لاک ڈاؤن: تلنگانہ میں پھنسے لوگوں کو جھارکھنڈ پہنچانے کے لیے اسپیشل ٹرین چلائی گئی

کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو ان کے گھر پہنچانے کے لیے چلنے والی یہ پہلی ٹرین ہے۔ عام طور پر ٹرین کی ایک بوگی میں 72 لوگ بیٹھتے ہیں، لیکن اس میں سماجی دوری کے ضابطوں پر عمل کرتے ہوئے 54 لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔

کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن میں پھنسے لوگوں کو ان کے گھر پہنچانے کے لیے چلنے والی یہ پہلی ٹرین ہے۔ عام طور پر ٹرین کی ایک بوگی میں 72 لوگ بیٹھتے ہیں، لیکن اس میں سماجی دوری  کے ضابطوں پر عمل  کرتے ہوئے 54 لوگوں کو بٹھایا گیا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

(فوٹو: رائٹرس)

نئی دہلی:  ریلوے نے کو رونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے لگائے لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنی خدمات  رد کرنے کے بعد تلنگانہ کے لنگم پلی میں پھنسے 1200 مہاجروں  کو جھارکھنڈ کے ہٹیا تک لے جانے کے لیے جمعہ  کو پہلی اسپیشل  ٹرین چلائی۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک  بھر میں ہزاروں لوگ پھنس گئے ہیں اور ان میں سے کئی نے تو پیدل چل کر گھر پہنچنے کی کوشش کی ہے۔

وزارت داخلہ نے گزشتہ 29 اپریل کو ریاستوں کو اپنے شہریوں کو بسوں میں لانے کی اجازت دے دی تھی۔ وہیں کئی ریاستوں  کے وزرائے اعلیٰ نے اپیل کی کہ پھنسے ہوئے لوگوں کے لیےاسپیش ٹرینیں چلانے کی اجازت دی جائے۔آر پی ایف کے ڈی جی ارن کمار نے بتایا، ‘24 بوگیوں والی یہ ٹرین جمعہ کو صبح چار بج کر 50 منٹ پر روانہ  ہوئی۔’

انہوں نے بتایا کہ یہ مہاجروں  کے لیے اب تک چلنے والی پہلی ٹرین ہے۔ریلوے نے ایک بیان میں کہا، ‘جمعہ کی  صبح تلنگانہ سرکار کی اپیل اور وزارت ریلوے کے احکامات پر لنگم پلی سے ہٹیا کے لیے اسپیشل  ٹرین چلائی گئی۔ مسافروں کی جانچ، اسٹیشن اور ٹرین میں سماجی دوری بنانے جیسے سبھی ضروری  احتیاطی قدم اٹھائے گئے۔’

ریلوے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سبھی مسافروں  کی اسٹیشن پر تھرمل جانچ کی گئی، ماسک پہننا لازمی  کیا گیا اور انہیں کھانا دستیاب کرایا گیا کیونکہ ٹرین منزل  سے پہلے کہیں نہیں رکےگی۔ترجمان نے بتایا کہ سماجی  دوری پر عمل کرنے کے لیے ہر بوگی میں صرف 54 مسافروں  کو بیٹھنے کی ہی اجازت دی گئی جبکہ اس میں 72 لوگوں کے بیٹھنے کی جگہ ہوتی ہے۔ کوپوں میں آٹھ کے بجائے چھ مسافروں کو سفر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

ٹرین آج رات 11 بجے ہٹیا پہنچے گی اور اس میں سوار سبھی مسافروں  کو آئسولیشن سینٹرمیں لے جایا جائےگا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، مہاجر مزدوروں کو لے جانے کے لیے اسپیشل  ٹرین چلانے کا یہ فیصلہ جمعرات  کوداخلہ  اور ریلوے وزارت کے بیچ بیٹھک کے بعد لیا گیا۔

وزارت ریلوے کے ترجمان  آرڈی باجپائی نے کہا، ‘یہ ٹرین بنا رکے چلے گی اور صرف ڈرائیور کی ادلا بدلی اور پانی کے لیے ہی رکےگی۔ یہ مہاراشٹر میں بلہارشاہ اور ناگپور سے ہوتے ہوئے رائے پور اور پھر جھارکھنڈ پہنچے گی۔سماجی دوری کےضابطوں پر عمل  کرنے کے لیے ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف)کی تعیناتی کی گئی ہے۔ ٹرین کو پلیٹ فارم پر لانے سے پہلے سینٹائز کیا گیا۔’

آر پی ایف ڈی جی ارن کمار نے کہا، ‘ہمارے لوگ بھی ٹرین میں ہیں۔ کھانا، حفاظتی آلات  اورسماجی دوری سب کا انتظام  کیا گیا ہے۔’ریلوے کے ایک ترجمان  نے بتایا کہ سبھی مسافروں  کی اسٹیشن پر تھرمل جانچ کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ واحد اسپیشل  ٹرین تھی۔ وزارت ریلوے کے احکامات اور ریاستی سرکاروں کی گزارش پر ہی دوسری اسپیشل  ٹرین چلائے جانے کامنصوبہ  بنایا جائےگا۔

دہلی میں ریلوے نے صاف کیا کہ واحداسپیشل  ٹرین سروس تھی اور وازارت ریلوے کے احکامات اورکھلنے کی جگہ  سے لےکر منزل تک  کی ریاستی  سرکاروں کی اپیل پر ہی اور ٹرینوں کو چلانے کا منصوبہ  بنایا جائےگا۔راجستھان، جھارکھنڈ، بہار، کیرل، مہاراشٹر، اڑیسہ، اتر پردیش، پنجاب اور تلنگانہ جیسی ریاستوں نے مہاجر مزدوروں  کو ان کی ریاستوں تک لانے کے لیے اسپیشل  ٹرین چلانے کی گزارش کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیشل  ٹرین کے لیے وزرائے اعلیٰ کی اپیل پر ریلوے نے ایک فہرست  تیار کر لی ہے اورجمعہ  سے مہاجروں  کو لانے کے لیے یہ ٹرینیں لگاتار چلائی جائیں گی۔حکام  نے بتایا کہ حالانکہ عام خدما ت کی بحالی میں ابھی وقت لگےگا۔

(خبررساں  ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)