66 سابق نوکر شاہوں نے صدر جمہوریہ کو لکھا خط، کہا-الیکشن کمیشن اپنے بھروسہ کو قائم رکھنے میں کامیاب نظر نہیں آرہا

خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے درج کی گئی زیادہ تر شکایتوں پر کس طرح سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔

خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے درج کی گئی زیادہ تر شکایتوں پر کس طرح سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: تقریباً 66 سابق نوکر شاہوں کے ایک گروپ نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو سخت لفظوں میں خط لکھ کر کہا ہے کہ کہ الیکشن کمیشن اس وقت اپنی شفافیت اور بھروسہ کو بنائے رکھنے میں کامیاب نہیں ہے ۔ اس کی وجہ سے انتخابی کارروائی کی سالمیت کو خطرہ ہے۔خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے الیکشن کمیشن نے درج کی گئی زیادہ تر شکایتوں پر کسی طرح کی  کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔چیف الیکشن کمشنر اور دوسرے الیکشن افسر وں کو  بھیجے گئے خط میں بھی سابق افسروں نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ وہ اس طرح سے کام کریں کہ ان کی آزادی ، غیر جانبداری اور اہلیت پر کوئی سوال قائم نہ ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کمیشن کو آئین کی دفعہ 324 کے تحت دیے گئے اختیارات کا استعمال کرنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہندوستانی رائے دہندگان  بغیر کسی خوف یا لالچ کے اپنے ووٹ کا استعمال کر سکے ۔سابق نوکر شاہوں نے خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی کئی مثالیں دی ہیں جس میں الیکشن کمیشن نے کوئی مناسب قدم نہیں اٹھایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘ یوگی آدتیہ ناتھ کے مودی جی کی سینا والے بیان پر’ وزیر اعظم مودی کو معنون نمو ٹی وی ، نریندر مودی پر بنی فلم جیسے کئی معاملوں میں وہ قدم اٹھانے میں ناکامیاب رہے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ الیکشن کمیشن نے اب تک صرف وردھا میں وزیر اعظم کی بانٹنے والی تقریر کے بارے میں رپورٹ ہی کیوں مانگی ہے ، جہاں انہوں نے کہا تھا ، کانگریس نے ہندوؤں کا اپمان کیا ۔ لوگوں نے ان کو الیکشن میں سزا دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس پارٹی کے رہنما اب اکثریتی آبادی والے علاقے سے الیکشن لڑنے سے ڈرتی ہے یہی وجہ ہے کہ وہ ان جگہوں پر پناہ لینے کو مجبو رہیں جہاں اکثریت میں اقلیت ہے۔سابق افسروں نے اپنے  خط میں اس بات کو لے کر بھی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ آخر کیوں ای وی ایم اور وی وی پی ٹی کی میچنگ کا خواہش مند نظر نہیں آتا۔

(صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو بھیجے گئے خط کو پڑھنے کے لیے اس لنک پر کلک کیجیے۔)