مہاراشٹر کے علاوہ کرناٹک کے وزیر سیاحت نے بھی کہا ہے کہ ان کی ریاست بھی جموں و کشمیر کی ٹورازم انڈسٹری میں داخل ہونے کے بارے میں غور کر رہی ہے۔
نئی دہلی: مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے جموں و کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنے کے تقریباًایک مہینے بعد بی جے پی کی حکومت والے مہاراشٹر اور کرناٹک نے اعلان کیا ہے کہ وہ دونوں یونین ٹریٹری ریاست جموں و کشمیر اور لداخ میں سرمایہ کاری کریںگے۔ مہاراشٹر حکومت نے مرکزی وزیرسیاحت پرہلاد سنگھ پٹیل کو خط لکھکر دونوں خطوں میں مہاراشٹر ٹورازم ڈیولپمنٹ کارپوریشن (ایم ٹی ڈی سی) کے ذریعے ریزارٹ کھولنے کی پیشکش کی ہے۔ ریاست نے ریزارٹس کے لئے زمین مختص کرنے کے لئے مقامی انتظامیہ کو بھی خط لکھا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر سیاحت جئےکمار راول نے دی وائر کو بتایا، ‘ فی الحال، ہم نے اس منصوبہ کے لئے صرف ایک کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔ ہماری ٹیم خطے میں زمین کی پہچان کرےگی۔ اس پورے پروسیس میں کم سے کم ایک یا دو سال لگ سکتے ہیں۔ ‘ راول نے کہا کہ چونکہ ایم ٹی ڈی سی ایک کارپوریشن ہے، اس لئے اس کے لئے کابینہ کی منظوری کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ مقامی لوگوں کے مفاد میں یہ قدم اٹھایا گیا ہے، راول نے دی وائر کو بتایا کہ دونوں ریزارٹ کے لئے صرف مقامی لوگوں کی ہی تقرری کی جائےگی۔ انہوں نے کہا، ‘ یہ کشمیری نوجوانوں کے لئے روزگار پیدا کرنے کا ایک شاندار موقع ہوگا۔ اس فیصلے کے ساتھ مہاراشٹر، کشمیر میں زمین خریدنے کا فیصلہ کرنے والی پہلی ریاست بن گئی ہے اور مقامی لوگوں کے لئے روزگار پیدا کرنے والی پہلی ریاست ہے۔ ‘
While we are focused on improving Tourism Industry in Karnataka, we are also contemplating about making an entry into Jammu & Kashmir Tourism.
Karnataka's Art, Architecture, Culture & Traditions can be showcased in India's Crown, resulting in a win-win situation for both States.
— C T Ravi ಸಿ ಟಿ ರವಿ (@CTRavi_BJP) September 3, 2019
راول کے اس اعلان کرنے کے فوراً بعد، کرناٹک کے وزیر سیاحت سی ٹی روی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ ان کی ریاست بھی جموں و کشمیر کی ٹورازم انڈسٹری میں داخل ہونے کے بارے میں غورکر رہی ہے۔
انہوں نے لکھا، ‘ ایک طرف ہم کرناٹک میں ٹورازم انڈسٹری کو بہتر بنانے پرتوجہ مرکوز کر رہے ہیں، وہیں ہم جموں اور کشمیر ٹورازم میں داخل ہونے کے بارے میں بھی غور کر رہے ہیں۔ کرناٹک کے آرٹ، فن تعمیر، ثقافت اور روایتوں کی ہندوستان کے تاج میں نمائش کی جا سکتی ہے،جس کے نتیجے میں دونوں ریاست کے لیے جیت کا ماحول ہوگا۔’