بہاراسمبلی انتخاب میں125 سیٹیں حاصل کرکےاکثریت پانے والی این ڈی اے گٹھ بندھن نے 15سالوں تک نائب وزیر اعلیٰ رہےسشیل مودی کی جگہ بی جے پی کے دورہنماؤں تارکشور پرساد اور رینو دیوی کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا ہے۔ نتیش کمار کے ساتھ کل 14وزیروں نے حلف لیا ہے۔
نئی دہلی: نتیش کمار نے سوموار کو ساتویں بار اور لگاتار چوتھی بار بہار کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ راج بھون میں منعقد حلف برداری کی تقریب میں گورنرفاگو چوہان نے کمار کو عہدے اور رازداری کاحلف دلایا۔تقریب میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی صدرجےپی نڈا سمیت بی جے پی کے سینئر رہنما موجود تھے۔
Nitish Kumar takes oath as the CM of Bihar for the seventh time. pic.twitter.com/Zq4G8E68nM
— ANI (@ANI) November 16, 2020
نتیش کمار کے ساتھ نئےکابینہ کے 14وزیروں نے بھی حلف لیا۔ اس میں بی جے پی سے سات، جے ڈی یو سے پانچ، ہم سے ایک اور وی آئی پی سے ایک کو وزیر بنایا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ 15 سالوں تک بہار میں نائب وزیر اعلیٰ رہنے والے سشیل مودی کی جگہ اس بار دو نائب وزیر اعلیٰ بی جے پی رہنما اور کٹیہار سے ایم ایل اے تارکشور پرساد، اور بتیا سے ایم ایل اے رینو دیوی نے حلف لیا۔
جے ڈی یو رہنما وجے کمار چودھری، وجیندر پرساد یادو اور میوہ لال چودھری نے بھی کابینہ وزیر کے طور پر حلف لیا۔ ہم پارٹی چیف جیتن رام مانجھی کے بیٹے سنتوش کمار سمن اور وی آئی پی کے مکیش سہنی نے بھی حلف لیا۔
وہیں، بی جے پی سے حلف لینے والے دوسرےرہنماؤں میں منگل پانڈے، امریندر پرتاپ سنگھ، جیویش مشرا، رام پریت پاسوان اور رامسورت رائے نے بھی حلف لیا۔حلف برداری کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نتیش کمار نے کہا، ‘عوام کے فیصلہ کی بنیادپر ریاست میں این ڈی اے نے ایک بار پھر سرکار بنا لی ہے۔ ہم ساتھ کام کریں گے اورعوام کی خدمت کریں گے۔’
وہیں، سشیل مودی کو نائب وزیر اعلیٰ نہ بنائے جانے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا، ‘سشیل مودی کو نائب وزیر اعلیٰ نہ بنائے جانے کا فیصلہ بی جے پی کا ہے۔ اس بارے میں ان سے پوچھا جانا چاہیے۔’
It is the decision of the BJP to not field Sushil Modi as the Deputy Chief Minister. They should be asked about this: Bihar Chief Minister Nitish Kumar https://t.co/zWyDZ3FBRt
— ANI (@ANI) November 16, 2020
آرجے ڈی رہنما تیجسوی نے طنز کستے ہوئے نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ بننے کی مبارکباد دی۔
انہوں نے کہا،‘ نتیش کمار جی کو وزیر اعلیٰ‘نامزد’ہونے پرمبارکباد۔ امیدکرتا ہوں کہ کرسی کے بجائے وہ بہار کی امیدوں اور این ڈی اے کے 19 لاکھ نوکری روزگار اور پڑھائی، دوائی، کمائی، سینچائی، شنوائی جیسےمثبت مدعوں کو سرکار کی ترجیح بنائیں گے۔’
आदरणीय श्री नीतीश कुमार जी को मुख्यमंत्री ‘मनोनीत’ होने पर शुभकामनाएँ। आशा करता हूँ कि कुर्सी की महत्वाकांक्षा की बजाय वो बिहार की जनाकांक्षा एवं NDA के 19 लाख नौकरी-रोजगार और पढ़ाई, दवाई, कमाई, सिंचाई, सुनवाई जैसे सकारात्मक मुद्दों को सरकार की प्राथमिकता बनायेंगे।
— Tejashwi Yadav (@yadavtejashwi) November 16, 2020
وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘بہار کے وزیر اعلیٰ کےطورپرحلف لینے پر نتیش کمار جی کو مبارکباد۔ اس کے ساتھ ہی میں بہار سرکار میں حلف لینے والے دوسروں لوگوں کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔ بہار کی ترقی کے لیے این ڈی اے پریوار مل کر کام کرےگا۔ بہار کی فلاح وبہبود کے لیے میں ہر ممکن مدد کا بھروسہ دلاتا ہوں۔’
Congratulations to @NitishKumar Ji on taking oath as Bihar’s CM. I also congratulate all those who took oath as Ministers in the Bihar Government. The NDA family will work together for the progress of Bihar. I assure all possible support from the Centre for the welfare of Bihar.
— Narendra Modi (@narendramodi) November 16, 2020
آرجے ڈی اور کانگریس نے کیابائیکاٹ
بہار میں اپوزیشن راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)اور کانگریس نے نتیش کمار کی حلف برداری تقریب کا بائیکاٹ کیا۔آر جے ڈی نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا، ‘آرجے ڈی اس تقریب کا بائیکاٹ کرتا ہے۔ تبدیلی کا مینڈیٹ این ڈی اے کے خلاف ہے۔ مینڈیٹ کو ‘شاسن آدیش’ سے بدل دیا گیا۔’
राजद शपथ ग्रहण का बायकॉट करती है। बदलाव का जनादेश NDA के विरुद्ध है। जनादेश को 'शासनादेश' से बदल दिया गया। बिहार के बेरोजगारों,किसानो,संविदाकर्मियों, नियोजित शिक्षकों से पूछे कि उनपर क्या गुजर रही है।NDA के फर्ज़ीवाड़े से जनता आक्रोशित है। हम जनप्रतिनिधि है और जनता के साथ खड़े है
— Rashtriya Janata Dal (@RJDforIndia) November 16, 2020
اپوزیشن پارٹی نے این ڈی اے کو نشانہ بناتے ہوئے ٹوئٹ کیا،‘بہار کے بےروزگاروں، کسانوں، کانٹریکٹ ورکرز اور نیوجت ٹیچرس سے پوچھیے کہ ان پر کیا گزر رہی ہے۔این ڈی اے کے فرضی واڑے سے عوام غصہ ہے۔ ہم عوامی نمائندےہیں اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔’
اس کے ساتھ ہی کانگریس نے بھی تقریب میں شامل ہونے سے انکار کر دیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)