مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے ٹکٹ دینے کا بچاؤ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دنیا میں پانچ ہزار سال تک جس عظیم تہذیب اور روایت نے وسودھیو کٹم بکم کا پیغام دیا، ایسی تہذیب کو آپ نے بنا ثبوت دہشت گرد کہہ دیا۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے بھوپال لوک سبھا سیٹ سے مالیگاؤں بم بلاسٹ کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ٹکٹ دئے جانے کے بی جے پی کے فیصلے کا بچاؤ کرتے ہوئے کہا کہ پرگیہ سنگھ کو بھوپال سے ٹکٹ دینا ہندو تہذیب کو دہشت گرد کہنے والوں کو جواب دینا ہے اور یہ جواب کانگریس کو مہنگا پڑنے والا ہے۔ٹائمس ناؤ کو دئے انٹرویو میں یہ پوچھے جانے پر کہ دہشت گردی کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو بھوپال سے ٹکٹ دیا جانا کتنا صحیح ہے؟
اس سوال کے جواب میں وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘ جب 1984 میں شریمتی اندرا گاندھی کا قتل کیا گیا، اس کے بعد کہا گیا تھا کہ ایک بڑا درخت گرتا ہے تو زمین ہلتی ہے اور اس کے بعد ملک میں ہزاروں سرداروں کا قتل عام ہوا۔ یہ دہشت نہیں تھی کیا؟ یہ ایک طےشدہ لوگوں کی دہشت نہیں تھی کیا؟ اس کے بعد بھی ان کو وزیر اعظم بنا دیا گیا۔ اور اس بارے میں اس ملک کی نیوٹرل (غیر جانبدار) میڈیا نے ایک سوال بھی کبھی نہیں پوچھا، جو آج پوچھ رہا ہے۔ ‘
وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘ جن لوگوں پر سکھ فسادات کے الزام لگے، ان کو رکن پارلیامان بنا دیا گیا، مرکز میں وزیر بنایا گیا اور ان میں سے ایک کو ابھی مدھیہ پردیش کا وزیراعلیٰ بنا دیا گیا، جن لوگوں کو عدالت نے سزا دی ہے ان سے گلے ملا جا رہا ہے، ان سے جیل میں جاکر ملا جا رہا ہے۔ اگر جیل سے اسپتال آئے تو ان کو ملنے کے لئے جا رہے ہیں۔ ان کو اصولوں کی باتیں کرنے کا حق ہے کیا؟ ‘
انہوں نے کہا، ‘ امیٹھی کا امیدوار ضمانت پر ہو تو چرچہ نہیں، رائے بریلی کا امیدوار ضمانت پر ہو تو اس پر بھی کوئی چرچہ نہیں لیکن بھوپال کی امیدوار ضمانت پر ہے تو ان لوگوں نے طوفان کھڑا کر دیا۔ یہ کیسے چلےگا؟ ‘غور طلب ہے کہ نیشنل ہیرالڈ معاملے میں امیٹھی سے امیدوار راہل گاندھی اور رائے بریلی کی امیدوار سونیا گاندھی ضمانت پر ہیں۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘ ایک خاتون کو، وہ بھی ایک سادھوی کو، اس طرح سے پریشان کیا گیا۔ میں گجرات میں رہکر آیا ہوں، میں کانگریس کی موڈس آپرینڈی (کام کرنے کا طریقہ) کو بخوبی سمجھ گیا ہوں۔ وہ کیا کرتے ہیں، جیسے ایک فلم کی اسکرپٹ لکھتے ہیں، ویسے پہلے بیٹھکر کاغذ پر اسکرپٹ لکھتے ہیں۔ ایک چھوٹا سا کہیں ڈھونڈکر لائیںگے، اس کو ایسے پھیلائیںگے، رنگ بھریںگے، پھر ایک ولن کو لے آئیںگے، اس کے اندر ہیرو-ہیروئن لائیںگے اور پھر اسٹوری بنا دیںگے۔ ‘
وزیر اعظم نے کہا، ‘ ہمارے یہاں جتنے بھی انکاؤنٹر ہوئے ان سب کو ایسے ہی چلایا گیا۔ ہر واقعہ کو ایسے ہی کھینچتے تھے۔ میں نے دیکھا جسٹس لویا کی قدرتی وجہوں سے موت ہوئی، اس کو موڈر س آپرینڈی سے ایسا کیس بنا دیا، جیسے ان کا قتل ہو گیا۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ ان دنوں ای وی ایم کو لےکر لندن میں پریس کانفرنس کرنے والے لوگ، اسی موڈس آپرینڈی کے ساتھ کیا۔ ابھی جھوٹا ویڈیو بناکر ڈی مونیٹائزیشن کو لےکر ڈرامہ کیا۔ چار دن پہلے بھی ایسا ہی ایک ڈرامہ کیا تھا۔ تو یہ ان کی موڈس آپرینڈی ہے اور سمجھوتہ ایکسپریس کا ججمنٹ آ گیا۔ کیا نکلا؟ ‘
وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘ آپ نے بنا ثبوت دنیا میں پانچ ہزار سال تک جس عظیم تہذیب اور روایت( ہندو)نے وسودھیو کٹم بکم کا پیغام دیا،سروے بھونتو نرامیہ کا پیغام دیا،جس تہذیب نے ایکم سدوی پرہ بہودھا ودنتی کا پیغام دیا، ایسی تہذیب کو آپ نے دہشت گرد کہہ دیا۔ ان سب کو جواب دینے کے لئے، یہ ایک علامت (پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو ٹکٹ) ہے اور یہ کانگریس کو مہنگا پڑنے والا ہے۔ ‘
غور طلب ہے کہ بی جے پی نے اس ہفتے کی شروعات میں ہی بھوپال سیٹ سے کانگریس کے امیدوار دگوجئے سنگھ کے خلاف پرگیہ ٹھاکر کو ٹکٹ دیا گیا تھا۔وہ 2008 کے مالیگاؤں بم بلاسٹ معاملے میں یو اے پی اے کے تحت اور آئی پی سی کی دیگر دفعات کے تحت الزامات کا سامنا کر رہی ہیں۔ وہ فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔معاملے میں 6 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 101 لوگ زخمی ہوئے تھے۔