ڈراما میں گاندھی جی کو قتل کرتے ہوئے جس چائلڈ آرٹسٹ کو دکھایا گیا،وہ آر ایس ایس کا یونیفارم -خاکی ہاف پینٹ،سفیدقمیص اور کالی ٹوپی پہنے ہوئے تھا۔
نئی دہلی : مدھیہ پردیش کے جبل پور واقع ایک اسکول کے خلاف ہندو تووادی تنظیم نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اسکول میں گاندھی جینتی کے موقع پر ہوئے ایک ڈراما کے دوران مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کو آر ایس ایس کے یونیفارم میں دکھایا گیا تھا۔جس سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئےہندوتووادی تنظیم نے ا س کی شکایت پولیس میں کی ہے۔ یہ واقعہ جبل پور کے اسمال ونڈرس سینئر سیکنڈری اسکول کا ہے۔
اسکول میں گزشتہ 2 اکتوبر کو گاندھی جینتی کے موقع پر مہاتما گاندھی کی زندگی پر ایک ڈراما اسٹیج کیا گیا تھا۔ڈراما کے دوران گاندھی جی کا قتل کرتے ہوئےجس چائلڈ آرٹسٹ کو دکھایا گیا کہ وہ اس وقت مبینہ طور پرآر ایس ایس کا یونیفارم خاکی ہاف پینٹ،سفید قمیص اورکالی ٹوپی پہنے ہوئے تھا۔اس کے خلاف ہندوتووادی تنظیم ‘ہندو سینا پریشد’ نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔
یہ شکایت شہر کے لارڈ گنج پولیس تھانہ میں درج کرائی گئی ہے۔ یتیندر اپادھیائے ،جس نے خود کو آر ایس ایس کا کارکن بتایا اس کا الزام ہے کہ اس ڈرامے کے ذریعے آر ایس ایس کا مذاق اڑایا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ، نہ تو گوڈسے آر ایس ایس سے وابستہ تھے اور نہ ہی ا س تنظیم کا مہاتما گاندھی کے قتل سے کوئی تعلق ہے۔
انہوں نے اپنی شکایت کے ساتھ پولیس کو ڈراما کی ایک تصویر بھی مہیا کرائی ہے۔فی الحال پولیس واقعہ کی جانچ کر رہی ہے۔واضح ہو کہ 30 جنوری ،1948 کو ناتھورام گوڈسے نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کا قتل کر دیا تھا۔گاندھی کے قتل کے الزام میں ناتھورام کو 15 نومبر،1949 کو پھانسی دے دی گئی تھی۔ناتھورام ہندو راشٹرواد کا سخت حمایتی تھا۔ناتھورام گوڈسے نے گاندھی جی کو 3 گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔
انڈین ایکسپرس کے مطابق، سٹی ایس پی دیپک مشرا نے کہا کہ پولیس آئی پی سی کی دفعہ 500 کے تحت non-cognizable report دی گئی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ایسی شکایت کے لئے پولیس تفتیش کی ضرورت نہیں ہے اور شکایت کنندہ کو عدالت سے رجوع کرنا پڑے گا۔ فی الحال پولیس واقعہ کی جانچ کر رہی ہے۔
دریں اثنااسکول انتظامیہ نےجمعہ کو فیس بک پر معافی نامہ پوسٹ کرتے ہوئے کہا،’یہ ایک خامو ش ڈراماتھا جس میں جونئیر طلبا نے رول کیا تھا۔ناتھورام گوڈسے کو آر ایس ایس کے یونیفارم میں دکھانا غلطی تھی۔یہ ایک غلطی تھی اور اس کے پیچھے کوئی سیاسی آئیڈیالوجی نہیں تھی۔گوڈسے کا آر ایس ایس سے کوئی تعلق نہیں تھا۔نادانستہ طور پرہونے والی اس غلطی پر ہمیں افسوس ہے۔’
وہیں ،اپادھیائے نے دی انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ اسکول مالک نےآر ایس ایس کے دفتر پہنچ کر تحریری طورپرمعافی مانگی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ آر ایس ایس نے معافی نامہ قبول کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔