مالیگاؤں دھماکے کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بھی بھوپال سے پرچہ داخل کیاہے۔ ڈمی امیدوار کو لےکر مدھیہ پردیش بی جے پی کے چیف ترجمان نے کہا کہ ایسا اس لئے کیونکہ اگر کہیں آفیشیل امیدوار کی نامزدگی کسی تکنیکی یا قانونی وجہوں سے رد ہوتی ہے تو پارٹی کے پاس اختیار موجود ہو۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کی بھوپال لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی کے موجودہ ایم پی آلوک سنجر نے پارٹی کے ڈمی امیدوار کے طور پر منگل کو پرچہ داخل کیا ہے۔ اس کے علاوہ منگل کو ہی مالیگاؤں بم دھماکوں کی ملزم پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے بھی بی جے پی امیدوار کے طور پر اپناپرچہ داخل کیا۔اس بارے میں سنجر نے بتایا، بی جے پی قیادت کی ہدایت پر میں نے آج بھوپال لوک سبھا سیٹ سے پرچہ بھرا ہے۔ میں پارٹی قیادت کی تمام ہدایات پر عمل کروںگا۔انہوں نے دعویٰ کیا، مجھے یقین ہے کہ بہن پرگیہ بڑے فرق سے یہ انتخاب جیتیںگی۔
بتایا جا رہا ہے کہ پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے ذریعے لگاتار دئے جا رہے بیانات اور اس پر الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کئے گئے نوٹس کو دیکھتے ہوئے بی جے پی نے آلوک سنجر سے ڈمی امیدوار کے طور پر ان کا پرچہ داخل کرایا ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، مدھیہ پردیش بی جے پی کے چیف ترجمان دیپک وجئے ورگیہ سے جب اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا،یہ ایک عام پروسس ہے۔ ہرجگہ ایک یا اس سے زیادہ ڈمی امیدوار پرچہ داخل کرتے ہیں۔ ایسا اس لئے کیونکہ اگر کہیں آفیشیل امیدوار کی نامزدگی کسی تکنیکی یا قانونی وجہوں سے ردہوتی ہے تو اختیار کے طور پر پارٹی کے پاس ایک دیگر امیدوار موجود ہو۔
بھوپال سیٹ پر کانگریس کی طرف سے مدھیہ پردیش کے سابق وزیراعلیٰ دگ وجئے سنگھ انتخابی میدان میں ہیں۔واضح ہو کہ الیکشن کمیشن نے ایودھیا میں متنازعہ ڈھانچہ گرانے کے تعلق سے دئے بیان کو لےکر بی جے پی امیدوار پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے خلاف گزشتہ22 اپریل کو ایف آئی آر درج کی ہے۔ایودھیا میں رام مندر تعمیر کے بارے میں پوچھے جانے پر ایک ٹی وی چینل سے پرگیہ نے گزشتہ20 اپریل کی شام کو کہا تھا، رام مندر ہم بنائیںگے اور شاندار بنائیںگے۔ ہم توڑنے گئے تھے (بابری مسجد کا)ڈھانچہ۔ میں نے چڑھکر توڑا تھا ڈھانچہ۔ مجھے ایشور نے طاقت دی تھی۔ ہم نے ملک کا کلنک مٹایا ہے۔
پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے کہا تھا، ایودھیا میں ڈھانچہ گرائے جانے کا افسوس کیوں ہوگا۔ ڈھانچہ گرانے پر تو ہم فخر کرتے ہیں۔ ہمارے پربھو رام جیکے مندر میں بے کار مادے تھے ہم نے ان کو ہٹا دیا۔اسی بارے میں الیکشن کمیشن نے پرگیہ کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔غور طلب ہے کہ 6 دسمبر 1992 کو کارسیوکوں کے ذریعے بابری مسجد کا ڈھانچہ گرایا تھا، ایودھیا رام جنم بھومی-بابری مسجد متنازعہ معاملہ فی الحال سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔اس سے پہلےالیکشن کمیشن نے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے مہاراشٹر اے ٹی ایس کے اس وقت کے چیف ہیمنت کرکرے کے بارے میں گزشتہ 18 اپریل کو دئے گئے متنازعہ بیان پر بھی پرگیہ کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا، میں نے ہیمنت کرکرے کو کہا تھا کہ تیرا سروناش ہوگا۔اس بیان پر تنازعہ ہونے کے بعد پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے اس پر معافی بھی مانگ لی تھی۔ انہوں نے کہا تھا، میرے بیان سے ملک کے دشمنوں کو فائدہ مل رہا، اس لئے میں یہ بیان واپس لے رہی ہوں۔قابل ذکر ہے کہ 29 ستمبر، 2008 کو مالیگاؤں میں ہوئے بم دھماکوں کے معاملے میں پرگیہ سنگھ ٹھاکر ملزم ہے اور تقریباً 9 سال جیل میں رہی ہے۔ اس معاملے میں وہ ان دنوں ضمانت پر چل رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)