ہاتھرس  بھگدڑ: 121 افراد کی ہلاکت پر خود ساختہ بابا نے کہا – ہونی کو ٹال نہیں سکتے، جو آیا ہے وہ جائے گا

خود ساختہ بابا نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا کے ست سنگ میں مچی بھگدڑ میں اس ماہ کے شروع میں 121 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جسے انہوں نے ان کی تنظیم کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

خود ساختہ بابا نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا کے ست سنگ میں مچی بھگدڑ میں اس ماہ کے شروع میں 121 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جسے انہوں نے ان کی تنظیم کو بدنام کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔

سورج پال عرف 'بھولے بابا'۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

سورج پال عرف ‘بھولے بابا’۔ (تصویر بہ شکریہ: سوشل میڈیا)

نئی دہلی: خود ساختہ بابا نارائن ساکار ہری عرف بھولے بابا نے بدھ (17 جولائی) کو کہا کہ وہ اس مہینے کے شروع میں ہاتھرس میں ہوئی  بھگدڑ سے بہت پریشان ہیں لیکن تقدیر میں جو لکھا ہے اسے کوئی نہیں ٹال سکتا، ایک دن سب کو مرنا ہی ہے۔

بتادیں کہ اس خود ساختہ بابا کی جانب  سے منعقد ‘ست سنگ’ میں بھگدڑ کے دوران 121 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ، خودساختہ بابا نے کہا، ‘ہونی کو کون ٹال سکتا ہے۔ جو آیا ہے اسے ایک دن جانا ہے، کوئی آگے کوئی پیچھے۔‘ انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ ان کی تنظیم کو ‘بدنام’ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق ہری نے کہا، ‘میں 2 جولائی کے واقعہ کے بعد میں بہت اداس اور پریشان تھا۔ لیکن جو ہونا ہے اسے کوئی نہیں ٹال سکتا… میرے وکیل اور عینی شاہدین نے زہریلے اسپرے کے بارے میں جو کہا ہے وہ بالکل سچ ہے، یقیناً کوئی سازش ہے۔‘

خود ساختہ بابا کے وکیل اے پی سنگھ نے بتایاکہ نارائن ہری کاس گنج کے بہادر نگر گاؤں میں واقع اپنے آشرم پہنچ چکے ہیں۔

بتادیں کہ اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے اس معاملے سے متعلق ایف آئی آر میں ہری کا نام شامل نہیں کیا ہے ۔

سترہ  جولائی کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابا نے کہا کہ انہیں ایس آئی ٹی اور جوڈیشیل کمیشن پر پورا بھروسہ ہے۔ ان کے پیروکاروں کا خیال ہے کہ ‘سچ’ سامنے آئے گا اور ‘سازش’ بے نقاب ہو جائے گی۔

پولیس نے اس معاملے میں چھ لوگوں کو گرفتار کیا ہے، جن کی شناخت رام یادو (مین پوری)، بھوپیندر سنگھ یادو (فیروز آباد)، میگھ سنگھ (ہاتھرس)، منجو یادو (ہاتھرس)، مکیش کمار (ہاتھرس) اور منجو دیوی کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ ہری کے گروپ میں سیوادار (رضاکار) کے طور پر کام کرتے تھے اور ماضی میں اس طرح کے کئی پروگرام منعقد کر چکے ہیں۔

مختلف سطحوں پر تحقیقات جاری ہیں، لیکن اب تک جو معلوم ہوا ہے وہ یہ ہے کہ بھگدڑ ہری کے ست سنگ کے مقام سے نکلنے کے دوران یا اس کے بعد ہوئی تھی۔ انتظامیہ کی داخلی رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ واقعہ خود ساختہ گرو کے عقیدت مندوں بالخصوص خواتین کی جانب سے ان سے آشیرواد حاصل کرنے اور ان کے قدموں کی دھول اپنے ماتھے پر لگانے اور منتظمین کی جانب سے انہیں ایسا کرنے سے روکنے کی وجہ سے پیش آیا ہوگا۔