
تصویروں کی زبانی: پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبہ کے ساتھ تشدد اور بدسلوکی کے خلاف بدھ کو سری نگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کانگریس کے طلبہ ونگ، نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے بھی اس احتجاج میں حصہ لیا۔

سری نگر میں مظاہرہ کے دوران کشمیری طلبہ کے ساتھ ہو رہےناروا سلوک کے خلاف پوسٹر کے ساتھ ایک طالبعلم ۔ تصویر: عبید مختار
نئی دہلی: سری نگر میں بدھ (30 اپریل) کو ملک کے مختلف حصوں میں پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیری طلبہ کے ساتھ ہورہے تشدد اور بدسلوکی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
اس احتجاج کی حمایت کانگریس کے طلبہ ونگ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے بھی کی۔
گزشتہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں سے کشمیری طلبہ پر حملے اور بدسلوکی کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

بدھ 30 اپریل 2025 کو سری نگر میں پہلگام حملے کے بعد ملک بھر میں کشمیری طلبہ کے ساتھ ہو رہےناروا سلوک کے واقعات کے خلاف ہوئے مظاہرہ کے مناظر۔ تصویر: عبید مختار
پہلگام حملے کے بعد پہلے چھ دنوں کے اندر ملک بھر سے کم از کم 17 ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں کشمیری طلبہ کو مارا پیٹا گیا ہے۔

سری نگر میں مظاہرین نے کشمیری طلبہ کے ساتھ ہو رہے ناروا سلوک کی مذمت کرتے ہوئے پلے کارڈ اٹھائے۔ تصویر: عبید مختار
قبل ازیں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا تھا کہ ان کی حکومت ان ریاستوں کی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہے ،جہاں سے ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا، ‘میں ان ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ سے بھی رابطے میں ہوں اور ان سے خصوصی احتیاط برتنے کی درخواست کی ہے۔’عبداللہ نے یہ بیان اس وقت دیا تھا، جب جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن نے اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں ہونے والے واقعات کو اجاگر کیا تھا۔

بدھ (30 اپریل 2025) کو سری نگر میں ایک احتجاج کے دوران این ایس یو آئی کے اراکین کشمیری طلبہ کی حمایت میں پوسٹر اٹھائے ہوئے ۔ تصویر: عبید مختار