راجستھان کے بھیلواڑہ ضلع میں ایک پروگرام کے دوران 89 سالہ بی جے پی ایم ایل اے کیلاش میگھوال نے کہا، یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ آج کی سیاست میں شیڈول کاسٹ کے لوگوں کو کھل کر بولنے کی آزادی نہیں ہے۔اگر وہ کھل کر بولتے ہیں تو ان کا ٹکٹ کٹ جاتا ہے۔
نئی دہلی: راجستھان اسمبلی کے سابق اسپیکر اور بی جے پی ایم ایل اے کیلاش میگھوال نے دعویٰ کیا کہ سیاسی جماعتیں شیڈول کاسٹ کے لوگوں کے ساتھ ‘غلاموں’ جیسا سلوک کرتی ہیں اور اگر وہ کھل کر بولتے ہیں تو انہیں انتخابات میں ٹکٹ نہیں دیا جاتا۔
بتادیں کہ 89 سالہ کیلاش میگھوال نے اتوار کی شام بھیل واڑہ ضلع کے شاہ پورہ میں ایک جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ شاہ پورہ سے ایم ایل اے میگھوال نے کہا،’یہ میرا انتخابی حلقہ ہے۔ یہ حلقہ پسماندہ تھا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ 1952 سے یہ شیڈول کاسٹ کے لیےمحفوظ ہے۔
انہوں نے کہا، ‘اور مجھے یہ کہنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہے کہ آج کی سیاست میں سیاسی جماعتیں شیڈول کاسٹ کے لوگوں کے ساتھ غلاموں جیسا سلوک کرتی ہیں۔انہیں کھل کر بولنے کی آزادی نہیں ہے۔ اگروہ کھل کر بولتے ہیں تو ان کا ٹکٹ کٹ جاتا ہے۔ اس لیےسیاست میں ہمیں دھیان رکھنا پڑتا ہے۔
رابطہ کرنے پر میگھوال نے کہا کہ انہیں جو کہنا تھا کہہ دیا۔ انہوں نے کہا، ‘میں اس پر مزید تبصرہ نہیں کروں گا۔ میں اس کی مخالفت بھی نہیں کروں گا۔
میگھوال کے اس سیاسی بیان کی وجہ سے سیاسی حلقوں میں سیاسی بحث شروع ہو گئی ہے۔
دینک بھاسکر کے مطابق، دراصل بی جے پی نے آنے والے اسمبلی انتخابات میں 70 سال سے زیادہ عمر کے ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹنے کی بات کہی ہے۔ کیلاش میگھوال بھی اس دائرے میں آتے ہیں۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر اوم ماتھر نے 70 پلس فارمولے میں آنے والے 40 فیصد ایم ایل اے کے ٹکٹ کاٹنے کی بات کہی تھی۔
میگھوال کا شمار بی جے پی کے قدآور اورسینئر لیڈروں میں ہوتا ہے۔ وہ راجستھان بی جے پی میں شیڈول کاسٹ کا بڑا چہرہ ہیں۔ 1962 سے سیاست میں سرگرم میگھوال بی جے پی کے ٹکٹ پر پانچ بار ایم ایل اے اور تین بار ایم پی کا انتخاب جیت چکے ہیں۔ وہ مرکزی وزیر، راجستھان حکومت میں وزیر اور قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر بھی رہ چکے ہیں۔