بی جے پی کی رکنیت لیتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ کانگریس میں حقیقت سے انکار کیا جا رہا ہے اور نئے نظریات، نئی قیادت کو قبول نہیں کیا جا رہا ہے۔
نئی دہلی: سابق کانگریسی رہنما جیوترادتیہ سندھیا نے بدھ کو بی جے پی کی رکنیت حاصل کر لی۔ پچھلے کچھ دنوں سے مدھیہ پردیش میں چل رہے سیاسی اٹھاپٹک کے بیچ سندھیا نے گزشتہ منگل کو کانگریس سے استعفیٰ دے دیا تھا۔حالانکہ کانگریس کا کہنا ہے کہ پارٹی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے ان کو کانگریس سے برخاست کیا گیا تھا۔
Jyotiraditya Scindia: I can say with confidence that the aim of public service is not being fulfilled by that party (Congress). Besides this, the present condition of the party indicates that it is not what it used to be. pic.twitter.com/AGTK1zZwbe
— ANI (@ANI) March 11, 2020
بی جے پی کی رکنیت حاصل کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘آدمی کی زندگی میں کئی بار ایسے موڑ آتے ہیں جو اس کی زندگی کو بدل کے رکھ دیتے ہیں۔ میری زندگی میں دو تاریخیں بہت اہم رہی ہیں۔ پہلا، جس دن میں نے اپنے والد کو کھویا اور دوسرا، ان کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر ایک موڑ کا سامنا کرکے میں نے ایک فیصلہ لیا ہے۔’سندھیا نے آگے کہا، ‘میرا ماننا ہے کہ ہمارامقصد عوام کی خدمت ہونی چاہیے اور سیاست اس مقصد کی تکمیل کا ایک وسیلہ ہونا چاہیے۔ میں نے پچھلے 18 سالوں میں کانگریس پارٹی کے ذریعے پوری ایمانداری کے ساتھ ریاست اورملک کی خدمت کرنے کی کوشش کی۔ لیکن اب من دکھی ہے۔’
جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ عوامی خدمت کے مقصد کی تکمیل آج اس تنظیم(کانگریس)سے نہیں ہو پا رہی ہے۔ کانگریس پارٹی جو پہلے تھی وہ آج نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس میں حقیقت سے انکار کیا جا رہا ہے اور نئےخیالات، نئی قیادت کومنظوری نہیں مل رہی ہے۔اپنے ریاست کی صورت حال کو بیان کرتے ہوئے سندھیا نے کہا، ‘2018 میں سرکار بننے کے ساتھ ہم نے جو سپنا پرویا تھا، لیکن 18 مہینے میں ہی وہ سپنے پوری طرح سے بکھر گئے ہیں۔’
سندھیا کے استعفیٰ دینے کے بعد بنگلور میں رہ رہے چھ ریاستی وزرا سمیت کانگریس کے 19 ایم ایل اے نے بھی اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔اب یہ مانا جا رہا ہے کہ سندھیا کے بی جے پی میں آنے کے بعد مدھیہ پردیش میں کانگریس کی سرکار گر جائےگی کیونکہ سندھیا کے خیمے والے ایم ایل اے بھی بی جے پی میں آ سکتے ہیں۔مدھیہ پردیش میں کانگریس کے 114 ایم ایل اے میں سے سندھیا کے خیمے میں تقریباً30 فیصد ایم ایل اے مانے جاتے ہیں جن کی تعداد 30 سے 40 کے بیچ ہے۔ اس لیے کانگریس سرکار کا گرنا طے مانا جا رہا ہے۔ جیوترادتیہ سندھیا مدھیہ پردیش کی کانگریس سرکار میں درکنار کئے جانے سے کافی ناراض چل رہے تھے۔
یہ قیاس لگائے جا رہے تھے کہ کانگریس میں بڑا عہدہ دےکر جیوترادتیہ سندھیا سے سمجھوتہ کیا جا سکتا ہے۔ حالانکہ آج سندھیا نے کانگریس صدر سونیا گاندھی کو اپنا استعفیٰ سونپ دیا۔ استعفیٰ دینے سے پہلے جیوترادتیہ سندھیا نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی تھی۔