ہریانہ اسکول ایجوکیشن بورڈ نے بچوں سے کان پکڑ کر اٹھک-بیٹھک کروانے کو سپر برین یوگا بتاتے ہوئے اس کو اسکولوں میں نافذ کرنے کی بات کہی ہے۔ بورڈ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سائنسی طور پر ثابت ہو چکا ہے کہ ایسا کرنے سے عقل تیز ہوتی ہے۔
نئی دہلی: ہریانہ کے سرکاری اسکولوں میں لڑکے لڑکیاں جلد ہی روزانہ کان پکڑ کر 14 بار اٹھک-بیٹھک کرتے نظر آ سکتے ہیں۔ ہریانہ اسکول ایجوکیشن بورڈنے تجربہ کے طور پر اس کی شروعات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایجوکیشن بورڈ کے سکریٹری راجیو پرساد نے بتایا کہ سپر برین یوگا کی شروعات ہندوستان میں پہلے ہوئی تھی اور اب وقت آ گیا ہے کہ ہمارے ملک کی قدیم روایتوں کو ایک بار پھر سے زندہ کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ اسی کے تحت بورڈ کے اسکول میں ‘سپر برین’ (اٹھک-بیٹھک)یوگا شروع کروایا جا رہا ہے۔ ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ اس اٹھک-بیٹھک سے دماغ تیز چلنے لگتا ہے۔ بورڈ نے کہاکہ اس کی شروعات بورڈ کے ڈاکٹر ایس رادھا کشنن اسکول میں 4 جولائی سے کی گئی ہے۔جمعرات کو یہ کام صرف اساتذہ نے ہی کیا۔اب اسکول کھلنے کے بعد 8 جولائی کو اسکول کے بچوں کو یوگا اور اٹھک-بیٹھک کروایا جائے گا۔
بورڈ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ سائنسی طور پر ثابت ہو چکا ہے کہ سپر برین یوگا یعنی کان کو پکڑ کر اٹھک-بیٹھک کرنے سے عقل تیز ہوتی ہے۔14 بار اٹھک-بیٹھک کرنے سے فائدہ ہوگا۔دینک بھاسکر کی خبر کے مطابق؛8 جولائی کو اسکول کھلنے کے بعد تقریباً 700 اسٹوڈنٹس کو 2 سیکشن میں تقسیم کیا جائے گا،جہاں ایک سیکشن کو یوگا کروایا جائے گا،دوسرے کو نہیں۔ اس کے بعد دونوں سیکشن کے اسٹوڈنٹس کا سال بھر تک سائنسی طریقے سے مطالعہ کیا جائے گا۔
یوگا کرنے والے اسٹوڈنٹس پر اس تجربے کا مثبت اثر نظر آیا تو اگلے سیشن سے ڈپارٹمنٹ کے سبھی اسکولوں میں یہ نافذ کرنے کے لیے لکھا جائے گا۔راجیو پرساد کا دعویٰ ہے کہ سپر برین یوگا سے کان کے نیچے کے حصے کے ایکیو پریشر پوائنٹ فعال ہو کر دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس سے اسٹوڈنٹس کی یادداشت اچھی رہے گی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)