
سعودی عرب نے ہندوستان کے پرائیویٹ حج کوٹے میں 80 فیصد کی کٹوتی کردی ہے۔ جس کے بعد پی ڈی پی سربراہ مفتی نے وزارت خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کو سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ اٹھائے۔ وہیں، عمر عبداللہ نے وزیر خارجہ سے تمام متاثرہ عازمین حج کے مفادمیں کوئی حل نکالنے کی اپیل کی ہے۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے مرکزی وزارت خارجہ سے اپیل کی ہے کہ وہ ہندوستانی عازمین کے نجی حج کوٹے میں 80 فیصد کٹوتی کے معاملے میں فوراً مداخلت کرتے ہوئےاسے سعودی عرب کی حکومت کے ساتھ اٹھائے ۔
اتوار (13 اپریل) کو ایکس پر ایک پوسٹ میں مفتی نے کہا، ‘سعودی عرب سے پریشان کن خبر آرہی ہے۔ رپورٹس سے پتہ چلا ہے کہ ہندوستان کے پرائیویٹ حج کوٹے میں اچانک 80 فیصد کی کٹوتی کردی گئی ہے۔’
مفتی نے کہا کہ اچانک لیے گئے اس فیصلے نے’ملک بھر کے عازمین اور ٹور آپریٹرز کے لیے شدید پریشانی پیدا کر دی ہے۔’
دریں اثنا، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور ان کی پارٹی نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے بھی وزیر خارجہ ایس جئے شنکر سے ملاقات کی اور اپیل کی کہ وہ سعودی عرب کے ساتھ بات چیت کریں اور تمام متاثرہ عازمین کے مفاد میں کوئی حل تلاش کریں۔
The reported cancellation of Hajj slots for over 52,000 Indian pilgrims, many of whom have already completed payments, is deeply concerning. I urge Hon’ble Minister of External Affairs @DrSJaishankar to engage with the Saudi authorities at the earliest to explore a resolution in…
— Office of Chief Minister, J&K (@CM_JnK) April 13, 2025
اس سال حج 4 جون سے 9 جون کے درمیان ہونے کا امکان ہے، جوچاند پرمنحصر کرتاہے۔ یہ اسلامی کیلنڈر کے آخری مہینے ذی الحجہ کے آغاز کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس دوران ہزاروں عازمین مکہ اور مدینہ کی سالانہ زیارت کے لیے سعودی عرب جاتے ہیں۔ اس کا اختتام عید الاضحیٰ کے تہوار ساتھ ہوتا ہے۔
لائیو منٹ کی رپورٹ کے مطابق ، ہندوستانی عازمین کے لیے حج کا اہتمام یا تو حج کمیٹی آف انڈیا (ایچ سی او ایل) کے ذریعے کیا جاتا ہے، جو اقلیتی امور کی وزارت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک قانونی تنظیم ہے ، یا نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے، جسے حج گروپ آرگنائزرزبھی کہا جاتا ہے۔
اس سال جنوری میں، ہندوستان نے سعودی عرب کے ساتھ حج معاہدے پر دستخط کیا تھا، جس میں 175025 ہندوستانی عازمین کے کوٹے کی تصدیق کی گئی تھی۔
مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے جنوری میں ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا تھا، ‘سال 2025 کے لیے حج معاہدے پر سعودی عرب کے حج اور عمرہ کے وزیر توفیق بن فوزان الربیعہ کے ساتھ دستخط کیے گئے ۔ حج 2025 کے لیے ہندوستان سے 175025 عازمین کے کوٹہ کو حتمی شکل دی گئی۔ ہم اپنے تمام عازمین حج کو بہترین ممکنہ خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ‘
مرکزی حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سال 2024 میں تقریباً 140000 ہندوستانی عازمین حج کے لیے گئے تھے۔
معلوم ہو کہ اس اچانک معطلی سے ہندوستان کے ان عازمین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جو صرف حج کے لیے سعودی عرب جارہے ہیں اور جن کے پاس حج ویزا ہے۔ اس سے دوسرے ویزا ہولڈرز متاثر ہوں گے جو حج میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ یہ مبینہ طور پر زیادہ ہجوم سے بچنے اور لوگوں کو مناسب رجسٹریشن کے بغیر حج کرنے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔