مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے پاس ہوئے دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
نئی دہلی: مالیگاؤں بم دھماکہ معاملے کی سماعت کر رہی ممبئی واقع این آئی اے کی خصوصی عدالت نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر اورکرنل پرساد پروہت سمیت تمام ساتوں ملزمین کو ہفتے میں ایک بار عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیاہے۔سماعت کے دوران ملزمین کے بار بار غیر حاضر ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے این آئی اے عدالت کے جج ونود پاڈلکر نے یہ حکم دیا۔ معاملے کی اگلی سماعت 20 مئی کو ہوگی۔انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ پختہ وجوہات کے بغیر مانگی گئی چھوٹکی کی درخواست کو خارج کر دیا جائےگا۔ اس وقت عدالت معاملے کے گواہوں کے بیان درج کر رہی ہے۔پرگیہ ٹھاکر،کرنل پروہت کے علاوہ میجر (سبکدوش) رمیش اپادھیائے، اجئے راہیرکر، سدھاکر دوویدی، سدھاکر چترویدی اور سمیر کلکرنی بھی اس معاملے میں ملزم ہیں۔
Special NIA court in Mumbai directs all accused of Malegaon 2008 blast case to remain present before the court atleast once a week.Accused include Pragya Thakur, Lt Col Prasad Purohit and others.Court expressed displeasure over their absence in courtroom. Next hearing on May 20 pic.twitter.com/CSqSPX0zyy
— ANI (@ANI) May 17, 2019
گزشتہ سال اکتوبر میں عدالت نے ساتوں ملزمین کے خلاف دہشت گرد سرگرمی، مجرمانہ سازش، قتل اور دیگر الزام طے کیا تھا۔ ملزم یو اے پی اے اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت سماعت کا سامنا کر رہے ہیں۔ان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 16 (دہشت گردانہ سرگرمیوں کو انجام دینا) اور 18 (دہشت گردانہ سازش کرنا) کے تحت الزام لگایا گیا ہے۔ آئی پی سی کے تحت سبھی کے خلاف دفعہ 120 (بی) (مجرمانہ سازش)، 302 (قتل)، 307 (قتل کی کوشش)، 324 (جان بوجھ کر نقصان پہنچانا) اور 153 (اے) (دو مذہبی طبقوں کے درمیان دشمنی بڑھانا) اور دھماکہ خیز مادہ سے متعلق قانون کے تحت بھی الزام لگایا گیا ہے۔
امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق، اس سے پہلے این آئی اے عدالت نے لیفٹننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت کے ذریعے دستاویز حاصل کرنے کے لئے داخل عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ عدالت نے کہا تھا کہ یہ ٹرائل کو لمبا کھینچنے کے لئے امید وار کا خفیہ ایجنڈا ہے۔واضح ہو کہ پروہت نے اپنی عرضی میں اے ٹی ایس اور این آئی اے چارج شیٹ کے تمام گواہوں کے بیان مانگے تھے۔غور طلب ہے کہ مالیگاؤں میں 29 ستمبر 2008 کو ایک مسجد کے پاس ہوئے دھماکے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)