گزشتہ بدھ تک کورونا وائرس کی وبا سے دنیا بھر میں19246 لوگوں کی موت۔ یورپ میں کورونا وائرس کی وبا کے 226340 معاملے سامنے آچکے ہیں جبکہ اس سے 12719 لوگوں کی موت ہوئی۔ دسمبر میں چین میں اس وائرس کا پہلامعاملہ سامنے آنے کے بعد 181 ممالک میں 427940 معاملے درج کئے گئے۔
نئی دہلی: اقوام متحدہ نے دنیا کےمفلس لوگوں کے لئے دو ارب ڈالر کی مدد کی اپیل سمیت انسانی پہل کی شروعات کرتےہوئے بدھ کو کہا کہ کورونا وائرس کی وبا پوری انسانیت کے لئے خطرہ پیدا کر رہی ہے۔اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری انتونیو گتاریس نے پہل کااعلان کرتے ہوئے کہا، ‘ کورونا وائرس پوری انسانیت کے لئے خطرہ پیدا کر رہا ہے اورپوری انسانیت کو اس سے لڑنا چاہیے۔ عالمی کاروائی اور یکجہتی بہت اہم ہیں۔ممالک کے اکیلے کام کرنے سے زیادہ کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ‘
کورونا وائرس سے دنیا بھر میں 19246 لوگوں کی موت
ادھر، گزشتہ بدھ تک دنیا بھر میں کورونا وائرس سے مرنےوالے لوگوں کی تعداد 19246 ہو گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے شمار کےمطابق دسمبر میں چین میں اس وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آنے کے بعد 181 ممالک میں427940 معاملے درج کئے گئے۔اٹلی میں اس وائرس سے 6820 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اوراس سے 69176 لوگ متاثر ہیں اور 8326 لوگ ٹھیک ہو گئے ہیں۔ اسپین میں مرنے والوں کی تعداد چین سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اسپین میں اس سے 3434 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور47610 لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
چین میں کورونا وائرس سے 3281 لوگوں کی موت ہوئی ہے اوراس کے 81218 معاملے سامنے آئے ہیں۔ کورونا وائرس سے متاثر دیگر ممالک میں ایران ہے جہاں 2077 لوگوں کی موت ہوئی اور اس سے 27017 لوگ متاثر ہوئے۔فرانس میں اس وائرس سے 1100 لوگوں کی موت ہوئی اور22302 معاملے سامنے آئے ہیں۔
منگل تک افریقی ممالک کیمرون اور نائجر میں کورونا وائرس سے پہلی موت ہوئی جبکہ لیبیا، لاؤس اور ڈومینیکا میں اس وائرس کا پہلا معاملہ سامنے آیا ہے۔ باماکو سے حاصل اے ایف پی کی ایک خبر کے مطابق مغربی افریقی ملک مالی نے بدھ کو کورونا وائرس کے پہلے دو معاملے سامنے آنے کی تصدیق کی۔
وہیں، تریپولی سے حاصل خبر کے مطابق شمالی افریقی ملک لیبیا میں بھی اس وائرس سے انفیکشن کا پہلا معاملہ سامنے آیا ہے۔یورپ میں اس وائرس کے 226340 معاملے سامنے آ چکے ہیں جبکہ اس سے 12719 لوگوں کی موت ہوئی۔ ایشیا میں اس کے 99805 معاملے درج کئے گئےاور 3593 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔
امریکہ میں معاملے 65000 کے پار، 1000 سے زیادہ لوگوں کی موت
امریکہ میں مہلک کورونا وائرس کے معاملے 65000 کے پار ہونےاور 1000 سے زیادہ لوگوں کی موت ہونے پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس عالمی وبا سے سب سے زیادہ متاثر نیویارک سمیت کئی ریاستوں کے لئے صحت عامہ پر ایمرجنسی سے متعلق بڑےاعلامیہ کو منظوری دی ہے۔
جانس ہاپکنس کورونا وائرس ٹریکر کے مطابق، امریکہ میں کورونا وائرس سے 1031 لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور 68572 لوگ متاثر ہیں۔ چین اوراٹلی کے بعد سب سے زیادہ انفیکشن کے معاملوں میں امریکہ تیسرے نمبر پر ہے۔قومی ایمرجنسی اعلان کرنے کے ساتھ ہی صدر نے نیو یارک ،کیلی فورنیا ، واشنگٹن ، آئیووا ، لوزیانا ، نارتھ کیرولائنا ، ٹیکساس ، اورفلوریڈا کے لئے بڑے اعلامیہ کو منظوری دی۔
حال کی تاریخ میں ممکنہ طور پر یہ پہلی بار ہے جب چھ سےزیادہ ریاستوں میں صحت عامہ سے متعلقایمرجنسی کے اعلامیہ کو منظور ی دی گئی ہے۔نیویارک شہر میں حالات بدتر ہوتے جا رہی ہیں۔ یہ شہر ملک میں کووڈ-19 کا مرکز بن چکا ہے۔ منگل تک نیویارک میں متاثر لوگوں کی تعداد 30000پارکر گئی اور کم سے کم 285 لوگوں کی موت ہو گئی۔
اس کے علاوہ نیو جرسی میں 4402 معاملے سامنے آئے اور 62لوگوں کی موت ہوئی۔ کیلی فورنیا میں تقریبا 3000 معاملے سامنے آئے اور 65 لوگوں کی موت ہو گئی۔یہ تمام ریاست لاک ڈاؤن (بند) ہیں۔ امریکہ میں کوروناوائرس سے پہلی موت کا معاملہ واشنگٹن سے سامنے آیا ہے۔ وہاں متاثر لوگوں کی تعداد2588 ہے اور 130 لوگ جان گنوا چکے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ملک بھر میں بڑےپیمانے پر کووڈ-19 کی جانچکر رہی ہے۔ 10 کروڑ سے زیادہ امریکی بند جیسے حالات میں رہ رہے ہیں جس کا ملک کی معیشت پر تباہ کن اثر پڑ رہا ہے۔امریکہ میں سینٹ رہنماؤں اور وہائٹ ہاؤس کے درمیان بدھ کو معیشت کو 2000 ارب ڈالر کا پیکج دئے جانے کے اہتمام والے بل پررضامندی بن گئی۔اس پیکج کے ذریعے امریکیوں کے ہاتھ میں سیدھے نقدی پہنچائی جائےگی، چھوٹے کاروباریوں کو گرانٹ ملےگا اور بڑی کمپنیوں کو اربوں ڈالرکا قرض دستیاب کرایا جائےگا۔ اس کے ساتھ ہی بےروزگارو ں کے فلاح و بہبود کی بھی توسیع کی جائےگی۔
اس بیچ، امریکہ کے وزیر دفاع مارک ایسپر نے کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے غیر ممالک میں امریکی افواج اور سول ڈیفنس ورکرزکی سرگرمیوں پر 60 دن کی روک لگانے کا حکم دیا ہے۔اس قدم سے تقریباً 90000 امریکی سروس ممبروں کی تعیناتی یا دوبارہ تعیناتی اگلے دو مہینوں کے لئے رک جائےگی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)