دہلی کے ماڈل ٹاؤن اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار کپل مشرا نے 8 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب کو ہندوستان بنام پاکستان کامقابلہ بتاکرایک ٹوئٹ کیا تھا۔ ٹوئٹر نے الیکشن کمیشن کی ہدایت کے بعد یہ متنازعہ ٹوئٹ ہٹا دیا ہے۔
نئی دہلی: دہلی پولیس نے متنازعہ ٹوئٹ کے معاملے میں بی جے پی امیدوار کپل مشرا کے خلاف ایک ایف آئی آر درج کی ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن کے افسروں کی ہدایت پر دہلی پولیس نے کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔کپل مشرا نے کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی اور کانگریس نے شاہین باغ میں منی پاکستان بنا دیا ہے اور آٹھ فروری کو ہونے جا رہااسمبلی انتخاب ہندوستان اور پاکستان کے بیچ ہوگا۔
#UPDATE Delhi Chief Electoral Officer's office requests Election Commission of India to begin the process for removal of Kapil Mishra's tweet. Election Commission has asked Twitter directly to remove the tweet. https://t.co/BRBBo1Jixa
— ANI (@ANI) January 24, 2020
ڈی ایس پی(ویسٹ)وجینت آریہ نے کہا، ‘ماڈل ٹاؤن کے رٹرننگ آفیسر کی شکایت پر بی جے پی امید اور کپل مشرا کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ عوامی نمائندگی قانون (Representation of the People Act) کی دفعہ125 کے تحت 24 جنوری کو ماڈل ٹاؤن تھانے میں ایف آئی آر درج کی گئی اور جانچ جاری ہے۔’اس سے پہلے کپل مشرا کے متنازعہ ٹوئٹ کو ٹوئٹر سے ہٹانے کے الیکشن کمیشن کی ہدایت کے بعد اس ٹوئٹ کو ہٹا دیا گیا۔
مشرا نے 23 جنوری کو یہ متنازعہ ٹوئٹ شیئرکیا تھا۔ مشرا نے کہا تھا کہ دہلی میں آٹھ فروری کا انتخاب ہندوستان اور پاکستان کے بیچ مقابلے کی طرح ہوگا۔الیکشن کمیشن(ای سی)کے افسروں نے کہا کہ مشرا کے متنازعہ ٹوئٹ کو ہٹانے کے بارے میں دہلی چیف الیکشن افسر(سی ای او)کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط لکھنے کے بعد کمیشن کی یہ کارروائی ہوئی ہے۔
دہلی کے سی ای او رنبیر سنگھ نے کہا تھا، ‘ہم نے ٹوئٹ کو اپنے علم میں لیا ہے اور اسے ہٹانے کے لیے پچھلی رات ای سی کوخط لکھا۔ ٹوئٹ ضابطہ اخلاق اور عوامی نمائندگی قانون کی خلاف ورزی ہے، اس لیے ہم نے کارروائی کی ہے۔’انہوں نے کہا، ‘ہم نے کپل مشرا کووجہ بتاو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔’انہوں نے بتایا کہ دہلی سی ای او دفترنے کپل مشرا کو وجہ بتاو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
माननीय चुनाव आयोग के नोटिस को मेरा जवाब pic.twitter.com/7eT7YqoUAJ
— Kapil Mishra (@KapilMishra_IND) January 24, 2020
اس نوٹس پرردعمل دیتے ہوئے کپل مشرا نے کہا کہ ان کے بیان کو جان بوجھ کر تروڑ مروڑکر پیش کیا گیا ہے تاکہ نااتفاقی پید اکرکے ایک طرفہ تصویر پیش کی جا سکے۔انہوں نے کہا، ‘میرے بیان کو پاکستان کی اس کوشش کے تناظر میں لیا جانا چاہیے، جس میں پاکستان دہلی میں نظم ونسق کی صورتحال کاغیر مناسب فائدہ لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ شاہین باغ کے مظاہرین نہ ہی میرے اسمبلی حلقہ میں ہیں اور نہ ہی میرے بیان سے میرے ووٹر پر اس کا اثر پڑےگا۔’
بتا دیں کہ ماڈل ٹاؤن سیٹ سے امیدوار کپل مشرا نے جمعرات کو سلسلےوار ٹوئٹ کرکے کہا تھا کہ آٹھ فروری کو دہلی کی سڑکوں پر ہندستان اور پاکستان کا مقابلہ ہوگا۔ اس کے بعد ایک اور ٹوئٹ میں انہوں نے شاہین باغ میں شہریت قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرہ کو لےکر‘منی پاکستان’ کا ذکر کیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)