کانگریس کی جانب سے اقلیتو ں کے بیچ پارٹی کی بنیاد مضبوط کرنے کی غرض سے جمعرات کو اس کنونشن کا انعقاد کیا گیا ۔
علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ @INCIndia
نئی دہلی: لوک سبھا نتخاب سے پہلے کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو تین طلاق پر بنے قانون کو ختم کردیں گے۔ دہلی میں پارٹی کے اقلیتی کنونشن کے دوران پارٹی صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں سلچر سے رکن پارلیامان اور آل انڈیا مہیلا کانگریس کی صدر سشمتا دیب نے یہ اعلان کیا ۔ قابل ذکر ہے کہ اقلیتو ں کے بیچ پارٹی کی بنیاد مضبوط کرنے کی غرض سے جمعرات کو اس کنونشن کا انعقاد کیا گیا تھا۔
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، سشمتا دیب نے کہا کہ ، میں آپ لوگوں سے وعدہ کرتی ہوں کہ کانگریس کی حکومت آئے گی 2019 میں اور ہم اس تین طلاق قانون کو خارج کریں گے ۔ یہ آپ لوگوں سے وعدہ ہے۔
غور طلب ہے کہ آل انڈیا مہیلا کانگریس کے ٹوئٹ جس کو سشمتا دیب نے ری ٹوئٹ کیا ہے ، اس کے مطابق، مسلم پرسنل لا ء بورڈ کی شعبہ خواتین نے اے آئی ایم سی صدر سے ملاقات کی تھی اور ا س بات کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا تھا کہ وہ تین طلاق کو جرم کے درجے میں رکھنے کے خلاف ان کی آواز اٹھارہی ہیں جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی اقتدار کے بنیادی اصولوں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔
وہیں اجلاس میں مہمان خصوصی کے طور پر موجود راہل گاندھی نے مودی حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بنایا ،انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا چہرہ غور سے دیکھیں تو آپ کو گھبراہٹ ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم سمجھ چکے ہیں کہ ملک کے لوگوں کو توڑ کر وزیر اعظم نہیں بنا جا سکتا۔
خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، راہل گاندھی نے کہا کہ ہندوستان کا وزیر اعظم صرف جوڑنے کی بات کرسکتا ہے ،توڑنے کی نہیں ۔ اگر توڑنے کی بات کی تو اس کو ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2019 میں نریندر مودی ، بی جے پی اور آرایس ایس کو کانگریس شکست دے رہی ہے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ہر قدم پر ہماری اقلیت نے اس ملک کو بنانے کا کام کیا ہے ۔
اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ آر ایس ایس کے لوگ چاہتے ہیں کہ حکومت ناگپور سے چلے ۔ اپنی بات کو صاف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ملک کوآگے سے چلا ئیں گے اور موہن بھاگوت پیچھے سے چلا نا چاہتے ہیں۔راہل گاندھی نے نریندر مودی کو ڈرپوک آدمی بھی بتایا۔
The post
کانگریس نے کیا وعدہ؛ اقتدار میں آئے تو تین طلاق قانون کو کریں گے خارج appeared first on
The Wire - Urdu.