
دہلی پولیس نے جمعہ کے روز دہلی کےلیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کی جانب سے ان کے خلاف دائر 24 سال پرانے ہتک عزت کے معاملےمیں سماجی کارکن میدھا پاٹکر کوگرفتار کیا ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے 2000 میں دائر ایک کیس میں پاٹکر کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔

میدھا پاٹکر۔ (تصویر: دی وائر)
نئی دہلی: دہلی پولیس نے جمعہ (25 اپریل) کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر (ایل جی) وی کے سکسینہ کی جانب سے ان کے خلاف دائر 24 سال پرانے ہتک عزت معاملے میں سماجی کارکن میدھا پاٹکر کوگرفتار کیا ۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق، 23 اپریل کو دہلی کی ایک عدالت نے پاٹکر کے خلاف 2000 میں دائر ایک معاملے میں غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا، جس کے بعد یہ گرفتاری عمل میں آئی۔
اس سے قبل دہلی ہائی کورٹ نےمعاملےسے متعلق پروبیشن بانڈ کی کارروائی پر دو ہفتوں تک روک لگانے کی پاٹکر کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ عدالت نے نرمدا بچاؤ آندولن (این بی اے) لیڈر کو ٹرائل کورٹ جانے کو کہا تھا۔
واضح ہو کہ میدھا پاٹکر اور وی کے سکسینہ کا یہ معاملہ تقریباً 24 سال پرانا ہے۔ دونوں 2000 سے ایک دوسرے کے خلاف قانونی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس وقت میدھا پاٹکر نے اور ان کے اور ‘نرمدا بچاؤ آندولن’ کے خلاف اشتہار شائع کروانے کے لیےوی کے سکسینہ کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
تب وی کے سکسینہ احمد آباد کے ایک این جی او ‘نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز’ کے سربراہ تھے۔ اس کے بعد وی کے سکسینہ نے ایک ٹی وی چینل پر ان کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے اور ہتک آمیز پریس بیان جاری کرنے کے لیے میدھا پاٹکر کے خلاف دومعاملے بھی درج کروائے تھے۔
قابل ذکر ہے کہ 25 نومبر 2000 کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں پاٹکر نے الزام لگایا تھاکہ سکسینہ خفیہ طور پر این بی اے کی حمایت کر رہے تھے۔ اس وقت سکسینہ کی این جی او نے گجرات حکومت کے سردار سروور پروجیکٹ کی فعال حمایت کی۔ این بی اے اس کے خلاف تحریک چلا رہا تھا۔ پاٹکر نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہوں نے این بی اے کو ایک چیک دیا تھا جو باؤنس ہوگیا۔
گزشتہ سال مئی میں ایک مجسٹریٹ عدالت نے پاٹکر کے بیانات کو توہین آمیز قرار دیا تھا اور 1 جولائی کو انہیں پانچ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ بعد میں عدالت نے سزا معطل کرتے ہوئے 29 جولائی 2024 کو انہیں ضمانت دے دی تھی۔
اس سال 8 اپریل کو کیس کی سماعت کرتے ہوئےدہلی کی ساکیت کورٹ کے ایڈیشنل سیشن جج وشال سنگھ نے پاٹکر کو ایک سال کے پروبیشن کی اجازت دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ سماجی کارکن کو ان کے کام کے لیے ایوارڈ ملے ہیں اور ان کی جانب سے دائر کیا گیا جرم اتنا سنگین نہیں ہے کہ انہیں قید کی سزا دی جائے۔
غور طلب ہے کہ میدھا پاٹکر 1985 میں نرمدا بچاؤ آندولن کا چہرہ رہی ہیں۔ انہوں نے نرمدا گھاٹی کے قریب رہنے والے آدی واسیوں، مزدوروں، کسانوں، ماہی گیروں، ان کے خاندانوں اور دیگر کے مسائل کے لیے طویل جدوجہد کی ہے۔