پڈوچیری کی آل انڈیا این آر کانگریس – بھارتیہ جنتا پارٹی گٹھ بندھن سرکار میں ٹرانسپورٹ کی وزیر ایس چندیرا پریانگا نے کہا ہے کہ ‘مجھے احساس ہو رہا تھا کہ مجھے ذات اور جنس کی بنیاد پر مسلسل تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔’ ان کا تعلق دلت برادری سے ہے۔
نئی دہلی: پڈوچیری میں ٹرانسپورٹ کی وزیر ایس چندیرا پرینگا نے منگل کو آل انڈیا این آر کانگریس (اے آئی این آر سی) – بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) گٹھ بندھن سرکار سے اپنے خلاف ذات پات اور صنفی امتیاز کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔
قابل ذکر ہے کہ 30 رکنی اسمبلی میں واحد خاتون ایم ایل اے پرینگا کا تعلق دلت برادری سے آتی ہیں۔ دکن ہیرالڈ کے مطابق، انہوں نے اپنا استعفیٰ اپنے سکریٹری کی معرفت وزیر اعلیٰ این رنگاسامی کے دفتر کو بھیج دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر کے ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ انہیں خط مل گیا ہے، لیکن انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اسے قبول کیا گیا ہے یانہیں۔
پڈوچیری کے کرائیکل علاقے کے نیڈونکاڈو کےریزرو حلقے سے منتخب ہوئی پریانگانے اپنے استعفیٰ کا اعلان کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک بیان بھی پوسٹ کیا ہے۔ دکن ہیرالڈ کی خبر کے مطابق، وہ 40 سالوں میں پڈوچیری کی پہلی خاتون وزیر تھیں اور جولائی2021 میں کابینہ کی واحد خاتون رکن کے طور پر انہوں نے حلف اٹھایا تھا۔
— Chandirapriyanga (@SPriyanga_offl) October 10, 2023
انہوں نے اپنے بیان میں کہا؛’حالاں کہ، میں عوام کے اعتماد کی وجہ سے اسمبلی میں پہنچی لیکن میں نے محسوس کیا کہ سازش کی سیاست پر قابو پانا اتنا آسان نہیں ہے۔ میں پیسے کی طاقت کے خلاف اپنی لڑائی جاری نہیں رکھ سکی۔ میں نہیں جانتی تھی کہ میری دلت شناخت پر فخر کرنا دوسروں کے لیے پریشانی کا باعث ہوگا۔ مجھے لگا کہ مجھے ذات پات اور جنس کی بنیاد پر مسلسل تعصب کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔’
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ گزشتہ دو سالوں میں بطور وزیراپنی حصولیابیوں کی فہرست جاری کرکے انہیں موصولہ’اندھا دھند تنقید’ کا جواب دیں گی۔
ان کے بیان میں لکھا ہے، ‘میں ان لوگوں کی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے ایم ایل اے کے طور پر منتخب کیا۔ لیکن میں اپنے وزارتی عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں کیونکہ مجھے احساس ہے کہ میں طاقت ور لوگوں کے خلاف جنگ جاری نہیں رکھ سکتی۔ وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے لیےمیں اپنے ووٹروں سے معذرت خواہ ہوں۔’
وزیر بننے کا موقع دینےکے لیے وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پرینگا نے ان سے درخواست کی کہ وہ ان کا استعفیٰ قبول کریں اور ان کی جگہ اقلیتی برادری سے کسی شخص کی تقرری کریں۔
پرینگا نے کہا، ‘کوئی بھی جو پیسے کی طاقت کے ذریعے کابینہ کی طاقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اسے شامل نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ اس سے دلت اور ونییار برادریوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ اس لیے دلت، ونییار یا اقلیتی برادری سے آنے والے ایم ایل اے میں سے کسی ایک کو کابینہ میں جگہ دی جانی چاہیے۔
انہوں نے ان سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے حلقہ میں فلاحی اسکیموں پر عمل آوری میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔