ریلائنس انفراٹیل پر 230 کروڑ کی ادائیگی نہ کرنے کا الزام، این سی ایل ٹی نے انل امبانی سے مانگا جواب

06:53 PM Apr 18, 2019 | دی وائر اسٹاف

ایچ ایس بی سی ڈیزی کمپنی نے نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل میں ریلائنس گروپ کی کمپنی کے خلاف ہتک عزت عرضی دائر کی ہے۔

انل امبانی/ فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: نیشنل کمپنی لاء ٹریبونل (این سی ایل ٹی) نے ریلائنس گروپ کے چیئر مین انل امبانی سے مائنارٹی شیئرہولڈرس  کے ذریعے دائر ہتک عزت عرضی پر 10دن میں جواب مانگا ہے۔ریلائنس گروپ کی ایک کمپنی کے ذریعے مبینہ طور پر بقائے کی ادائیگی نہ  کرنے کے لئے مائنارٹی شیئرہولڈرس نے امبانی اور دیگر افسروں کے خلاف یہ عرضی دائر کی تھی۔

این سی ایل ٹی کے چیئر مین جسٹس ایس جے مکھوپادھیائے کی رہنمائی والی بنچ نے کہا کہ وہ ایچ ایس بی سی ڈیزی  انویسٹ منٹس (ماریشس) اور کمپنی کے کچھ دیگر مائنارٹی شیئرہولڈرس کے ذریعے دائر ہتک عزت عرضی پر امبانی کا جواب سننا چاہتے ہیں۔گروپ کی کمپنی ریلائنس انفراٹیل کے ذریعے ادائیگی کے لئے کئے گئے وعدے کو پورا نہیں کرنے کے لئے یہ عرضی دائر کی گئی ہے۔ بنچ نے امبانی کو اس کا جواب دینے کے لئے دس دن کا وقت دیا ہے۔

اس کے بعد درخواست گزار کو جواب دینے کے لئے ایک ہفتے کا وقت دیا گیا ہے۔ این سی ایل ٹی نے اس معاملے کو 20 مئی، 2019 کو سماعت کے لئے لسٹیڈ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ریلائنس انفراٹیل کے ذریعے مبینہ طور پر 230 کروڑ روپے کی ادائیگی میں چوک کو لےکر ایچ ایس بی سی ڈیزی نے لاء ٹریبونل  میں اپیل کی تھی۔

شنوائی  کے دوران ایچ ایس بی سی کی طرف سے پیش وکیل نے کہا کہ این سی ایل ٹی نے 29 جون، 2018 کو جو حکم جاری کیا تھا، وہ 230 کروڑ روپے کی ادائیگی کے بارے  میں فریقین کی طرف بات تھی اور اس کو پورا نہیں کرنا عدالت کی توہین کا معاملہ ہے۔

واضح  ہو کہ اس سے پہلے انل امبانی کو ایرکسن انڈیا معاملے میں سپریم کورٹ نے ہتک عزت کا مجرم ٹھہرایا تھا۔ عدالت نے ان کو سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود سویڈن کی ٹیلی کمیونی کیشن کمپنی ایرکسن کو 550 کروڑ روپے نہیں چکانے کا مجرم  پایا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)