الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے ڈیٹا میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کمیشن کو بتایاہے کہ الیکٹورل بانڈ دینے والوں کے نام اور تفصیلات رکھنا ضروری نہیں تھے، اس لیے یہ جانکاری ان کے پاس دستیاب نہیں ہیں۔
نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی نے الیکشن کمیشن کو لکھے اپنے خط میں، جو الیکشن کمیشن کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کیے گئے سیل بند کور ڈیٹا کا حصہ ہے، کہا کہ ‘چونکہ الیکٹورل بانڈ کے عطیہ دہندگان کے نام اور تفصیلات رکھنا ضروری نہیں تھے، اس لیے پارٹی نے ان تفصیلات کو اپنے پاس نہیں رکھا۔’ نتیجے کے طور پر، عطیہ دہندگان کے نام لسٹ نہیں ہیں، لیکن کیش کرائے گئے بانڈ لسٹیڈ ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ، دی وائر نے گزشتہ عام انتخابات سے قبل بی جے پی کی طرف سے جمع کی گئی رقم کے بارے میں دی گئی معلومات کا حساب لگایا ہے اور یہ رقم تقریباً 3962.71 کروڑ روپے ہے۔
یہ وہ رقم ہے جو بی جے پی کے پاس ٹھیک پانچ سال پہلے پچھلے عام انتخابات میں خرچ کرنے کے لیے دستیاب تھی، اس کے علاوہ اسے دوسرے ذرائع سے بھی فنڈنگ ملی تھی۔
بلومبرگ نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ وہ الیکشن دنیا کا سب سے مہنگا الیکشن تھا۔ جو امریکہ کے 2016 کے الیکشن سے بھی زیادہ مہنگا تھا جس میں ڈونالڈ ٹرمپ منتخب ہوئے تھے۔
مالی سال 2017-18 میں بی جے پی کو موصول ہونے والی کل رقم 2100002000 روپے درج کی گئی ہے۔ مالی سال 2018-19 میں پارٹی کو 14508905000 روپے ملے۔
اس کے بعد مالی سال 2019-20 میں 25550001000 روپے اور مالی سال 2020-21 میں 223850000 روپے ملے۔ اس کے بعد اسے مالی سال 2021-22 میں اسے 10337000000 روپے اور 2022-23 میں 2941499000 روپے ملے۔ مالی سال 2023-24 میں (30 ستمبر 2023 تک) اسے 4212751000 روپے ملے تھے۔