بی جے پی رہنما اور سابق مرکزی وزیر چنمیانند پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی طالبہ کو بدھ کو اسپیشل جانچ ٹیم نے گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد عدالت نے ان کو 14 دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا۔متاثرہ کے والد کا کہنا ہے کہ پولیس کےپاس کوئی ثبوت نہیں ہے ، وہ صرف دباؤ بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی طالبہ(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: سابق وزیر داخلہ چنمیانند پر جنسی استحصال کا الزام لگانے والی لاء کی طالبہ کی
گرفتاری کے بعد بدھ کو عدالت نے اس کی ضمانت عرضی کو خارج کر دیا۔ طالبہ پر چنمیانند کو بلیک میل کرنے اور ان سے پانچ کروڑ روپے کی رنگداری مانگے جانے کا الزام ہے۔وہیں چنمیانند کی ضمانت عرضی پر سماعت کے لئے 30 ستمبر کی تاریخ طے کی گئی ہے۔اسسٹنٹ پراسیکیوشن افسر لال صاحب نے بتایا کہ چنمیانند سے پانچ کروڑ روپے کی رنگداری مانگنے والی لاء کی طالبہ کی ضمانت عرضی ان کے وکیل انوپ ترویدی نے اے سی جی ایم کی عدالت میں لگائی تھی، جس کو عدالت نے خارج کر دیا۔
ادھر چنمیانند کے وکیل اوم سنگھ نے بتایا کہ آج انہوں نے سابق مرکزی وزیر کی ضمانت کی عرضی ضلع جج کی عدالت میں دی ہے، جس پر سماعت کے لئے 30 ستمبر کی تاریخ طے ہوئی ہے۔متاثرہ کی گرفتاری کے بعد ایس آئی ٹی نے پریس کانفرنس کی، جس میں آئی پی ایس بھارتی سنگھ نے بتایا کہ چنمیانند کو دھمکی بھرا پیغام موبائل پر بھیجا گیا تھا جس میں ان سے پانچ کروڑ روپے کی مانگ کی گئی تھی۔ نہ دینے پر ان کا فحش ویڈیو ٹی وی چینل پر چلواکر ان کی عزت مٹی میں ملانے کی دھمکی دی گئی تھی۔
آئی پی ایس بھارتی نے بتایا کہ اس معاملے میں مقدمہ کوتوالی میں درج کیا گیا تھا۔ اس کے بعد زبانی دستاویز اور الکٹرانک ثبوت جمع کئے گئے اور تجزیہ کی پیش رفت رپورٹ عدالت میں 23 ستمبر کو پیش کی گئی، جس سے عدالت مطمئن ہے۔انہوں نے بتایا کہ پہلے سے گرفتار سنجے، وکرم اور سچن نے رنگداری مانگنے کی بات قبول کی تھی اور ثبوت مٹانے کے ارادے سے موبائل فون راجستھان کے دوسا میں راستے میں پھینک دیا تھا۔ تینوں ملزمین نے قبول کیا کہ اس رنگداری کی مانگ میں’مس اے ‘ یعنی متاثرہ کا اہم کردار ہے۔
موبائل فون بر آمد کرنے کے لئے ہی سچن اور وکرم کو عدالت سے پولیس حراست میں لیا گیا ہے۔ ان کی پولیس حراست کی مدت 95 گھنٹے کی ہے۔بھارتی نے بتایا کہ دستیاب شواہد کی بنیاد پر ‘مس اے’ متاثرہ سے 24 ستمبر کو ان کی رہائش گاہ پر پوچھ تاچھ کی گئی اور ان کو فارینسک لیب کے ذریعے جانچکے بعد ویڈیو کلپنگ دکھائی گئی جس میں متاثرہ کے ذریعے فرضی سم کا استعمال کرکے وہاٹساایپ کے ذریعے چنمیانند سے رنگداری مانگنے کی بات قبول کی گئی ہے۔
آئی پی ایس سنگھ نے بتایا کہ ویڈیو کلپ میں سنجے، وکرم، سچن اور ‘مس اے ‘ ساتھ میں تھے۔ ایسے میں ٹول ٹیکس ہوٹل میں ان کی ایک ساتھ حاضری اور سی ڈی آر کا پختہ ثبوت اکٹھے کئے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ثبوتوں کے ساتھ ایس آئی ٹی دوبارہ متاثرہ کے گھر گئی اور ان کو ویڈیو کلپ دکھائی گئی تو متاثرہ نے اپنی اور اپنے دوستوں کی آواز ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ایس آئی ٹی نے متاثرہ کو گرفتار کرکے بدھ کی صبح جیل بھیج دیا۔
وکیل اوم سنگھ نے بتایا کہ متاثرہ کواسپیشل جانچ ٹیم نے اے سی جے ایم (ایڈیشنل چیف جیوڈیشل مجسٹریٹ) ونیت کمار کی عدالت میں پیش کیا، جہاں سے اس کو 14 دن کی عدالتی حراست میں جیل بھیج دیا گیا۔قابل ذکر ہے کہ سوامی سکھدیوانند لا کالج میں پڑھنے والی طالبہ نے 24 اگست کو ایک ویڈیو وائرل کرکے کہا تھا کہ اس کو چنمیانند سے اپنی جان کاخطرہ ہے اور اس سنیاسی نے کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کر دی ہے۔
اس کے بعد متاثرہ کے والد نے کوتوالی میں چنمیانند کے خلاف اغوا اور جان سے مارنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرایا تھا۔ اسی معاملے کی تفتیش ایس آئی ٹی کر رہی تھی جس میں متاثرہ کو قصوروار پاتے ہوئے اس کو جیل بھیج دیا گیا۔ایس آئی ٹی چیف نوین اروڑہ نے بتایا کہ ہم نے لڑکی سے پوچھ تاچھ کی، سارے ویڈیو دکھائے اور آواز سنائی۔ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ پانچ کروڑ روپے کی مانگ کی گئی تھی۔ معاملے میں چنمیانند سمیت پانچ ملزمین کو خصوصی ایس آئی ٹی جیل بھیج چکی ہے۔
چنمیانند معاملے میں متاثرہ کی ضمانت عرضی خارج ہونے کے بعد اس کے وکیل انوپ ترویدی نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ جمعرات کو سیشن جج کے یہاں ضمانت کی عرضی داخل کریںگے۔ترویدی نے کہا کہ متاثرہ نے جو 12 پیج کی شکایت دہلی پولیس کو دی تھی، اس میں ریپ ہونے کی بات کہی گئی ہے اور چنمیانند پر تمام الزام لگائے گئے ہیں۔ اس کے بعد بھی ایس آئی ٹی نے دفعات 376سی چنمیانند پر لگائی ہے جبکہ اس میں کئی بڑے دفعات چنمیانند پر لگانی چاہیے تھی۔
متاثرہ کے والد نے کہا-اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، صرف دباؤ بنانے کی کوشش
چنمیانند پر ریپ کا الزام لگانے والی 23 سالہ طالبہ کے والد نے کہا کہ ان کی بیٹی کو صرف دباؤ بنانے کے لئے گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے اور وہ صرف چنمیانند کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، متاثرہ کے والد نے کہا، ‘ ایس آئی ٹی نے آج میری بیٹی کو جھوٹے الزامات میں گرفتار کیا۔ اس کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے اور ایس آئی ٹی نے اس پر جھوٹے الزامات میں مقدمہ درج کرایا ہے کہ وہ ان تین نوجوانوں (جبراً وصولی معاملے میں گرفتار)کے ساتھ تھی۔ یہ سب جھوٹ ہے۔ میری بیٹی کا اس سے کوئی لینا-دینا نہیں ہے۔ اپنے بیان میں میری بیٹی نے کبھی بھی کسی جرم کو قبول نہیں کیا ہے اور ایس آئی ٹی میڈیا میں جھوٹ پھیلا رہی ہے۔ ‘
انہوں نے کہا، ‘ عدالت نے کل ایس آئی ٹی کو معاملے سے متعلق تمام دستاویز لانے کے لئے کہا تھا۔ چونکہ ایس آئی ٹی کے پاس میری بیٹی کے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا اور اس کو لگا کہ اس کو ضمانت مل سکتی ہے اس لئے انہوں نے اس کو گرفتار کر لیا۔ ہم کل عدالت کی ہتک کی عرضی داخل کریںگے۔ ‘انہوں نے کہا، ‘اب ہمیں یقین ہے کہ ایس آئی ٹی ریاستی حکومت کی ہدایتوں پر کام کر رہی ہے۔ پہلے دن سے وہ چنمیانند کو معاملے میں بچانا چاہتے ہیں۔ ان کے خلاف ثبوت اور میری بیٹی کے بیان کے باوجود ایس آئی ٹی نے چنمیانند پر ریپ کا معاملہ نہیں درج کیا۔ ریاستی حکومت کی ہدایت پر ایس آئی ٹی نے ہم پر دباؤ بنانا چاہا تاکہ ہم چنمیانند کے خلاف مقدمہ کرنا بند کر دیں۔ ‘
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)