مدھیہ پردیش: لاک ڈاؤن کے بیچ 18 سال کی لڑکی سے گینگ ریپ، پانچ گرفتار

واقعہ بیتول ضلع کا ہے۔ متاثرہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل سے گھر لوٹ رہی تھی کہ جب سات لوگوں نے ان کا راستہ روک لیا۔ متاثرہ کے بھائی کو ایک کنویں میں پھینک کر انہوں نے پاس کے جنگل میں لے جاکر لڑکی کے ساتھ ریپ کیا۔

واقعہ بیتول ضلع کا ہے۔ متاثرہ اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل سے گھر لوٹ رہی تھی کہ جب سات لوگوں نے ان کا راستہ روک لیا۔ متاثرہ کے بھائی کو ایک کنویں میں پھینک کر انہوں نے پاس کے جنگل میں لے جاکر لڑکی کے ساتھ ریپ کیا۔

Betul

نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے بیتول ضلع میں بدھ کی رات سات لوگوں نےمبینہ طور پر 18 سال کی لڑکی  کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اس معاملے میں پانچ ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں تین نابالغ ہیں۔ وہیں، دو فرار ہیں۔ملزمین نے متاثرہ کے بھائی کو کنویں میں پھینک دیا اور لگ بھگ چار گھنٹوں تک لڑکی  کا ریپ کرتے رہے۔

جانکاری کے مطابق،متاثرہ بدھ کی  رات لگ بھگ آٹھ بجے اپنے بھائی کے ساتھ بائیک میں پٹرول بھروا کر پاس کے پاڈھر سے لوٹ رہی تھی کہ تبھی کچھ لوگوں نے ان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا اور ایک سنسان سڑک پر انہیں روک لیا۔احتجاج  کرنے پر متاثرہ  کے بھائی کو کنویں میں پھینک دیا گیا اور لڑکی  کو پاس کے جنگل لے جاکر ریپ  کیا گیا۔

بیتل کے ایس پی ڈی ایس بھدوریا نے بتایا،‘بدھ کی  شام کو متاثرہ  اپنے بھائی کے ساتھ موٹر سائیکل سے پاڈھر سے اپنے گاؤں لوٹ رہی تھی تبھی کچھ لوگوں نے ان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔’کوتوالی پولیس تھانے کے انچارج راجیندر دھروے نے کہا، ‘ملزم کپا گاؤں کے تھے، جو متاثرہ کے گاؤں اور پاڈھر کے بیچ پڑتا ہے۔ بدھ کی  رات لگ بھگ آٹھ بجے ملزمین نے انہیں دیکھ کر پیچھا کرنا شروع کر دیا۔’

بھدوریا نے کہا، ‘کل سات لوگ تھے۔ انہوں نے ایک سنسان سڑک پر دونوں کو روک لیا۔ متاثرہ  کے بیان کے مطابق، ملزمین نے اس کے بھائی کی پٹائی کی اور اسے کنویں میں پھینک دیا۔’دھروے نے کہا، ‘ملزمین متاثرہ  کو بائیک پر بٹھاکر پاس کے جنگل میں لے گئے، جہاں اس کا ریپ  کیا گیا۔متاثرہ  لگ بھگ چار گھنٹوں تک ان کے قبضے میں رہی۔ رات ایک بجے متاثرہ  کا بھائی کنویں سے نکلنے میں کامیاب رہا اور اس نے گاؤں والوں کو اس کی جانکاری  دی، جس کے بعد لڑکی  کو ڈھونڈنا شروع کیا گیا۔’

دھروے نے بتایا کہ جب گاؤں والے لڑکی کو ڈھونڈ رہے تھے تبھی انہوں نے ایک ملزم کو متاثرہ  کو بائیک پر لے جاتے دیکھا۔ وہ اس کو چھوڑکر فرار ہونے لگا تبھی گاؤں والوں نے اس کو پکڑ لیا۔ اس بیچ ملزم نے کچھ نام لیے، لیکن وہ رات کے اندھیرے میں بچ کر بھاگ نکلنے میں کامیاب رہا۔

دھروے نے کہا، ‘رات لگ بھگ دو بجے ہماری ٹیم موقع پر پہنچی اور ملزمین  کی تلاش شروع کی۔ کپا گاؤں سے ایک ملزم  کو گرفتار کیا گیا۔ اس سے ملی جانکاری کی بنیاد پر چار دوسرے لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔’ایس پی نے بتایا، ‘دونوں فرار ملزمین  سندیپ اور شبھم کی پہچان کی گئی، جن کی تلاش کی جا رہی ہے۔’

اس معاملے میں آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ لاک ڈاؤن کے دوران یہ مدھیہ پردیش میں ریپ  کا چوتھا معاملہ ہے۔