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سینگر کی دھمکیوں کا سامنا کر رہی ہے۔اس کے بعد معاملے کو اتر پردیش سے باہر منتقل کر دیا گیا تھا۔سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اناؤ ریپ معاملے سے جڑے تمام پانچ معاملے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ٹرانسفر کئے گئے تھے۔

اس معاملے میں سزا کا اعلان 12 مارچ کو ہوگا۔ اس سے پہلے سینگر پرریپ کا الزام بھی ثابت ہو چکا ہے اور فی الحال وہ تہاڑ جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

بتا دیں کہ الزام تھا کہ کلدیپ سینگر نے چار جون 2017 کو متاثرہ کے ساتھ ریپ کیا تھا۔ اس وقت متاثرہ کی عمر 17 سال تھی۔اس کے بعد 2018 میں لکھنؤ میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گھر کے باہر متاثرہ نے دھمکی دی کہ اگر پولیس اس کی شکایت درج نہیں کرے‌گی تو وہ خود کو آگ لگا لے‌گی۔ اس کے بعد گزشتہ سال اپریل میں سینگر کو گرفتار کیاگیا تھا۔

اتر پردیش کے بانگرمؤ سے چاربار بی جے پی کے ایم ایل اے رہ چکےسینگر کو اگست 2019 میں پارٹی سے تب نکال دیا گیا جب متاثرہ اور اس کی فیملی سڑک حادثے کا شکار ہو گئی۔وہ 28 جولائی 2019 کو رائےبریلی ضلع میں ہوئے سڑک حادثے میں شدیدطورپر زخمی ہو گئی تھی۔ متاثرہ کی کار کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی تھی، جس میں اس کے دو رشتہ داروں کی موت ہو گئی تھی اور ان کا وکیل شدیدطور پر زخمی ہو گیاتھا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)