دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذریعے منعقد ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ۔ (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون کو لے کر کانگریس پر دہلی میں تشدد پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے مرکزی وزیرداخلہ امت شاہ نے منگل کو راجدھانی کے لوگوں سے کہا کہ وہ پارٹی کو آئندہ اسمبلی الیکشن میں سبق سکھائیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی(ڈی ڈی اے)کے ذریعے منعقد ایک پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ’دہلی میں بد امنی کے لیے کانگریس پارٹی کی قیادت میں ٹکڑے ٹکڑے گینگ ذمہ دار ہے،ان کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ دہلی کی عوام کو سزا دینا چاہیے۔’
امت شاہ نے کانگریس کو متنازعہ قانون پر لوگوں کو گمراہ کرنے کے لیے قصوروار ٹھہرایا۔اس قانون میں 31 دسمبر 2014 سے پہلے افغانستان،بنگلہ دیش اور پاکستان سے ہندوستان آئے ہندو،سکھ،بودھ، جین، پارسی اور عیسائی کمیونٹی کے لوگوں کو ہندوستانی شہریت دینے کا اہتمام کیا گیا ہے۔
وزیر داخلہ نے آگے کہا،’شہریت ترمیم قانون پر پارلیامنٹ میں چرچہ ہوئی۔ کسی (اپوزیشن پارٹی)نے کچھ نہیں کہا۔(پارلیامنٹ سے)باہر آنے کے بعد وہ لوگوں کو گمراہ کرنے میں لگے ہیں۔’
15 دسمبر کو ساؤتھ دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرے کے بعد جامعہ ملیہ اسلامیہ کے کئی طلبا زخمی ہو گئے جب پولیس ان کے کیمپس میں داخل ہوئی اور ان پر لاٹھی چارج کی۔اس کے بعد 20 دسمبر کو دریا گنج میں تب تشدد ہوا تھا جب شہریت ترمیم قانون کے خلاف آندولن کر رہے مظاہرین کو پولیس نے جبراً ہٹانے کی کوشش کی اور پھر ایک گروپ نے پتھراؤ کیا تھا۔ اس جدو جہد میں ایک کار میں آگ لگ گئی تھی اور کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔
دہلی میں بی جے پی کے مظاہرے کے بارے میں بھروسہ جتاتے ہوئے شاہ نے کہا کہ دہلی میں کیجریوال حکومت کا وقت ختم ہو گیا ہے اور اب ‘کمل کھلے گا۔’شاہ نے کہا،’دہلی آپ نے ہمیں 7 ایم پی دیے اب قومی راجدھانی کے وکاس کے لیےآئندہ الیکشن میں بی جے پی ایم ایل اے کو موقع دینے کا وقت آ گیا ہے۔’
کیجریوال پر حملہ بولتے ہوئے انھوں نے کہا کہ عآپ حکومت نے مرکز کے منصوبوں میں روڑا اٹکایا۔ شاہ نے کہا ،’کیجریوال نے پردھان منتری آواس یوجنا اور آیوشمان بھارت کو نافذ نہیں کیا۔ وہ ہمارے منصوبوں پر اپنا نام چڑھانا چاہتے ہیں۔’