چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ مانتے ہوئے اس پر اپنادعویٰ کرتا ہے اور کسی بھی ہندوستانی رہنما کے یہاں آنے پر اعتراض کرتا ہے۔ چین کےبیان کے بعد ہندوستانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا اعتراض بےوجہ ہے، اروناچل ہندوستان کا غیر منقسم حصہ ہے۔
اروناچل پردیش کے دورے پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ (فوٹوبشکریہ ٹوئٹر)
نئی دہلی: مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے اروناچل پردیش کے دورے کولےکر چین نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاہ کا اروناچل کادورہ بیجنگ کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔شاہ اروناچل کے 34ویں یوم تاسیس کے موقع پر منعقد پروگرام میں حصہ لینے کے لئے اروناچل پردیش میں ہیں۔وہ اس دوران صنعت اور سڑکوں سے جڑے کئی منصوبوں کا افتتاح بھی کریںگے۔
چین نے اس دورے کی مخالفت کرتے ہوئے اس کو آپسی سیاسی اعتماد پرحملہ بتایا ہے۔دراصل چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ مانتے ہوئے اس پراپنا دعویٰ کرتا ہے اور ہندوستان کے کسی بھی رہنما کے اس شمال مشرقی ریاست کے دورےپر اعتراض کرتا ہے۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان جینگ شوانگ نے پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا، ‘ چین کی ہندوستانی سرحد کے مشرقی حصے یا چین کے تبت علاقےکے جنوبی حصے کے بارے میں رائے بالکل واضح ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ چین کی حکومت نے نام نہاد ارناچل پردیش کو کبھی پہچان نہیں دی اور وہ چین کے تبتی علاقے کے جنوبی حصے میں ہندوستانی رہنما کے دورےکی مخالفت کرتا ہے کیونکہ اس نے چین کی علاقائی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے،فرنٹ لائن علاقوں کی رکاوٹ کو کمتر کیا ہے، آپسی سیاسی اعتماد پر وار کیا ہے اورمتعلقہ دو طرفہ سمجھوتہ کی خلاف ورزی کی ہے۔ ‘
ترجمان نے کہا، ‘ چین ہندوستان سے سرحد کے مدعے کو اورپیچیدہ بنانے والی ایسی کسی طرح کی کارروائی کو روکنے اور سرحدی علاقے میں امن بنائے رکھنے کے لئے ٹھوس کارروائی کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ ‘وہیں، ہندوستان نے چین کے اعتراض کو بےوجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہندوستان کا غیر منقسم حصہ ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے نامہ نگاروں سےکہا، ‘ ہندوستان کا ہمیشہ سے رخ رہا ہے کہ اروناچل پردیش اس کا غیر منقسم حصہ ہے جس کوالگ نہیں کیا جا سکتا۔’
وزیر داخلہ امت شاہ کے اروناچل دورے پر چین کے اعتراض کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر رویش کمار نے کہا کہ ہندوستان کے رہنما وقت وقت پر اروناچل پردیش کےدورے پر جاتے رہتے ہیں، جیسا کہ وہ ملک کے دیگر علاقوں میں جاتے ہیں اور کسی ہندوستانی رہنما کے اروناچل پردیش کے دورے پر چین کا اعتراض بےوجہ ہے۔واضح ہو کہ 3488 کلومیٹر لمبی اصل کنٹرول لائن کو لےکر ہندوستان اور چین کے درمیان تنازعہ ہے۔ چین کا دعویٰ ہے کہ اروناچل پردیش جنوبی تبت کا حصہ ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان سرحد تنازعہ کے حل کے لئے خصوصی نمائندوں کی بات چیت کے22 دور ہو چکے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)